0
Thursday 30 Oct 2014 23:09

کراچی، ٹارگٹڈ آپریشن کے دوران جرائم سے مختلف نوعیت کی وارداتوں میں کمی واقع ہوئی، پولیس رپورٹ

کراچی، ٹارگٹڈ آپریشن کے دوران جرائم سے مختلف نوعیت کی وارداتوں میں کمی واقع ہوئی، پولیس رپورٹ
اسلام ٹائمز۔ کراچی میں جاری ٹارگٹڈ آپریشن کے دوران جرائم سے مختلف نوعیت کی وارداتوں میں نمایاں کمی واقع ہوئی ہے۔ پولیس نے اپنے اہداف بشمول دہشت گردی، ٹارگٹڈ کلنگ، اغواء برائے تاوان اور بھتہ خوری کے خلاف بھرپور اور منظم ایکشن پر فوکس رکھتے ہوئے 572 جرائم پیشہ عناصر کو مختلف پولیس مقابلوں میں ہلاک جبکہ 5 ستمبر 2013 سے لیکر سال رواں مورخہ 29 اکتوبر 2014 کے دورانیئے میں 18486 ملزمان کو گرفتار بھی کیا۔ یہ بات آئی جی سندھ غلام حیدر جمالی کو امن و امان کی صورتحال کے حوالے سے سینٹرل پولیس آفس میں منعقدہ ایک اجلاس میں بتائی گئی۔ رپورٹ کے مطابق گرفتار ملزمان میں 1233 ٹارگٹ کلرز، 342 دہشت گرد، 424 بھتہ خور عناصر، 95 اغواء کار جبکہ دیگر جرائم میں ملوث 15892 ملزمان شامل ہیں۔ جن کے قبضہ سے 3 ایل ایم جیز، 196 کلاشنکوف، 8939 پستول، 155 رائفلیں، 149 رپیٹرز اور 714 گرنیڈز برآمد ہوئے۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ رواں سال 29 اکتوبر تک جرائم کے خلاف لڑتے ہوئے 170 پولیس افسران و جوان شہید ہوئے، جس میں کراچی پولیس کے 129، حیدر آباد کے 26، لاڑکانہ کے 9، شہید بینظیر آباد کے 3، سکھر کے 2 جبکہ ایک پولیس اہلکار میر پور خاص رینج کا شامل ہے۔

آئی جی سندھ کو مزید بتایا گیا کہ پولیس کی پیشہ وارانہ اور استعداد ی صلاحیتوں میں اضافے کے لئے مختلف اقدامات کئے جارہے ہیں، جس کے تحت انٹیلی جنس سے متعلق موثر پولیسنگ، اسپیشل برانچ کے مجموعی امور کو تقویت دینا اور دہشت گردی سے نبرد آزما ہونا و مقابلہ کرنے جیسے اقدامات قابل ذکر ہے۔ اسی طرح فارنزک ڈویژن سندھ کی اپ گریڈنگ اور اس کے ترحت ڈی این اے لیبارٹری کے قیام کے لئے جاری امور بھی ایسے ہی اقدامات کا تسلسل ہیں۔ پولیس معاشروں کی سطح پر کمیونٹی پولیسنگ اور جینڈر ریسپانسیو پولیسنگ جیسے اقدامات کے فروغ کے لئے ہی ہر ممکن کاوشوں کو یقینی بنا رہی ہے۔
خبر کا کوڈ : 417349
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش