QR CodeQR Code

سید مقاومت کی ذاتی زندگی کے چند مخفی پہلو

10 May 2013 16:11

اسلام ٹائمز: حزب اللہ کے سربراہ جب بھی کسی تقریب یا اجتماع میں شرکت کرتے ہیں تو نماز و دعا کے وقت تقریب کو فوری طور پر ترک کرکے چلے جاتے ہیں اور اول وقت میں نماز کی ادائیگی و دعا کے بعد دوبارہ تقریب میں شرکت کرتے ہیں۔


اسلام ٹائمز۔ النخیل ویب سائٹ نے حزب اللہ کے سربراہ سید حسن نصراللہ کی زندگی کے چند مخفی پہلووں سے پردہ اٹھایا ہے۔ النخیل کے مطابق سید مقاومت سادہ ماحول میں پیدا ہوئے، سادہ زندگی بسر کرتے ہیں اور سادگی ہی میں اس دنیا کو ترک کریں گے، تنہا میراث جو کہ وہ اس دنیا میں چھوڑ کر جائیں گے، وہ انکے ہزاروں تربیت یافتہ فرزندان اور کامیابیوں و کامرانیوں کی ایک تاریخ ہوگی۔
افکار نیوز کی رپورٹ کے مطابق حزب اللہ کے سیکرٹری جنرل سید حسن نصراللہ کے پاس جوتوں کا ایک صرف ایک جوڑا ہے، سالہا سال گزرنے کے باوجود انہوں نے ابھی تک اپنی گھڑی تبدیل نہیں کی، سیکو کی جو گھڑی وہ استعمال کر رہے ہیں اس کی قیمت 19 ڈالرز سے زیادہ نہیں ہے۔ بیرونی ممالک، ثروت مند افراد اور ملاقات کرنے والوں سے جو تحائف انہیں ملتے ہیں، وہ انہیں جوانوں میں تقسیم کر دیتے ہیں، کیونکہ سید مقاومت کا خیال ہے کہ یہ جوان ان سے زیادہ ان تحائف کے مستحق ہیں۔

اقوام متحدہ کے سابق سیکرٹری جنرل کوفی عنان کے ساتھ ملاقات کے موقع پر سید حسن نصراللہ نے ان کے لئے ایک کپ "کاپو چینو" کا بندوبست کیا تھا کیونکہ انہیں معلوم تھا کہ کوفی عنان کو کیا چیز پسند ہے۔
سید حسن نصراللہ نے ایک دفعہ لڑکیوں کے فارغ التحصیل ہونے کی ایک تقریب میں شرکت کی تھی، انہوں نے اس تقریب میں شرکت سے پہلے ہی کہہ دیا تھا کہ وہ شرم و حیا کی بدولت اپنا سر ہرگز اوپر نہیں اٹھائیں گے، ان کی اسی مقاومت کی وجہ سے بہت سے نادان افراد نے انہیں اپنی شدید تنقید کا نشانہ بھی بنایا تھا۔
سید حسن نصراللہ وہ واحد شخصیت ہیں جن کے احترام میں لبنان کے سابق مرحوم وزیراعظم رفیق حریری نے اپنے جوتے اتار دیئے تھے اور ان کی طرف سے رات کے کھانے کی سادہ سی دعوت میں شرکت کی تھی۔ کھانے کی اس دعوت میں ایک سادہ چادر پر دسترخوان لگایا گیا تھا، جبکہ کھانے میں روٹی کے ساتھ صرف زیتون اور دہی موجود تھی۔

حزب اللہ کے سربراہ سید حسن نصراللہ ان افراد میں سے ہیں جو دولت مندوں کی ہمنشینی سے پرہیز کرتے ہیں۔ وہ جب بھی کسی تقریب یا اجتماع میں شرکت کرتے ہیں تو نماز و دعا کے وقت تقریب کو فوری طور پر ترک کرکے چلے جاتے ہیں اور اول وقت میں نماز کی ادائیگی و دعا کے بعد دوبارہ تقریب میں شرکت کرتے ہیں۔
سید مقاومت سادہ زندگی بسر کرنے کی وجہ سے اس حد تک معروف ہیں کہ جب صیہونی حکومت نے لبنان پر حملہ کیا تھا اور لبنان کے کچھ علاقوں پر قابض ہوگئی تھی تو وہ سید حسن نصراللہ  کی تلاش میں غریب افراد کے گھروں کی تلاشی لیتے رہے کیونکہ صیہونی جانتے تھے کہ وہ لبنان کے ان مردان خدا اور انفاق کرنے والوں میں ہیں، جو غرباء کی مدد کرنے میں مشہور ہیں۔ سید حسن نصراللہ اپنے مخالفین بالخصوص ملک کے داخلی مخالفین کے سلسلے میں بہت مہربان ہیں۔


خبر کا کوڈ: 262543

خبر کا ایڈریس :
https://www.islamtimes.org/ur/news/262543/سید-مقاومت-کی-ذاتی-زندگی-کے-چند-مخفی-پہلو

اسلام ٹائمز
  https://www.islamtimes.org