QR CodeQR Code

ایم ایم اے کے کنونشن سے علامہ ساجد نقوی کا خطاب

3 May 2018 09:56

اسلام آباد میں ایم ایم ایم کے ورکرز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے مرکزی نائب کا کہنا تھا کہ سیاسی رابطہ، عوامی رابطہ، انتخابات کا راستہ، آئینی راستہ اسکے ذریعے ہم پارلیمنٹ کے اندر پہنچ کر اپنا ایک رول ادا کر نا چاہتے ہیں، میں یہ سمجھتا ہوں کہ متحدہ مجلس عمل پارلمنٹ میں پہنچے گی اور پاکستان کا منظر کچھ اور ہوگا۔


اسلام ٹائمز۔ متحدہ مجلس عمل کے مرکزی نائب صدر و اسلامی تحریک پاکستان کے سربراہ علامہ سید ساجد علی نقوی نے ایم ایم اے کے زیر اہتمام جناح کنونشن سنٹر اسلام آباد میں مرکزی ورکرز کنونشن کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ متحدہ مجلس عمل کا فعال ہونا خوش آئند اور حوصلہ افزا ہے، متحدہ مجلس عمل ایک بہت بڑا اتحاد ہے، عالم اسلام میں اُمت مسلمہ کے درمیان جس کی شائد نظیر کسی اور جگہ نہ مل سکے، یہ ایک ممتاز اتحاد ہے۔ انکا کہنا تھا کہ اُمت مسلمہ کے مکاتب فکر کے درمیان دنیا بھر کے 57 اسلامی ممالک ہیں، تمام اسلامی ممالک میں اتحاد کی کوششیں، کاوشیں ہوتی ہیں، سیمینار ہوتے ہیں، کانفرنسز ہوتی ہیں اور بھی بہت اقدامات ہوتے ہیں، سب کچھ ہوتا ہے لیکن عملی میدان میں ایک لڑی میں پرو جانا اور ایک تنظیم کی حیثیت سے تمام مکاتب فکر کا ایک راستے پر چلنا، اس کی مثال سوائے پاکستان کے، میں سمجھتا ہوں کہ اور کسی جگہ پر نہیں ہے۔ علامہ ساجد نقوی کا کہنا تھا کہ ملک میں نظام مصطفیٰؐ کے قیام کے لئے ہمیں عوام کو قائل کرنا ہوگا، ہمیں عوام کو قائل کرنا ہے، عوام تک جانا ہوگا، ان کی رائے کو اور انکے ووٹ کو اپنی طرف کرنا ہوگا اور عوام کے ذہنوں کا رخ مجلس عمل کی طرف موڑنا ہوگا، تب ہم قومی پارلیمنٹ کے اندر قومی اسمبلی کے اندر اور سینیٹ کے اندر اپنی جگہ پا سکتے ہیں، تبھی ہم ووٹ کے ذریعے تبدیلی لاسکیں گے، ہمارا راستہ سیاسی و پارلیمانی سیاست کا ہے، اگر ہم عوام کو قائل کرنے میں کامیاب ہوگئے تو اگلا وزیراعظم ایم ایم اے کا ہوگا۔


خبر کا کوڈ: 722050

خبر کا ایڈریس :
https://www.islamtimes.org/ur/gallery/722050/1/ایم-اے-کے-کنونشن-سے-علامہ-ساجد-نقوی-کا-خطاب

اسلام ٹائمز
  https://www.islamtimes.org