QR CodeQR Code

ایرانی صدر اور برطانوی وزیراعظم میں 1979ء کے بعد پہلی ملاقات

27 Sep 2014 11:54

اسلام ٹائمز: برطانوی میڈیا کی طرف سے یہ تاثر دینے کی کوشش کی جا رہی ہے کہ ایران ویسے تو مشرق وسطیٰ میں امریکہ کی موجودگی کا مخالف ہے مگر وہ عراق میں داعش کے جنگجوں کے خلاف امریکی کارروائی کی حمایت کر رہا ہے۔


اسلام ٹائمز۔ نیویارک میں برطانوی وزیراعظم ڈیوڈ کیمرون اور ایرانی صدر حسن روحانی نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس کے موقع پر بات چیت کی ہے اور یہ دونوں ممالک کے لیڈروں کے درمیان 1979ء میں ایران میں انقلاب کے بعد پہلی ملاقات ہے۔ تفصیلات کے مطابق دونوں لیڈروں کے درمیان اقوام متحدہ میں برطانوی مشن کے دفتر میں ملاقات ہوئی ہے۔ برطانوی حکومت کے مطابق اس کا بڑا مقصد عراق میں نئی حکومت اور عراق اور شام میں داعش کے جنگجوں کے خلاف جنگ میں حمایت حاصل کرنا ہے۔ ایرانی صدر حسن روحانی کی برطانوی وزیراعظم کے ساتھ ملاقات کی تصویر جاری کی گئی ہے، جس میں وہ خوشگوار موڈ میں نظر آ رہے ہیں۔ امریکہ اور اس کے عرب اتحادیوں نے شام میں داعش کے خلاف فضائی حملے شروع کئے ہوئے ہیں۔ برطانوی میڈیا کی طرف سے یہ تاثر دینے کی کوشش کی جا رہی ہے کہ ایران ویسے تو مشرق وسطیٰ میں امریکہ کی موجودگی کا مخالف ہے مگر وہ عراق میں داعش کے جنگجوں کے خلاف امریکی کارروائی کی حمایت کر رہا ہے۔ امریکہ نے داعش کے خلاف جنگ میں ایران کی مدد کے حصول کے لیے برطانیہ اور فرانس کو ذمے داری سونپی ہے۔ یاد رہے کہ اسلامی جمہوری ایران کے سپریم لیڈر داعش کیخلاف شام اور عراق میں امریکی کاروائی کو مغرضانہ جب کہ حسن روحانی کا کہنا ہے کہ مغرب ہی دہشت گردی کو فروغ دینے کا ذمہ دار ہے۔


خبر کا کوڈ: 411879

خبر کا ایڈریس :
https://www.islamtimes.org/ur/news/411879/ایرانی-صدر-اور-برطانوی-وزیراعظم-میں-1979ء-کے-بعد-پہلی-ملاقات

اسلام ٹائمز
  https://www.islamtimes.org