0
Friday 27 Apr 2018 22:54
وزارت خارجہ چین

ایرانی جوہری معاہدہ اپنی اصل حالت میں باقی رہنا چاہیئے، ہوا چانیینگ

ایرانی جوہری معاہدہ اپنی اصل حالت میں باقی رہنا چاہیئے، ہوا چانیینگ
اسلام ٹائمز۔ ایران اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے پانچ ممالک (امریکہ، فرانس، روس اور چین) سمیت جرمنی کے درمیان ہونے والے جوہری معاہدے کے نتیجے میں بعض جوہری سرگرمیوں کے متوقف ہونے کی بنا پر تمام ایران کے خلاف جوہری عنوان سے لگائی گئی بین الاقوامی پابندیاں ختم کرنے کا عہد کیا گیا تھا۔ امریکہ میں نئے صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے انتخاب کے بعد اس ملک کی جانب سے مسلسل جوہری معاہدے کو عملی کرنے میں رکاوٹیں کھڑی کی جارہی ہیں۔ ٹرامپ نے اس معاہدے کی واضح طور پر خلاف ورزی کرتے ہوئے دھمکی دی ہے کہ امریکہ ایران کے ساتھ ہونے والے جوہری معاہدے سے نکل جائے گا اور اسی طرح امریکہ نے یورپی ممالک کو ایران کے ساتھ تجارتی معاہدے کرنے کے بارے میں بھی خبردار کیا ہے۔ ایران نے اس بارے میں اپنے واضح موقف میں اعلان کیا ہے کہ ایران جوہری مسائل پر اب دوبارہ کبھی بھی مذاکرات نہیں کرے گا اور اسی طرح دستخط شدہ جوہری معاہدہ کسی بھی حوالے سے دوبارہ مذاکرات کے قابل نہیں ہے اور نہ ہی اس میں کسی قسم کی تبدیلی کا امکان ہے۔ چینی وزارت امور خارجہ کی ترجمان نے ایرانی جوہری معاہدے کی پاسداری کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایران کا مغربی ممالک اور امریکہ کے ساتھ ہونے والا جوہری معاہدہ اپنی اصلی حالت میں باقی رہے اور اس کو ایک معتبر دستاویز کے عنوان سے دیکھا جانا چاہیئے۔
خبر کا کوڈ : 720930
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش