1
0
Saturday 26 May 2018 03:21

حضرت علیؑ کی خلافت کے متعلق سوالات پر عامر لیاقت کے پروگرام پر پابندی عائد

حضرت علیؑ کی خلافت کے متعلق سوالات پر عامر لیاقت کے پروگرام پر پابندی عائد
اسلام ٹائمز۔ پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی (پیمرا) نے نجی ٹی بول کے پروگرام رمضان میں بول اور ایسا نہیں چلے گا، پر پابندی عائد کردی ہے۔ پیمرا کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق 24 مئی کو رمضان میں بول نامی پروگرام میں میزبان عامر لیاقت حسین نے سیگمنٹ عالم کے بول میں ایسے ریمارکس بولے جن پر یہ ایکشن لیا گیا۔ اس پروگرام میں میزبان نے گجرات، بھارت سے ایک ویڈیو کال لی جس میں کالر نے حضرت علی علیہ السلام کی خلافت پر سوالات کئے۔ یہ مواد براہ راست، بغیر ایڈیٹ کئے اور کسی تاخیر کے بغیر نشر کیا گیا۔ اس موقع پر میزبان نے دانستہ طور پر ایسے جملے کہے جس سے لوگوں کی دل آزاری ہوئی۔ نوٹیفکشن کے مطابق میزبان نے یہ سب کچھ ریٹنگ اور ویورشپ کے حصول کے لئے غیر ضروری ڈرامہ کے ساتھ کرتے ہوئے مذہب کا استعمال کیا، جس سے مختلف فرقوں اور عوام کے جذبات کو ٹھیس پہنچی۔ یہ سب کرنے کے بعد میزبان تو شو چھوڑ گئے مگر لائیو پروگرام میں مہمان عالم دین کے درمیان سخت جملوں کا تبادلہ ہوا۔ اس کے مدنظر پیمرا نے بول نیوز کو رمضان میں بول اور ایسا نہیں چلے گا' نشر کرنے یا دوبارہ نشر کرنے پر تاحکم ثانی پابندی عائد کر دی ہے۔ واضح رہے کہ عامر لیاقت حسین کے پروگرامز پر ماضی میں بھی کئی بار پابندی عائد کی جا چکی ہے۔ 2016ء میں ان کے پروگرام انعام گھر پر روز کی عارضی پابندی خودکشی کے مناظر دکھانے پر عائد کی گئی۔ اسی طرح بول نیوز پر بھی ان کے پروگرام ایسا نہیں چلے گا، پر کئی بار پابندی لگائی گئی۔

 
خبر کا کوڈ : 727301
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

Pakistan
خبر کا عنوان دیکھ کر لگتا ہے کہ جس نے بھی یہ عنوان دیا ہے اس نے ریٹنگ کی خاطر یہ عنوان دیا ہے۔ حالانکہ فقط سوال کرنے پر اس کا پروگرام بند نہیں ہوا بلکہ عامر لیاقت کے غیر ضروری ری ایکشن اور ڈرامے بازی پر یہ ایکشن ہوا ہے جسے ناظرین نے ناپسند کیا ہے۔ عامر لیاقت نے ایک عالم دین پر چڑھائی کر دی اور اپنے الفاظ زبردستی اس کے منہ میں ڈالنے کی کوشش کی۔ کیا انڈیا سے آنے والی کال کا ایسا سوال تھا جس کا جواب نہیں دیا جاسکتا تھا یا بیچ میں ذاکر نائیک کو لایا جاتا۔ اس کے بعد اسٹیج چھوڑ کر چلے جانا اور پھر کوکب نورائی کے حوالے کرجانا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ یہ سب ڈرامہ ہی تو تھا۔ پلیز ایسے اعوانات دینے سے گریز کریں۔
ہماری پیشکش