QR CodeQR Code

دہشتگردی میں ملوث مدارس کی نگرانی کو انسداد دہشتگردی قانون میں شامل کیا جائے، آئی جی سندھ

31 Mar 2017 16:10

حیدرآباد میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے اے ڈی خواجہ نے کہا کہ سندھ میں کالعدم تنظیموں کے پنجے گاڑنے کی بات درست نہیں، لیکن صوبے میں دہشتگردی کی سوچ کے حامی افراد ضرور موجود ہیں، اسی لئے دہشتگردی کو فروغ دینے والے مدارس کی نگرانی کو انسداد دہشت گردی ایکٹ کے قانون میں شامل کیا جائے۔


اسلام ٹائمز۔ آئی جی سندھ اللہ ڈنو خواجہ کا کہنا ہے کہ سندھ پولیس نے صوبائی حکومت کے توسط سے دہشتگردی کو فروغ دینے والے مدارس کی نگرانی کو انسداد دہشتگردی ایکٹ قانون میں شامل کرنے کی درخواست کی ہے۔ تفصیلات کے مطابق سندھ کے ضلع حیدرآباد میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے آئی جی سندھ کا کہنا تھا کہ روایتی پولیس کلچر کو تبدیل کرنے کیلئے رپورٹنگ روم قائم کیا ہے، جبکہ سانحہ سہون کے بعد سندھ کی درگاہوں پر سیکیورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے ہیں اور 9 مزارات کو انتہائی حساس قرار دیا گیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ دہشتگردی کے پیش نظر نماز جمعہ کی ادائیگی کے وقت مساجد اور امام بارگاہوں کے باہر مؤثر سیکیورٹی انتظامات کئے جاتے ہیں۔ آئی جی سندھ کا کہنا تھا کہ سندھ میں کالعدم تنظیموں کے پنجے گاڑنے کی بات درست نہیں، لیکن صوبے میں دہشتگردی کی سوچ کے حامی افراد ضرور موجود ہیں، اسی سلسلے میں سندھ حکومت کے توسط سے وفاق کو درخواست کی گئی ہے کہ دہشتگردی کو فروغ دینے والے مدارس کی نگرانی کو انسداد دہشت گردی ایکٹ کے قانون میں شامل کیا جائے، اب وفاقی حکومت کی صوابدید ہے کہ وہ ملک میں امن و امان کے قیام کی بہتری کیلئے اس تجویز کو قبول کرتی ہے یا نہیں۔


خبر کا کوڈ: 623303

خبر کا ایڈریس :
https://www.islamtimes.org/ur/news/623303/دہشتگردی-میں-ملوث-مدارس-کی-نگرانی-کو-انسداد-قانون-شامل-کیا-جائے-آئی-جی-سندھ

اسلام ٹائمز
  https://www.islamtimes.org