0
Saturday 26 May 2018 22:12

مجوزہ آرڈر 2018ء کے خلاف اسکردو احتجاجی دھرنے میں عوام کا سمندر امڈ آیا، کل شٹرڈاون اور پہیہ جام ہڑتال کا اعلان

مجوزہ آرڈر 2018ء کے خلاف اسکردو احتجاجی دھرنے میں عوام کا سمندر امڈ آیا، کل شٹرڈاون اور پہیہ جام ہڑتال کا اعلان
اسلام ٹائمز۔ مجوزہ آرڈر 2018 برائے گلگت بلتستان کے خلاف آج اسکردو میں دوسرے روز بھی احتجاجی جلسہ منعقد ہوا، جس میں عوامی ایکشن کمیٹی بلتستان کے ممبران، انجمن تاجران کے ممبران، مختلف سیاسی و مذہبی جماعتوں کے رہنماوں کے علاوہ مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والوں کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔ یادگارشہداء اسکردو پر منعقدہ احتجاجی جلسے سے آغا علی رضوی، غلام حسین اطہر، شیخ علی محمد کریمی، شیخ زاہد حسین زاہدی، غلام شہزاد آغا، آصف ناجی، شبیر مایار، سید بشارت حسین، نجف علی بھٹو اور دیگر نے خطاب کیا۔ مقررین نے کہا کہ مجورہ آرڈر 2018ء گلگت بلتستان کے عوام کے ساتھ سنگین مذاق اور جذبہ حب الوطنی پر سنگین وار ہے۔ مقررین نے اپنے خطاب میں کہا کہ مجوزہ کالے قانون کو کسی صورت نافذ ہونے نہیں دیں گے۔ اس آرڈر میں گلگت بلتستان کے تمام تر اختیارات وزیراعظم کو منتقل کیا گیا ہے جو کہ یہاں کے عوام کی توہین ہے۔ عوامی ایکشن کمیٹی اور انجمن تاجران نے کل کو یوم سیاہ کے طور پر منانے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ کل مکمل شٹرڈاون اور پہیہ جام ہڑتال ہوگی۔

احتجاجی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے مزید کہا کہ گلگت میں نہتے مظاہرین پر تشدید بدترین پولیس گردی اور ریاستی دہشتگردی ہے۔ مسلم لیگ نون کی حکومت ملک بھر کی طرح گلگت بلتستان کے حالات خراب کرنے پر تلی ہوئی ہے۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے ایم ڈبلیو ایم جی بی کے سربراہ آغا علی رضوی نے کہا کہ مولانا سلطان رئیس پر تشدد اور حملہ پورے بلتستان پر حملے کے مترادف ہے۔ مولانا سلطان رئیس کے حکم پر بلتستا ن کا بچہ بچہ گلگت کی طرف آنے کے لیے تیار ہے۔ آغا علی رضوی نے کہا کہ گلگت بلتستان آرڈر 2018ء خطے کے عوام کے ساتھ سنگین مذاق ہے، جسے کسی صورت قبول نہیں کریں گے۔ گلگت بلتستان کے عوام اب باشعور ہوچکے ہیں اب کسی جھانسے میں نہیں آنے والے۔ اگر جی بی آرڈر کو نافذ کرنے کی کوشش تو وہی دن مسلم لیگ نون کی صوبائی حکومت کے خاتمے کا دن ہوگا۔
خبر کا کوڈ : 727485
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش