اسلام ٹائمز۔ آزادکشمیر اسمبلی میں قائد حزب اختلاف چوہدری یاسین نے آزادکشمیر کے بجٹ کو الفاظ کا گورکھ دھندا قرار دیتے ہوئے کہا کہ موجودہ حکومت نے دو سال میں دگنے بجٹ کے باوجود کوئی ایک بھی نیا پراجیکٹ شروع نہیں کیا، پاکستان کی طرح آزادکشمیر میں بھی 1985ء سے احتساب شروع کیا جائے، بوستان کمیشن کی رپورٹ سے احتساب شروع کیا جائے تو دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہو جائے گا۔ وہ یہاں آزادکشمیر اسمبلی کے بجٹ سیشن سے خطاب کر رہے تھے۔