QR CodeQR Code

شام مخالف جنگجو عراقی سرحد پر آپس میں لڑ پڑے، 86 ہلاک

13 Apr 2014 19:48

اسلام ٹائمز: حزب اللہ نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ شامی صدر کرائے کے قاتل نہیں منگوا رہے، اس لیے یہ ہمارا فرض ہے کہ ہم ان کی مدد کریں۔


اسلام ٹائمز۔ القاعدہ کی اتحادی تنظیم اور اس کی حمایتی گروپوں نے عراقی سرحد کے قریب واقع قصبہ البو کمال میں مخالف گروپ النصرۃ فرنٹ کے جنگجوؤں کا ایک حملہ پسپا کر دیا جبکہ اس جھڑپ کے دوران دونوں طرف سے 86 جنگجو ہلاک ہو گئے۔ جن میں 60 ہلاکتیں النصرۃ فرنٹ کے جنگجوؤں کی ہیں۔ شام میں انسانی حقوق کیلیے مشاہداتی این جی او کے سربراہ رامی عبدالرحمن نے بتایا کہ اسلامی بریگیڈ کے7 جنگجوؤں کے قتل پر یہ لڑائی شروع ہوئی۔ جمعرات کی صبح سے شروع ہونیوالی اس لڑائی میں باغیوں نے قصبہ البو کمال کا دوبارہ مکمل قبضہ کرلیا ہے جبکہ آئی ایس آئی ایل کے جنگجو اس اہم تیل بردار علاقہ سے بھاگ نکلے۔ یہ ٹی ٹو آئل اسٹیٹ قصبہ سے60 کلومیٹر دور واقع ہے جبکہ اس علاقے سے شام اور عراق کی پائپ لائن بھی گزرتی ہے۔ عراقی سرحد کی جانب سے فوجیوں نے علاقہ پر اپنی پوزیشن مضبوط بنانے کیلیے فوری کارروائی کی جبکہ شام کی طرف والا یہ علاقہ فری سیرین آرمی جنگجوؤں کا قبضہ برقرار ہے، جبکہ عراق کی طرف موجود اے ایف پی کے نمائندے نے شام کے علاقہ میں فری سیرین آرمی کے لہراتے ہوئے پرچم بھی دیکھے ہیں۔

میڈیارپورٹس کے مطابق حزب اللہ نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ شامی صدر اقتدارکی نہیں اپنے ملک کو بچانے کی جنگ لڑ رہے ہیں، غیرملکی طاقتیں علاقے پر اپنی گرفت مضبوط کرنے کیلیے شام پر قبضہ چاہتی ہیں، شامی صدرکا مقصد انصاف پر مبنی ہے، وہ کرائے کے قاتل نہیں منگوا رہے، اس لیے یہ ہمارا فرض ہے کہ ہم ان کی مدد کریں۔


خبر کا کوڈ: 372450

خبر کا ایڈریس :
https://www.islamtimes.org/ur/news/372450/شام-مخالف-جنگجو-عراقی-سرحد-پر-ا-پس-میں-لڑ-پڑے-86-ہلاک

اسلام ٹائمز
  https://www.islamtimes.org