0
Sunday 14 Jul 2013 11:38

پارلیمنٹ اور ممبئی حملے حکومت کی کارستانی تھی، سابق بھارتی افسر کا انکشاف

پارلیمنٹ اور ممبئی حملے حکومت کی کارستانی تھی، سابق بھارتی افسر کا انکشاف
اسلام ٹائمز۔ بھارت میں وزارت داخلہ کے سابق افسر نے انکشاف کیا ہے کہ خفیہ ایجنسی کے ایک عہدیدار نے کہا ہے کہ دہلی میں پارلیمنٹ پر حملے اور ممبئی حملوں کے پیچھے بھارتی حکومت کا ہاتھ تھا۔ بھارتی میڈیا کے مطابق عشرت جہاں جعلی مقابلہ کیس میں وزارت داخلہ کے انڈر سیکرٹری آر وی ایس مانی نے دستخط کے ساتھ حلفیہ بیان عدالت میں جمع کرایا ہے، جس میں ان کا کہنا ہے کہ سی بی آئی اور ایس آئی ٹی کی تحقیقاتی ٹیم میں شامل ستیش ورما نے انہیں بتایا ہے کہ دہلی میں پارلیمنٹ اور ممبئی کے دہشت گرد حملے طے شدہ تھے اور یہ انسداد دہشت گردی قوانین کو مضبوط بنانے کیلیے کرائے گئے تھے۔ ورما نے بتایا کہ 13 دسمبر 2001ء میں پارلیمنٹ پر حملہ دہشت گرد حملوں کی روک تھام کے قانون پوٹا اور ممبئی پر دہشت گردی یو اے پی اے قانون میں ترمیم کے لیے کرائی گئی۔ تاہم بھارتی اخبار نے جب ستیش ورما سے رابطہ کیا تو اس نے کچھ بھی بتانے سے گریز کیا۔

دیگر ذرائع کے مطابق پارلیمنٹ اور ممبئی حملے بھارتی حکومت نے خود کرائے، الزام پاکستان پر لگا دیا، بھارتی افسر نے بھانڈا پھوڑ دیا۔ بھارت میں دہشت گردی کا کوئی بھی واقعہ ہو تو بغیر کسی ثبوت کے ذمہ دار فوری پاکستان کو ٹھہرا دیا جاتا ہے لیکن سانحہ سمجھوتہ ایکسپرس ہو یا دہلی ہائیکورٹ دھماکہ، ہر بار بھارت کا اندرونی خلفشار ہی دہشت گردی کی وجہ بنا۔ اب 2001ء میں ہونے والے پارلیمنٹ پر حملے اور 2008ء کے ممبئی حملوں کی حقیقت بھی منظر عام پر آگئی ہے۔ اس بار بھی بھارتی لنکا ڈھانے والا گھر کا بھیدی ہی نکلا ہے۔ وزارت داخلہ کے سابق افسر ستیش ورما نے انکشاف کیا ہے کہ دلی میں پارلیمنٹ پر حملے اور ممبئی حملوں کے پیچھے خود بھارتی حکومت کا ہاتھ تھا، تاکہ دہشت گردی کے خلاف سخت قوانین بنائے جاسکیں۔

پولیس مقابلوں کے حوالے سے ہونے والی تحقیقات میں بھارتی وزارت داخلہ کے افسر نے اپنے بیان میں واضح کیا ہے کہ ملک بھر میں نیکسل باغیوں اور دوسری علیحدگی پسند تنظیموں نے حکومت کی ناک میں دم کر رکھا ہے اور بھارت کی تمام حکومتیں ان پر قابو پانے کیلئے ماورائے آئین اقدامات کرتی رہی ہیں۔ پارلیمنٹ پر حملے کے بعد حکومت نے انسداد دہشت گردی قوانین بنائے، جس سے مقبوضہ کشمیر میں فوج کو آپریشن کا قانونی جواز ملا۔ ممبئی حملوں کے بعد یو اے پی اے کے نام سے نیا قانون لایا گیا اور بھارت کے مختلف علاقوں میں جاری آزادی کی تحریکوں کے خلاف بدترین آپریشن کئے گئے۔ بھارتی میڈیا نے ممبئی دھماکوں اور پارلیمنٹ پر حملوں کے حوالے سے مزید بات کرنے کے لیے ستیش ورما سے رابطہ کیا تو انہوں نے ردعمل ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔
خبر کا کوڈ : 282901
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش