0
Saturday 19 May 2018 23:30

قومی سلامتی کمیٹی، فاٹا انضمام کی توثیق، گلگت بلتستان کو 5 سال ٹیکس چھوٹ دینے پر اتفاق

قومی سلامتی کمیٹی، فاٹا انضمام کی توثیق، گلگت بلتستان کو 5 سال ٹیکس چھوٹ دینے پر اتفاق
رپورٹ: لیاقت تمنائی

وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی زیر صدارت قومی سلامتی کمیٹی کے غیر معمولی اجلاس میں گلگت بلتستان کو پانچ سالہ ٹیکس چھوٹ دینے، کونسل کو مشاورتی ادارے کی حیثیت دے کر برقرار رکھنے جبکہ خطے کو مزید مالی و انتظامی اختیارات دینے پر اتفاق کیا گیا۔ اجلاس میں فاٹا اصلاحات اور خیبر پختونخوا میں انضمام کے فیصلوں کی توثیق کی گئی، پلاننگ کمیشن کے ڈپٹی چیئرمین سرتاج عزیز نے کمیٹی کو گلگت بلتستان کے آئینی اصلاحات پر بریفنگ دی، کمیٹی نے گلگت بلتستان کے عوام کی امنگوں کے مطابق سفارشات کا جائزہ لیا اور یہ اتفاق کیا گیا کہ گلگت بلتستان کو 5 سال کیلئے ٹیکس چھوٹ دی جائے گی جبکہ کونسل برقرار رہے گی، اس کو مشاورتی ادارے کی حیثیت دی جائے گی۔ کمیٹی نے اعادہ کیا کہ پاکستان خطے اور اس سے آگے امن و سلامتی کے لئے کردار ادا کرتا رہے گا۔ ہفتہ کو وزیراعظم کی زیر صدارت قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس ہوا، جس میں وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال، وزیر دفاع و خارجہ امور خرم دستگیر خان، وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل، چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی جنرل زبیر محمود حیات، آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ، نیول چیف ایڈمرل ظفر محمود عباس، ائیر چیف مارشل مجاہد انور خان اور ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل نوید مختار سمیت سینیئر سول و عسکری رہنماﺅں نے شرکت کی۔ کمیٹی نے کشمیر اور فلسطین پر پاکستان کے اصولی موقف پر اطمینان کا اظہار کیا۔

منصوبہ بندی کمیشن کے ڈپٹی چیئرمین سرتاج عزیز نے کمیٹی کو آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان اصلاحات پر بریفنگ دی۔ اعلامیہ کے مطابق کمیٹی نے گلگت بلتستان کے عوام کی امنگوں کے مطابق سفارشات کو جائزہ لیا اور اتفاق کیا کہ گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر کونسل کو مشاورتی ادارے کی حیثیت دے کر برقرار رکھا جائے گا۔ کمیٹی نے گلگت بلتستان کو 5 سال کیلئے ٹیکس چھوٹ دینے پر بھی اتفاق کیا۔ وزیراعظم نے کمیٹی کو بتایا کہ سیاسی مشاورت میں فاٹا کے خیبر پختونخوا میں ضم ہونے پر اتفاق ہے، جس پر قومی سلامتی کمیٹی نے فاٹا کے خیبر پختونخوا میں انضمام کی توثیق کر دی۔ کمیٹی نے متعلقہ وزارتوں کو آئینی، قانونی اور انتظامی طریقہ کار طے کرنے کی ہدایت کر دی۔ اس کے ساتھ ساتھ فاٹا کے لئے اضافی ترقیاتی فنڈز فراہم کرنے کی بھی توثیق کر دی، یہ فنڈز خیبر پختونخوا کے کی دوسرے حصے میں خرچ نہیں کئے جا سکیں گے۔ وزارت داخلہ کی جانب سے سیاحوں اور تاجروں کے لئے ویزہ کے عمل کو آسان بنانے پر بریفنگ دی گئی، جس پر کمیٹی کی جانب سے جائزہ لیا گیا اور پالیسی مزید بہتر بنانے کے بعد اگلی میٹنگ میں پیش کرنے کی ہدایت کر دی گئی۔

وزارت خارجہ کی جانب سے اجلاس کو علاقائی اور عالمی سلامتی صورتحال پر بریفنگ دی گئی۔ کمیٹی میں اعادہ کیا گیا کہ پاکستان خطے اور اس سے آگے امن و سلامتی کے لئے کردار ادا کرتا رہے گا۔ یاد رہے مجوزہ انتظامی اصلاحات میں گلگت بلتستان کونسل کو ختم کرکے ممبران کو وزیراعلٰی کا مشیر بنانے کا فیصلہ کیا گیا تھا، مجوزہ ڈرافٹ پر شدید تنقید کے بعد رواں ماہ کی 10 تاریخ کو ہونے والے قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں اس پر مزید غور کرنے کی ہدایت کی گئی تھی، ہفتہ کے روز ہونے والے اجلاس میں کونسل ختم کرنے کا فیصلہ تبدیل کیا گیا، تاہم ابھی تک یہ واضح نہیں کہ سرتاج عزیز کمیٹی کی سفارشات کے مطابق انتظامی اصلاحات ہونگی یا موجودہ ڈرافٹ کے مطابق سیٹ اپ کا تعین ہوگا۔ دوسری جانب ذرائع کے مطابق 21 یا 22 مئی کو وزیراعظم کی زیر صدارت اہم اجلاس ہوگا، جس میں گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر کیلئے انتظامی اصلاحات کی حتمی منظوری دی جائے گی۔ ذرائع کے مطابق وفاقی حکومت نے مدت پوری ہونے سے پہلے ہی نافذ کرنے فیصلہ کیا گیا ہے۔
خبر کا کوڈ : 725914
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش