0
Wednesday 31 Mar 2010 15:19

جی ایٹ جوہری تنازع حل کرنے کیلئے ایران سے مذاکرات پر تیار

جی ایٹ جوہری تنازع حل کرنے کیلئے ایران سے مذاکرات پر تیار
ٹورنٹو:اسلام ٹائمز-جنگ نیوز کے مطابق جی ایٹ وزرائے خارجہ نے کہا ہے کہ جوہری پروگرام کا تنازع حل کرنے کیلئے ایران سے مذاکرات پر تیار ہیں۔دنیا کے آٹھ بڑے صنعتی ممالک کی تنظیم نے افغانستان پر زور دیا کہ وہ دہشت گردی پر قابو پانے کیلئے ذمے دارانہ کردار ادا کرے،جبکہ پاک افغان سرحدی علاقوں کیلئے معاشی ترقی کے منصوبے کا بھی اعلان کیا گیا۔امریکا،برطانیہ،فرانس،جرمنی، اٹلی،جاپان اور کینیڈا سمیت یورپی یونین پر مشتمل گروپ کینیڈا کے شہر گیٹینو میں اکٹھا ہوا۔دو روزہ جی ایٹ وزرائے خارجہ اجلاس کے اختتام پر جاری اعلامیے میں کہا گیا کہ ایران کیجانب سے یورینیم افزودگی جاری رکھنے پر شدید تشویش ہے۔عالمی برادری جوہری پروگرام روکنے کیلئے ایران پر دباؤ بڑھائے۔تاہم تنازع کے حل کیلئے بات چیت کے دروازے کھلے ہیں۔امریکی وزیر خارجہ ہلیری کلنٹن کا کہنا تھا کہ ایران کیخلاف نئی پابندیوں پر اتفاق رائے کیلئے جلد سلامتی کونسل سمیت دیگر ممالک کو قائل کرنے کی کوششوں کو تیز کیا جائے گا۔اعلامیے میں کہا گیا کہ افغانستان دہشتگردی پر قابو پانے اور سیکیورٹی صورت حال بہتر بنانے کیلئے اپنی ذمہ داریاں پوری کرے۔اس سے پہلے جی ایٹ وزرائے خارجہ نے پاک افغان سرحدی علاقوں کی ترقی کیلئے معاشی اقدامات پر مبنی منصوبے کا بھی اعلان کیا۔ 
روزنامہ نوائے وقت کے مطابق ایٹمی ہتھیاروں کے پھیلاﺅ کی روک تھام پر غور کیلئے جی۔ 8ممالک کے وزراء کا 2روزہ اجلاس کینیڈا میں شروع ہو گیا۔کانفرنس کا مقصد ایران کے جوہری پروگرام پر پابندیوں کے حوالے سے اقدامات،جوہری پھیلاﺅ سے نمٹنا اور انتہا پسند گروپوں کے خطرات سے نمٹنا ہے۔اس موقع پر امریکی وزیر خارجہ ہلیری کلنٹن نے کہا ہے کہ جوہر تنازعہ پر جب تہران پر پابندیوں کا معاملہ اقوام متحدہ میں لایا جائیگا تو چین کو اپنا کردار ادا کرنا ہو گا،جوہری ہتھیاروں سے مسلح ایران عالمی برادری کیلئے قابل قبول نہیں ہے۔
دریں اثناء اے ایف پی کے مطابق اجلاس میں جی 8ممالک کے وزراء پاکستان اور افغانستان کے سرحدی علاقوں کی ترقی کیلئے معاشی اقدامات کرنے پر متفق ہو گئے ہیں۔اس حوالے سے کینیڈا کے وزیر خارجہ لارنس کینن نے کہا ہے کہ عالمی سلامتی کیلئے اس خطے میں معاشی استحکام انتہائی اہم ہے۔اجلاس میں برطانیہ،کینیڈا،جرمنی،فرانس،اٹلی،جاپان،روس اور امریکی نمائندوں کے علاوہ یورپی یونین کی اعلیٰ سفارتکار کھیترین نے بھی شرکت کی۔
خبر کا کوڈ : 22840
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش