0
Saturday 26 May 2018 23:23

بجلی کے بدترین بحران کا خدشہ، گیس کمپنی اور کے الیکٹرک میں واجبات کا تنازع ایک بار پھر بڑھ گیا

بجلی کے بدترین بحران کا خدشہ، گیس کمپنی اور کے الیکٹرک میں واجبات کا تنازع ایک بار پھر بڑھ گیا
اسلام ٹائمز۔ سوئی سدرن گیس کمپنی اور کے الیکٹرک کے درمیان واجبات کا تنازع ایک بار پھر شدت اختیار کرگیا ہے۔ سوئی سدرن گیس کمپنی نے کے الیکٹرک کی جانب سے وزیر اعظم کے زیر صدارت اجلاس میں گیس سپلائی معاہدہ طے کرنے اور واجبات کے تخمینہ کے لئے آڈٹ فرم کی تقرری کی یقین دہانی پوری نہ ہونے پرکے الیکٹرک کو گیس کی سپلائی کم کرنے پر غور شروع کر دیا ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ سوئی سدرن گیس کمپنی نے کے الیکٹرک سے اپنے واجبات کی وصولی کے لئے ٹرم آف ریفرنس پر عمل درآمد نہ ہونے پر گیس سپلائی کم کرنے کا الٹی میٹم دے دیا ہے۔ ذرائع کے مطابق ایک ہفتہ کے اندر گیس سپلائی معاہدہ طے نہ کئے جانے کی صورت میں کے الیکٹرک کو گیس کی سپلائی میں ایم ایم سی ایف ڈی کمی کر دی جائے گی جس سے شہر میں بجلی کا بدترین بحران پیدا ہونے کا خدشہ ہے، شہر میں گرمی کی موجودہ صورتحال اور رمضان کی وجہ سے شہریوں کو ہولناک صورتحال کا سامنا ہوگا۔

سوئی سدرن گیس کمپنی کے ذرائع کا کہنا ہے کہ 23 اپریل کو گورنر ہاوس کراچی میں کابینہ کی کمیٹی برائے توانائی کے اجلاس میں کے الیکٹرک نے وزیر اعظم کی موجودگی میں 15 روز میں گیس کی خریداری کا معاہدہ طے کرنے اور 21 روز میں واجبات کا تخمینہ مرتب کرنے کے لئے آڈٹ فرم کی تقرری پر آمادگی ظاہر کی تھی تاہم ایک ماہ سے زائد کا عرصہ گزر جانے کے باوجود کے الیکٹرک کی کوئی یقین دہانی پوری نہ ہو سکی۔ کے الیکٹرک نے حسب روایت اپنی جان چھڑانے کے لئے تمام ملبہ کراچی واٹر بورڈ پر ڈال دیا ہے۔ کے الیکٹرک کے ذرائع کا کہنا ہے کہ سوئی سدرن گیس کمپنی اور کے الیکٹرک کے واجبات کے تنازع کا ایک اہم فریق کراچی واٹر بورڈ ہے جس پر کے الیکٹرک کے 32 ارب روپے سے زائد کے واجبات ہیں۔ کابینہ کی توانائی کمیٹی کے اجلاس میں ٹرم آف ریفرنس تینوں فریقین کے مابین طے کرنے پر اتفاق کیا گیا، تاہم اجلاس کے بعد سے اب تک واٹر بورڈ نے ٹرم آف ریفرنس پر کوئی پیش رفت نہیں ہو سکی۔
خبر کا کوڈ : 727503
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش