QR CodeQR Code

ڈنمارک اور برطانیہ بھی کاروائی میں شامل

شام اور عراق میں داعش کیخلاف زمینی کاروائی ضروری ہے، امریکی جنرل

27 Sep 2014 17:01

اسلام ٹائمز: عالمی میڈیا کے مطابق جنرل ڈیمپسی نے کہا کہ شام میں زیر قبضہ علاقوں کو واپس لینے کے لیے 15 ہزار تک لوگوں کی ضرورت ہو گی اور ان لوگوں کی تربیت میں وقت لگے گا۔


اسلام ٹائمز۔ امریکی فوج کے سربراہ جنرل ڈیمپسی کے مطابق شدت پسند تنظیم دولت اسلامیہ کا بنیادی ڈھانچہ ختم ہونا شروع ہو گیا ہے، لیکن انہوں نے کہا ہے کہ تنظیم کو شکست دینے کے لیے فضائی طاقت ناکافی ہو گی۔ انکا کہنا ہے کہ مسئلے کا سیاسی حل ضروری ہے اور شام، عراق میں زمینی کارروائی کی ضرورت پڑے گی۔ عالمی میڈیا کے مطابق جنرل ڈیمپسی نے کہا کہ شام میں زیر قبضہ علاقوں کو واپس لینے کے لیے 15 ہزار تک لوگوں کی ضرورت ہو گی اور ان لوگوں کی تربیت میں وقت لگے گا۔ دوسری جانب برطانوی پارلیمان نے اکثریت رائے سے عراق میں دولت اسلامیہ کے خلاف امریکی قیادت میں فضائی حملوں میں شامل ہونے کے منصوبے کی منظوری دے دی ہے۔ نامہ نگاروں کے مطابق اگرچہ برطانوی حکومت منظوری کا ووٹ حاصل کرنے میں کامیاب ہو گئی ہے، لیکن اس میں سب سے بڑا چیلنج ممکنہ طور پر ایک طویل مہم میں حمایت کا برقرار رکھنا ہے۔ ڈنمارک کی حکومت نے کہا کہ ہے وہ بھی اپنی فضائیہ کے سات ایف سولہ طیارہ عراق کے اندر دولت اسلامیہ کے خلاف فضائی کارروائیوں میں شامل ہونے کے لیے بھیج رہا ہے۔


خبر کا کوڈ: 411947

خبر کا ایڈریس :
https://www.islamtimes.org/ur/news/411947/شام-اور-عراق-میں-داعش-کیخلاف-زمینی-کاروائی-ضروری-ہے-امریکی-جنرل

اسلام ٹائمز
  https://www.islamtimes.org