اسلام ٹائمز۔ اسلامی جمہوری ایران کے صدر ڈاکٹر حسن روحانی نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے جوہری معاہدے سے امریکی علیحدگی کے اعلان کے ردعمل میں کہا کہ امریکہ نے جوہری معاہدہ طے پانے کے بعد کبھی بھی اس عالمی معاہدے کی پاسداری نہیں کی۔ ایرانی نے منگل کی رات قوم سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ایران نے جوہری معاہدے پر من و عن عمل کیا ہے جبکہ امریکہ نے اس عالمی معاہدے کی پاسداری نہیں کی اور اس معاہدے سے امریکہ کے نکل جانے کی پیش گوئی کی جا رہی تھی۔ ایرانی صدر کا مزید کہنا تھا کہ جوہری معاہدہ پائیدار رہے گا اور ہم دوسرے فریقوں کے ساتھ امن کی جانب قدم بڑھائیں گے۔ تاہم ان کا کہنا تھا کہ اگر ہمارے مفادات پورے نہ ہوئے تو اس صورت میں ہم نیا فیصلہ کریں گے۔ ڈاکٹر حسن روحانی نے اس بات پر تاکید کرتے ہوئے کہ وزارت خارجہ سے کہا گیا ہے کہ یورپی ممالک، روس اور چین کے ساتھ مذاکرات کرے، انہوں نے کہا کہ ٹرمپ نے ایران پر اقتصادی دباو ڈالنے کیلئے نفسیاتی جنگ شروع کی ہے۔ واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے منگل کی رات ایک بار پھر ایران اور جوہری معاہدے کے خلاف پرانے الزامات کو دہرا کر اس معاہدے سے امریکہ کی علیحدگی کا اعلان کیا۔ ٹرمپ نے ایسے وقت میں جوہری معاہدے سے الگ ہونے کا فیصلہ کیا، جب عالمی جوہری ادارہ 11 مرتبہ ایران کی شفاف کارکردگی کی تصدیق کرچکا ہے۔