0
Saturday 26 May 2018 21:49

پشاور، شوکت خانم فنڈ ریزنگ تقریب

اسلام ٹائمز۔ پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ خیبر پختونخوا میں ہماری حکومت کے 5 سال جبکہ پنجاب میں شریف خاندان کے 30 سال ہوگئے، لیکن انہوں نے پنجاب میں ابھی تک ایک بھی ایسا ہسپتال نہیں بنایا جس میں ان کی فیملی کا علاج ہو سکے۔ جمعہ کو پشاور کی مقامی ہوٹل میں شوکت خانم فنڈ ریزنگ تقریب و افطار پارٹی کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ لاہور کے شوکت خانم ہسپتال کا سالانہ 600 کروڑ روپے خسارہ ہے، کینسر کا علاج سب سے مہنگا ہے لیکن پاکستانی عوام ہر سال پچھلے سال سے زیادہ چندہ اور زکواۃ دیتے ہیں۔ عمران خان کا کہنا تھا کہ جب پاکستان میں کینسر کے علاج کیلئے ہسپتال بنانے کا ارادہ کیا تو لوگوں نے اعتراض کیا، اکثر لوگ کہتے تھے کہ ہسپتال کیوں بنا رہے ہو؟ لیکن میں نے ہمت نہیں ہاری اور آگے بڑھتا رہا۔ انہوں نے کہا کہ کینسر کا ہسپتال بنانا اس لئے بھی مشکل ہے کہ اس موذی مرض کے علاج کیلئے ڈاکٹرز مشکل سے ملتے ہیں جبکہ اس کی مشینری بھی بہت زیادہ مہنگی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ کینسر کے علاج پر سب سے زیادہ خرچہ آتا ہے، پاکستان میں اس کے علاج پر کم از کم 10 لاکھ جبکہ یورپ میں 1 کروڑ سے بھی زیادہ خرچہ آتا ہے۔ چیئرمین تحریک انصاف کا مزید کہنا تھا کہ شوکت خانم ہسپتال میں ڈاکٹرز دو وجوہات کی بناء پر کام کرتے ہیں ایک یہ کہ وہاں کینسر کے مرض کا اور دوسرا غریبوں کا علاج ہوتا ہے۔
خبر کا کوڈ : 727491
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش