0
Tuesday 22 May 2018 00:19
امریکی وزیر خارجہ کے فتنہ انگیز بیانات کا جواب

سالوں سے جاسوسی کے مرکز میں کام کرنیوالے کو ایران کے بارے میں بات کرنیکا کوئی حق نہیں ہے، حسن روحانی

سالوں سے جاسوسی کے مرکز میں کام کرنیوالے کو ایران کے بارے میں بات کرنیکا کوئی حق نہیں ہے، حسن روحانی
اسلام ٹائمز۔ اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر حجتہ الاسلام حسن روحانی نے کہا ہے کہ موجودہ صورتحال میں ایک دوسرے کی زیادہ مدد کرنے کی ضرورت ہے۔ ہم نے گذشتہ سال وعدہ کیا تھا کہ واپس نہیں جائیں گے اور ہم واپس نہیں گئے لیکن آج امریکہ میں ایسی حکومت آئی ہے کہ جو امریکہ کو ایک رات میں پندرہ سال پیچھے لے گئی ہے اور 2003 ء اور 2004 ء کی باتیں دھرائی جا رہی ہیں۔ امریکیوں نے بش جونیئر کے زمانے میں انجام دیئے گئے اپنے اقدامات پر شرمندگی کا اظہار کیا تھا اور اس کی اصلاح کرنے کی کوشش کر رہے تھے لیکن اب پھر اس ملک پر ایسے حاکم مسلط ہو گئے ہیں جو انہی باتوں کو دوبارہ دھرا رہے ہیں۔ آیا دنیا اس بات کو قبول کرے گی کہ امریکہ ان پر اپنی مرضی کے فیصلے مسلط کرے؟

ایرانی صدر کا کہنا تھا کہ ایک شخص کئی سالوں تک جاسوسی کے ایک مرکز میں کام کرتا رہا ہے اور اب ملک کے وزیر خارجہ کی حیثیت سے ایران اور دوسرے ممالک کی ذمہ داریوں کا تعین کر رہا ہے، یہ بات کسی بھی طرح سے قابل قبول نہیں ہے۔ حسن روحانی نے امریکی وزیر خارجہ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ تمہاری حیثیت کیا ہے کہ تم ایران سمیت پوری دنیا کی ذمہ داریوں کا تعین کرو؟ اور یہ کہو کہ ایران کو جوہری میدان میں یوں کرنا چاہیئے یا یوں نہیں کرنا چاہیئے۔ حسن روحانی نے کہا کہ یہ وہی باتیں ہیں جو اس سے پہلے بھی امریکی کہا کرتے تھے، ایرانی عوام نے نہ کبھی پہلے امریکہ کی ان باتوں کو قابل اعتناء سمجھا اور نہ اب سمجھتے ہیں، ایرانی عوام ایک دوسرے کے ساتھ اپنے راستے کو آگے بڑھاتے رہیں گے۔
 
خبر کا کوڈ : 726420
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش