0
Tuesday 24 Apr 2018 14:51

چوہدری نثار نے کس اختیار کے تحت قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے ختم کئے، چیف جسٹس

چوہدری نثار نے کس اختیار کے تحت قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے ختم کئے، چیف جسٹس
اسلام ٹائمز۔ چیف جسٹس پاکستان میاں ثاقب نثار نے استفسار کیا ہے کہ سابق وزیرِداخلہ چوہدری نثار نے کس اختیار کے تحت قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے ختم کئے۔ تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں تھائی لینڈ اور سری لنکا میں پاکستانی قیدیوں کی واپسی سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔ کیس کی سماعت چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں 3 رکنی بنچ نے کی۔ حکومت کی جانب سے ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے رپورٹ پیش کی کہ سری لنکا میں 87 اور تھائی لینڈ میں 83 پاکستانی قید ہیں، دبئی میں 2 ہزار 700، برطانیہ میں 423 اور یمن میں بھی متعدد پاکستانی قید ہیں۔

چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ پاکستان کے بعض ممالک کے ساتھ قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے ہیں، پاکستانی قیدی سری لنکا، تھائی لینڈ اور دیگر ممالک میں پھنسے ہوئے ہیں، لوگ وہاں جیلوں میں پڑے مررہے ہیں۔ تھائی لینڈ کے سفیر نے ہمیں بتایا کہ پاکستانی وہاں مر رہے ہیں، مجھے سب سے زیادہ شکایات چین سے مل رہی ہیں، لیکن دوسری جانب حکومت پاکستان نے بہت سے ممالک کے ساتھ قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے ختم کر دیئے ہیں، چوہدری نثار نے وزیر داخلہ ہوتے ہوئے کس اختیار کے تحت معاہدے ختم کئے۔

چیف جسٹس نے استفسار کرتے ہوئے کہا کہ وزیر داخلہ کہاں ہیں؟۔ عدالت نے ایڈیشنل اٹارنی جنرل کو حکم دیا کہ وزیرداخلہ اور وزارت داخلہ سے ہدایات لے کر آگاہ کریں کہ پاکستانی قیدی کب واپس آئیں گے، ایک ماہ کے اندر بیرون ملک جیلوں میں قید تمام پاکستانیوں کو واپس لے کر آئیں۔
خبر کا کوڈ : 720197
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش