QR CodeQR Code

کتب ادعیہ سے حسن استفادہ، ایک عام آدمی کا تجربہ

30 Mar 2024 19:48

اسلام ٹائمز: عالم ربانی فقیہ صمدانی عارف کامل رضی الدین ابو القاسم جنہیں سید ابن طاووس (رح) کے لقب سے شہرت حاصل ہے، انکا نام علی تھا، وہ موسیٰ (رح) کے بیٹے تھے۔ ماں کی طرف سے سلسلہ نسب حضرت شیخ طوسی (رح) مولف دو کتب از کتب اربعہ احادیث سے جا ملتا ہے۔ اقبال الاعمال انکی تالیف باکمال و لازوال ہے۔ اس میں وہ دعائیں بھی تفصیل سے موجود ہیں، جو حضرت شیخ عباس قمی (رح) نے مفاتیح الجنان میں محض اشارتاً ذکر کی ہیں۔ خاص طور پر ماہ رمضان کی روزانہ پڑھی جانیوالی دعائوں میں سے ایک اور ہنگام افطار کی دعا اللھم رب النور العظیم بھی۔


تحریر: عرفان علی

دعائوں اور اعمال شب و روز کی کتب سے حسن استفادہ ایک عام آدمی کیسے کرے، کیا یہ ممکن ہے؟ جی ہاں سو فیصد ممکن ہے۔ اگر ایک عام آدمی نہ عالم دین ہو، نہ شاعر ہو، نہ ادیب ہو، نہ خطیب ہو، تب بھی یہ ممکن ہے۔ یقین نہ ہو تو شروعات میں محض چھوٹا سا کتابچہ خریدیں تعقیبات نماز کا، یا وظائف الابرار۔ زیادہ دلچسپی ہو تو کلیات مفاتیح الجنان خریدیں اور واجبات کی ادائیگی کے ساتھ ساتھ فارغ اوقات میں ان کتب سے دوستی گہری سے گہری کرتے چلے جائیں۔ یہ دنیاوی مشکلات سے نجات کا شارٹ کٹ بھی ہیں۔

تاحال ہمارا معاشرہ مفاتیح الجنان پر منجمد ہے۔ اگر عام آدمی کی طلب بڑھے گی تو الہیٰ نظام میں طلب پر رسد کا قانون ہمہ وقت موجود ہے۔ ہوا کچھ یوں کہ ایک عام آدمی کے ہاتھ شب و روز کے اعمال کی دو کتب ہاتھ لگ گئیں تو آنکھیں کھل گئیں کہ مصباح المتھجد از شیخ طوسی (رح) و اقبال الاعمال از سید ابن طاووس (رح) تو مومن کی معراج کا آسان ذریعہ ہیں۔ بہرحال مفاتیج الجنان کلیات بھی کم نہیں۔ کسی طور کم نہیں کہ اسی میں مصباح المتھجد و اقبال الاعمال سے منتخب ادعیہ و اعمال بھی موجود ہیَں تو دیگر قدیم کتب سے بھی انتخاب شامل ہے۔

لیکن چند ادعیہ جو ماہ رمضان کی ہیں، وہ یا تو مصباح المتھجد ہی میں تفصیل سے ہیں یا پھر اقبال الاعمال میں۔ شیخ طوسی (رح) کی دو کتب کتب اربعہ کا حصہ ہیں اور مصباح المتھجد اپنی نوعیت کا پہلا قدیمی مجموعہ اعمال شب و روز کہیں تو بھی درست ہے۔ حالانکہ دیگر کتب بھی تھیں، لیکن اس انداز کی جامعیت اسی کے حصے میں آئی۔ یہ کتاب اس دور کے مومنین کی فرمائش پر تحریر کی گئی۔ ان کی تاریخ پیدائش و رحلت و حالات زندگی با آسانی دستیاب ہیں۔ یاد رہے کہ کلیات مفاتیح الجنان اصل میں ایران کے ایک ذاکر خطیب سید اسد کہ تالیف تھی۔

ایک محقق عالم دین کی تحقیق کے مطابق آیت اللہ نوری (رح) نے شیخ عباس قمی محدث جلیل القدر کو مامور کیا کہ اس تالیف کی اصلاح کریںو کیونکہ غلطیاں زیادہ تھیں۔ خاص طور بے سند ضعیف روایات پر مبنی مواد۔ اس پر محدث قمی (رح) نے یہ بیڑہ اٹھایا اور اصلاح کے ساتھ ساتھ الگ سے باقیات الصالحات بھی تالیف کی اور اسے کلیات کا حصہ بنایا۔ یوں آج یہ کتاب ان کے نام سے منسوب پے، لیکن جہاں ضعف دیکھیں تو سمجھ جائیں کہ پچھلی تالیف کی اصلاح نہ ہو پائی۔ ان آیات عظام سے آشنائی استاد شیخ مرتضیٰ مطھری (رح) کی وجہ سے ہوئی، جنہوں نے آیت اللہ نوری (رح) سے متعلق بعض نکات بیان کیے۔

یہ محض ایک ابتدائی تحریر ہے۔ دیگر اس میں اپنا حصہ ڈالنے کے لیے جو نکات رہ گئے ہیں، اس پر لکھ سکتے ہیں۔ میں نے اپنے فیس بک پیج پر یا دہگر فورمز پر وقتاً فوقتاً اس موضوع پر طبع آزمائی کی ہے۔ لکھنے کا مقصد یہ ہے کہ ادعونی استجب لکم کی آیت بہت محکم آیت اللہ ہے اور مسائل و مشکلات کے حل کی کنجی ہے کہ ان وعدہ اللہ حق و ان اللہ لا یخلف المیعاد۔ آخری بات کہہ کر ختم کروں کہ محمد بن علی بن ابی قرہ رحمت اللہ علیہ کے نام سے
 آشنا کرنے کی نیکی حضرت علی بن موسیٰ (رح) کے حصے میں آئی۔ عالم ربانی فقیہ صمدانی عارف کامل رضی الدین ابو القاسم جنہیں سید ابن طاووس (رح) کے لقب سے شہرت حاصل ہے، انکا نام علی تھا، وہ موسیٰ (رح) کے بیٹے تھے۔ ماں کی طرف سے سلسلہ نسب حضرت شیخ طوسی (رح) مولف دو کتب از کتب اربعہ احادیث سے جا ملتا ہے۔ اقبال الاعمال ان کی تالیف باکمال و لازوال ہے۔

اس میں وہ دعائیں بھی تفصیل سے موجود ہیں، جو حضرت شیخ عباس قمی (رح) نے مفاتیح الجنان میں محض اشارتاً ذکر کی ہیں۔ خاص طور پر ماہ رمضان کی روزانہ پڑھی جانے والی دعائوں میں سے ایک اور ہنگام افطار کی دعا اللھم رب النور العظیم بھی۔ البتہ یہ تحریر حضرت محمد بن ابی قرہ سے متعلق ہے کہ ماہ رمضان کے شب و روز کی دعائوں کے راویان میں سے ایک اہم راوی وہ ہیں اور اللہ بھلا کرے آیت اللہ العظمیٰ ناصر مکارم شیرازی کی ویب سائٹ کا کہ جہاں سے پتہ چلا کہ علمائے رجال میں سے نجاشی (رح) نے انہیں ثقہ راوی کے طور پر بیان کیا ہے اور دعائے ندبہ کی روایات کا سلسلہ بھی ان تک جا پہنچتا ہے. یوں یہ ایک مستند سلسلہ قرار پاتا ہے۔ یہ ایک عام انسان کا تجربہ ہے، جو عام انسان کی مانند زندگی گزار چکا ہے۔ اس لیے اسے لازمی آزمائیں۔ ویسے بھی دعا مومن کا اسلحہ ہے، تو کم سے کم اس اسلحے کو استعمال تو کریں۔


خبر کا کوڈ: 1125943

خبر کا ایڈریس :
https://www.islamtimes.org/ur/article/1125943/کتب-ادعیہ-سے-حسن-استفادہ-ایک-عام-آدمی-کا-تجربہ

اسلام ٹائمز
  https://www.islamtimes.org