0
Sunday 28 May 2017 14:42

سحری و افطار کے اوقات میں لوڈشیڈنگ نہ کرنے کے حکومتی دعوے دھرے کے دھرے رہ گئے

سحری و افطار کے اوقات میں لوڈشیڈنگ نہ کرنے کے حکومتی دعوے دھرے کے دھرے رہ گئے
اسلام ٹائمز۔ ماہ رمضان المبارک میں سحری و افطار کے اوقات میں لوڈشیڈنگ نہ کرنے کے حکومتی دعوے دھرے کے دھرے رہ گئے، پہلی سحری میں بجلی کے بڑے بریک ڈاؤن کے باعث شہر قائد سمیت زیریں سندھ تاریکی میں ڈوب گیا۔ تفصیلات کے مطابق پہلی سحری کے وقت جامشورو میں ایکسٹرا ہائی ٹینشن لائن ٹرپ ہونے سے کراچی اور اندرون سندھ بجلی کا بڑا حصہ بریک ڈاون کے باعث اندھیرے میں ڈوب گیا، جس سے آدھے سے زیادہ کراچی شہر کی بجلی معطل ہوگئی۔ کراچی میں گلستان جوہر، گلشن اقبال، نارتھ ناظم آباد، اورنگی ٹاون، لیاقت آباد، کھارادر، کیماڑی، شاہ فیصل کالونی، ملیر، ایئرپورٹ سمیت متعدد علاقوں میں بجلی غائب ہونے کے باعث شہریوں نے اندھیرے میں روزہ رکھا، بہت سے لوگ تو سحری سے ہی محروم رہ گئے۔ ملیر کے مختلف علاقوں کے علاوہ معین آباد، النور، سرسید ٹاون، نارتھ کراچی، سعود آباد، سپرہائی وے میں بھی بجلی غائب رہی۔ کراچی میں بجلی کی بندش کے بعد شہر بھر کے پمپنگ اسٹیشن بند ہوگئے، جس سے پانی کا بحران بھی پیدا ہو گیا۔ اس حوالے سے واٹر بورڈ حکام کا کہنا ہے کہ لوڈشیڈنگ کے باعث شہر بھر کے پمپنگ اسٹیشن مکمل طور پر بند ہوگئے، پپری، حب اور نارتھ ایسٹ کراچی پمپنگ اسٹیشن پر پمپنگ بھی معطل رہی، جس کے باعث شہر کو 12 کروڑ گیلن پانی فراہم نہیں کیا جا سکا۔

سندھ کے دوسرے بڑے شہر حیدرآباد، میرپورخاص، جامشورو سمیت دیگر اضلاع میں بھی سحری کے وقت بجلی کا بڑا بریک ڈاون ہو گیا۔ حیسکو ریجن کے 13 اضلاع کے 76 گرڈ اسٹیشنز بند ہوگئے، شہریوں نے موم بتیوں کی روشنی میں سحری کی۔ ترجمان حیسکو محمد صادق کا کہنا ہے حیسکو ریجن کے 13 اضلاع کے 76 گرڈ اسٹیشنز بند ہوئے تھے، تاہم ان کا دعویٰ ہے کہ 76 گرڈ اسٹیشن میں سے 22 گرڈ اسٹیشنوں پر بجلی بحال کر دی گئی ہے۔ ذرائع این ٹی ڈی سی کے مطابق جامشورو کے 3 پاور ہاوس رات 3 بجے سے پہلے بند ہوئے تھے۔ ٹنڈوالہیار، مٹیاری اور دیگر اضلاع میں بھی شہریوں نے موم بتی کی روشنی میں سحری کی۔ جس کے بعد حکام کی جانب سے رمضان المبارک میں سحری و افطار کے اوقات میں لوڈشیڈنگ نہ کرنے کے دعوے دھرے کے دھرے رہ گئے۔
خبر کا کوڈ : 641260
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش