0
Tuesday 24 Apr 2018 23:03

تنگ ظرف خطیبوں کے تعصب آمیز بیانات سے عوام کو ہوشیار رہنے کی ضرورت ہے، مولانا غلام علی گلزار

تنگ ظرف خطیبوں کے تعصب آمیز بیانات سے عوام کو ہوشیار رہنے کی ضرورت ہے، مولانا غلام علی گلزار
اسلام ٹائمز۔ جموں و کشمیر تحریک مکاتب امامیہ کے بانی غلام علی گلزار نے کہا کہ آج امت مسلمہ انتہائی نازک دور سے گذر رہی ہے، لیکن بعض تنگ ظرف خطیبوں اور منچلے نوجوانوں کی طرف سے سوشل میڈیا پر غیر ذمہ دارانہ بیانات کا مظاہرہ ہوتا ہے،جس سے مسلمانوں کے درمیان تعصب اور نفرت بڑھتی ہے اور غلط فہمی میں اضافہ ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اہل علم اور صاحبان خطابت کو ایک دوسرے کے نزدیک آکر باہمی اختلاف اور موقف کی اصلیت کو جان لینے کے لئے تبادلہ نظر کرنا چاہیئے، عوام کو بھڑکانے سے کسی کا کوئی فائدہ نہیں ہوگا۔ غلام علی گلزار نے کہا کہ ملوکانہ اور ملحدانہ سامراج نے ہمیشہ مسلمانوں کے درمیان غلط باتیں منسوب کر کے پروپیگنڈا کیا ہے، مصدقہ اور اصل ذرائع سے حقیقت تلاش کرنی چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ بعض پروفیشنل خطیب اور واعظ، ایجنسیوں کے ہاتھوں استعمال ہوتے ہیں، اس سے ہوشیار رہنا چاہیئے۔ سوشل میڈیا کی ہر بات کو حرف آخر نہیں سمجھنا چاہیئے۔

مولانا غلام علی گلزار نے کہا کہ کوئی عالم، مجتہد چاہے وہ کسی بڑے مدرسہ سے علم حاصل کر چکا ہو، بنیادی عقائد دین کے پابند معروف مکاتب فکر کے کسی مسلمان کو ’’کافر‘‘ قرار نہیں دے سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سوشل میڈیا کو نفرت پھیلانے کا ذریعہ نہیں ہونا چاہیئے بلکہ محبت اور وحدت کا درس دینے کے لئے استعمال ہونا چاہیئے۔ اہل علم کی عزت و زینت اسی میں ہے کہ وہ حسن اخلاق سے نصیحت و تبلیغ کریں۔ شدت پسند لہجہ اور دھونس دباؤ سے پرہیز کریں، ایسا کرنے سے ان کے متعلق جاہلانہ تصور پیدا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ جو شخص اصول و موقف سے واقفیت نہ رکھتا ہو، اسے آنکھ بند کرکے لب کشائی زیب نہیں دیتی۔ انہوں نے کہا کہ اہل اسلام کو کسی کے مفاد میں مزدور بن کر استعمال نہیں ہونا چاہیئے۔

غلام علی گلزار نے کہا کہ برادرانہ رابطہ سے ایک دودسرے کے نزدیک آکر اور مصدقہ ذرائع سے جانکاری کی کوشش کرکے اختلافات کی فضا ختم ہوسکتی ہے۔ مصالحانہ انداز الگ ہوتا ہے اور منافقانہ انداز الگ ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج دنیا میں مسلمان پریشان ہیں ایسے میں غیرت دین اور درد امت پیدا کرنے کی ضرورت ہے۔ غلام علی گلزار نے کہا کہ تمام مسلمانوں کے عقیدہ و عمل کی بنیاد قرآن اور سنت رسول ہے، اس کے حصول کی لگن میں وسائل پر تفرقہ پیدا نہیں کرنا چاہئے، سب کو آخرت میں جواب دینا ہے۔
خبر کا کوڈ : 720116
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش