0
Tuesday 22 May 2018 18:29

گلگت بلتستان کیلئے باضابطہ صوبے کا اعلان کیا جائے، علامہ ساجد نقوی

گلگت بلتستان کیلئے باضابطہ صوبے کا اعلان کیا جائے، علامہ ساجد نقوی
اسلام ٹائمز۔ اسلامی تحریک پاکستان کے سربراہ اور متحدہ مجلس عمل کے سینئیر نائب صدر علامہ سید ساجد علی نقوی نے مطالبہ کیا ہے کہ گلگت بلتستان عوام کے بنیادی حقوق اور سپریم کورٹ کے فیصلے کو مدنظر رکھتے ہوئے وفاق باضابطہ صوبہ کا اعلان کرے، آرڈر 2018ء عوامی بنیادی حقوق کے تحفظ اور مسائل و مشکلات کیلئے ناکافی حل ہے، محب وطن عوام کے خطے کو دیگر صوبوں کی طرح سینیٹ اور قومی اسمبلی میں بھی نمائندگی دی جائے، تمام سیاسی جماعتوں کو اپنے منشور میں آئین کی بالادستی، قانون کی عملداری، انصاف و میرٹ کا یکساں حصول اور بنیادی انسانی حقوق کے تحفظ کو لازماً شامل کرنا چاہیئے، جمہوریت کا تسلسل ملکی استحکام کیلئے ضروری ہے، گلگت بلتستان کے مختلف وفود اور مختلف سیاسی جماعتوں کے رہنماﺅں سے ملاقاتوں میں علامہ ساجد نقوی نے کہا کہ گلگت بلتستان کو آئینی صوبہ قرار دینے کا مطالبہ ہم ایک عرصہ سے کر رہے ہیں، کیونکہ خطہ کی عوام کو باقاعدہ صوبائی شناخت دے کر ہی ان کے حقوق کا تحفظ کیا جا سکتا ہے۔ انہوں نے زور دیتے ہوئے کہا کہ جی بی کے مستقبل کا فیصلہ سپریم کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں اور عوامی امنگوں کے مطابق ہونا چاہیے، حالیہ گلگت بلتستان آرڈر 2018ء میں عوامی مشکلات، مسائل اور بنیادی حقوق کے تحفظ کیلئے ناکافی حل پیش کیا گیا ہے، ہمارا مطالبہ ہے کہ گلگت بلتستان کو مکمل آئینی تحفظ فراہم کیا جائے اور دیگر صوبوں کی طرح سینیٹ اور قومی اسمبلی میں باقاعدہ نمائندگی دے کر وفاق پاکستان کا حصہ ڈکلیئر کیا جائے۔

ان کا کہنا تھا کہ انتخابات کی آمد آمد ہے، موجودہ وفاقی و صوبائی حکومتیں اپنی آئینی مدت پوری کرنے جا رہی ہیں اور انتخابات کے شیڈول کا اعلان بھی متوقع ہے، جو کہ خوش آئند ہے کیونکہ جمہوریت کا تسلسل ملکی استحکام کیلئے ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ انتخابات سے قبل تمام سیاسی جماعتیں اپنے اپنے منشور اور پلان کا اعلان کر رہی ہیں، ہم سمجھتے ہیں جن جماعتوں کے منشور میں رول آف لاء، بنیادی شہری حقوق کا تحفظ شامل نہیں، وہ نامکمل منشور ہیں کیونکہ ایک عرصہ سے ملک میں آئین کی بالادستی اور قانون کی حکمرانی کا فقدان رہا ہے، جس کی وجہ سے بنیادی انسانی حقوق اور شہری آزادیاں پامال ہوئی ہیں، انصاف کیلئے لوگ دربدر کی ٹھوکریں کھانے پر مجبور ہیں۔ انہوں نے زور دیتے ہوئے کہا کہ تمام سیاسی قوتیں اگر ملک میں صحیح معنوں میں جمہوریت کی خواہاں ہیں تو انہیں اپنے منشور میں آئین کی بالادستی، قانون کی عملداری، انصاف و میرٹ کا یکساں حصول اور بنیادی انسانی حقوق و شہری آزادیوں کے تحفظ کو شامل کرنا ہوگا۔
خبر کا کوڈ : 726662
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش