0
Friday 25 May 2018 00:57

جنوبی پنجاب میں پیپلزپارٹی اور مسلم لیگ (ن) سے موسمی پرندوں کی اُڑان

جنوبی پنجاب میں پیپلزپارٹی اور مسلم لیگ (ن) سے موسمی پرندوں کی اُڑان
رپورٹ: ایس ایم نقوی

الیکشن قریب آتے ہی موسمی پرندوں کی اڑانوں میں اضافہ ہوتا دکھائی دیتا ہے، عرصہ دراز سے تحریک انصاف سے وابستہ کارکنوں میں مایوسی کی لہر پیدا ہوتی دکھائی دے رہی ہے، پیپلزپارٹی بھی نئی صف بندی میں مصروف ہے، سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی بھی جنوبی پنجاب میں متحرک نظر آرہے ہیں، گذشتہ روز سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی سے سابق ایم این اے خالدہ محسن اور شبیر علی قریشی کی ملاقات ہوئی، جبکہ اس بار مظفرگڑھ کی ایک طاقت ہنجرا خاندان آزاد حیثیت سے الیکشن لڑنے کا اعلان کرچکا ہے، تحریک انصاف ضلع مظفرگڑھ میں مسلم لیگ (ن) کو بھاری نقصان پہنچانے میں کامیاب ہوگئی، مسلم لیگ (ن) کے مزید ایک ممبر قومی اسمبلی 2 ممبران صوبائی تحریک انصاف میں شامل ہوگئے، گذشتہ انتخابات کے بعد مسلم لیگ (ن) کے ضلع مظفرگڑھ میں 3 ممبر قومی اسمبلی اور 11 ممبران صوبائی اسمبلی تھے، حالیہ سیاسی پیشرفت کے بعد مذکورہ حلقوں سے تحریک انصاف کے نظریاتی امیدواروں میں بھی بے چینی پھیل گئی ہے۔ تفصیلات کے مطابق ضلع مظفرگڑھ سے مسلم لیگ ( ن) کے ممبر قومی اسمبلی سردار عاشق گوپانگ اور 2 ممبران صوبائی عامر طلال گوپانگ اور سبطین رضا بخاری نے گذشتہ روز تحریک انصاف کے جنرل سیکرٹری جہانگیر ترین سے اسلام آباد میں ان کی رہائشگاہ پر ملاقات کی اور بعدازاں عمران خان کی رہائشگاہ بنی گالہ پر باقاعدہ طور پر تحریک انصاف میں شمولیت اختیار کرلی، مزید 3 ممبران اسمبلی کی تحریک انصاف میں شمولیت سے مسلم لیگ (ن) کو ضلع مظفرگڑھ میں بڑا سیاسی دھچکا لگا ہے، ایک ماہ قبل بھی مسلم لیگ (ن) کے ممبر قومی اسمبلی سید باسط سلطان بخاری اور 4 ممبر صوبائی اسمبلی ذیشان خان گورمانی، غلام مرتضٰی رحیم کھر، علمدار عباس قریشی اور خان محمد خان جتوئی بھی جنوبی پنجاب صوبہ محاذ کے پلیٹ فارم سے تحریک انصاف میں شمولیت اختیار کرچکے ہیں۔

گذشتہ انتخابات کے بعد ضلع کی قومی اسمبلی کی 5 نشستوں میں 3 نشستیں اور صوبائی اسمبلی کی ضلع بھر کی 11 نشستیں مسلم لیگ (ن) کے پلڑے میں آئی تھیں اور قومی اسمبلی کی ایک نشست پر پیپلزپارٹی کے غلام محمد نور ربانی کھر کامیاب ہوئے تھے، جبکہ گذشتہ الیکشن میں پی ٹی آئی ضلع کی ایک نشست پر بھی کامیابی حاصل نہ کرسکی تھی، اب تک مسلم لیگ (ن) کے 2 ممبران قومی اسمبلی اور 6 ممبران صوبائی اسمبلی تحریک انصاف میں شمولیت اختیار کرچکے ہیں، حالیہ پیشرفت کے بعد ضلع سے ایک ممبر قومی اسمبلی سلطان محمود ہنجرا اور 5 ممبران صوبائی اسمبلی احمد یار ہنجرا، حماد نواز ٹیپو، میاں عمران قریشی، احم کریم قسور لنگڑیال اور ہارون سلطان بخاری مسلم لیگ (ن) میں باقی رہ گئے ہیں۔ ہنجرا خاندان کا کہنا ہے کہ ہمارے اوپر بھی نواز شریف سے علیحدگی کے لئے دباؤ  ہے، مگر ہمیں مجبور کیا گیا تو تحریک انصاف مں جانے کی بجائے ہم آزاد حیثیت سے الیکشن میں حصہ لیں گے۔ ذرائع کے مطابق باقی رہ جانے والے مسلم لیگ (ن) کے ممبران اسمبلی سے بھی تحریک انصاف کی اعلٰی قیادت رابطے میں ہے، ضلع کی حالیہ سیاسی صورتحال کے بعد ایک جانب آئندہ انتخابات میں مسلم لیگ (ن) کو ضلع بھر کے قومی و صوبائی اسمبلی کے حلقوں میں امیدواروں کے چناؤ  میں کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے، تو دوسری جانب مسلم لیگی ممبران اسمبلی کی مسلسل تحریک انصاف میں شمولیت سے تحریک انصاف کے نظریاتی اور پرانے کارکن بے چینی اور پریشانی کا شکار ہیں۔ ذرائع کے مطابق جن حلقوں سے ممبران اسمبلی نے تحریک انصاف میں شمولیت اختیار کی ہے، ان حلقوں سے تعلق رکھنے والے تحریک انصاف کے ٹکٹ کے امیدواروں کا مستقبل غیر یقینی صورتحال سے دوچار ہوگیا ہے اور وہ اس سیاسی پیشرفت کے بعد متبادل انتظام کے حوالے سے سوچ و بچار میں مصروف ہیں۔

جنوبی پنجاب کے باقی اضلاع کی بات کریں تو خانیوال سے ہراج برادری کے سربراہ اور این اے 156 سے آزاد رکن اسمبلی منتخب ہو کر مسلم لیگ نون میں شامل ہونے والے رضا حیات ہراج پاکستان تحریک انصاف میں شامل ہوچکے ہیں، جبکہ اسی حلقے سے سید برادری کے مرکزی رہنما سید خاور علی شاہ بھی پی ٹی آئی کا حصہ ہیں، خانیوال سے ڈاہا خاندان پہلے سے ہی تحریک انصاف میں موجود ہے، اب دیکھنا یہ ہے کہ ضلع خانیوال سے پی ٹی آئی کا ٹکٹ کسے ملتا ہے۔ دوسری جانب خبریں گردش کر رہی ہیں کہ سابق سپیکر قومی اسمبلی سید فخر امام نے نگران وزارت کے عہدے کو ٹھکرا دیا ہے اور جمہوری عمل کو آگے بڑھانے کو ترجیح دی ہے۔ بھکر سے مقامی دھڑے عوامی خدمت محاذ سے تعلق رکھنے والے ممبر قومی اسمبلی، پارلیمانی سیکرٹری برائے داخلہ ڈاکٹر محمد افضل خان ڈھانڈلہ، ایم پی اے ایز عامر عنایت خان شاہانی اور ملک غضنفر عباس چھینہ پی ٹی آئی میں شامل ہوگئے، جس کا اعلان انہوں نے بنی گالا میں عمران خان سے ملاقات میں کیا، پی ٹی آئی میں شامل ہونے والے ڈاکٹر محمد افضل خان ڈھانڈلہ ضلعی صدر مسلم لیگ (ن)، سابق سینیٹر ظفر اللہ خان ڈھانڈلہ کے کزن ہیں اور وہ 30 سال سے زائد عرصہ سے مسلم لیگ کے ساتھ شامل رہے، 2002ء کا الیکشن انہوں نے چوہدری شجاعت کے خلاف بھکر سے لڑا، 2008ء کے الیکشن میں آزاد امیدوار رشید اکبر خان نوانی سے شکست کھائی جبکہ 2013ء کے الیکشن میں مسلم لیگ (ن) کی طرف سے ان کے مدمقابل امیدوار رشید اکبر خان نوانی کو ٹکٹ دیا گیا، تاہم وہ بعدازاں جعلی ڈگری کیس میں سزا پانے کے بعد الیکشن کی دوڑ سے باہر ہوگئے اور ڈاکٹر افضل خان ڈھانڈلہ نے بھکر کے مقامی دھڑے عوامی خدمت محاذ کے پلیٹ فارم سے آزاد حیثیت سے الیکشن لڑا اور کامیاب ہوکر دوبارہ مسلم لیگ (ن) میں شامل ہوگئے۔

مسلم لیگ (ن) نے پارلیمانی سیکرٹری برائے داخلہ کے عہدے سے بھی نوازا، جبکہ تحریک انصاف میں شامل ہونے والے ایم پی اے عامر عنایت خان شہانی جو کہ تحصیل بھکر سے منتخب ہوئے تھے، انہوں نے بھی آزاد حیثیت میں عوامی خدمت محاذ کے پلیٹ فارم سے الیکشن میں حصہ لیا اور کامیاب ہوکر مسلم لیگ (ن) میں شامل ہوئے، شاہانی خاندان بھی اہم سیاسی خاندان ہے اور عامر عنایت شاہانی کے والد نائب ضلع ناظم رہ چکے ہیں جبکہ ان کے کزن نعیم اللہ خان شاہانی ایم پی اے اور وزیر رہ چکے ہیں، تحصیل منکیرہ سے منتخب ہونے والے ایم پی اے غضنفر عباس چھینہ جو کہ قبل ازیں مسلم لیگ (ن) کے ٹکٹ پر چار الیکشن لڑ چکے تھے، جن میں انہیں شکست کا سامنا کرنا پڑا اور ان کے مدمقابل امیدوار سعید اکبر خان نوانی 3 مرتبہ جبکہ ایک بار حفیظ اللہ خان نوانی مرحوم کامیاب قرار پائے، 2013ء کے الیکشن میں جماعت کی طرف سے ٹکٹ نہ ملنے پر انہوں نے بھی آزاد حیثیت میں الیکشن لڑا اور سعید اکبر نوانی کی نااہلیت کے باعث ان کے بھتیجے احمد نواز خان نوانی جو کہ اس وقت ضلع چیئرمین بھی ہیں، کو شکست دے کر منتخب ہوئے۔ بہاولپور سے نواب آف بہاولپور نواب صلاح الدین عباسی نے تحریک انصاف میں شمولیت اختیار کرتے ہوئے اپنی پارٹی بھی پی ٹی آئی میں ضم کر دی۔ جنوبی پنجاب سے تحریک انصاف کو ایک اور بڑی کامیابی ملی ہے، جنوبی پنجاب صوبہ محاذ کے بعد نواب آف بہاولپور نے اپنی نیشنل عوامی پارٹی کو پی ٹی آئی میں ضم کر دیا ہے۔ اس ضمن میں نواب صلاح الدین عباسی نے چیئرمین تحریک انصاف سے ملاقات کی، جس میں جہانگیر ترین اور دیگر بھی موجود تھے۔ اس موقع پر نواب آف بہاولپور نے پی ٹی آئی میں شمولیت کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ وہ اپنی پارٹی کو بھی پی ٹی آئی میں ضم کر رہے ہیں، چیئرمین تحریک انصاف نے نواب صلاح الدین عباسی کو پی ٹی آئی میں شمولیت پر مبارکباد پیش کرتے ہوئے ساتھ دینے پر شکریہ ادا کیا۔
خبر کا کوڈ : 727170
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

منتخب
ہماری پیشکش