گلبدین حکمت یار مسلح جدوجہد سے الگ ہو کر افغان حکومت سے مذاکرات پر آمادہ
8 Nov 2014 08:30
اسلام ٹائمز: اعلٰی سطحی افغان اور حزب اسلامی ذرائع کیمطابق ڈاکٹر اشرف غنی کیجانب سے افغان صدر کا عہدہ سنبھالنے کے فوراً بعد انکے قریبی ساتھیوں اور اہم شخصیات کے ذریعے حکومت اور حزب اسلامی کے درمیان مذاکرات کا سلسلہ شروع ہوا تھا۔
اسلام ٹائمز۔ افغانستان کے سابق وزیراعظم اور حزب اسلامی کے سربراہ گلبدین حکمت یار نے نئی افغان حکومت کے ساتھ مذاکرات اور مسلح جدوجہد سے الگ ہونے پر رضا مندی ظاہر کر دی ہے۔ اعلٰی سطحی افغان اور حزب اسلامی ذرائع کے مطابق ڈاکٹر اشرف غنی کی جانب سے افغان صدر کا عہدہ سنبھالنے کے فوراً بعد ان کے قریبی ساتھیوں اور اہم شخصیات کے ذریعے حکومت اور حزب اسلامی کے درمیان مذاکرات کا سلسلہ شروع ہوا تھا۔ ڈاکٹر اشرف غنی نے اپنی انتخابی مہم کے دوران ہی حزب اسلامی کے رہنمائوں کی حمایت حاصل کر لی تھی۔ حکمت یار کی کابل آمد متوقع ہے۔
خبر کا کوڈ: 418457