0
Sunday 27 May 2018 20:18

عوامی احتجاج کے باوجود وزیراعظم پاکستان کا گلگت بلتستان آرڈر 2018ء کو باقاعدہ نافذ کرنیکا اعلان

عوامی احتجاج کے باوجود وزیراعظم پاکستان کا گلگت بلتستان آرڈر 2018ء کو باقاعدہ نافذ کرنیکا اعلان
اسلام ٹائمز۔ گلگت بلتستان کی قانون ساز اسمبلی کے سیشن میں وزیرِاعظم پاکستان شاہد خاقان عباسی کا گلگت بلتستان آرڈر 2018ء کے باقاعدہ نفاذ کا اعلان کرتے ہوئے کہنا تھا کہ حکمراں جماعت کا موقف واضح ہے، جس کا ایک آرڈر کے ذریعے نفاذ کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جی بی میں اختیارات صرف عوامی نمائندوں کے پاس ہوگا، جبکہ اس علاقے میں رہنے والے شہریوں کو بھی وہی حقوق حاصل ہوں گے، جو ایک عام شہری کو حاصل ہیں۔ شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ میں یہ سمجھتا ہوں کہ آئینی حقوق کے حوالے سے کوئی بھی شخص اختلاف نہیں کرسکتا۔ انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان آرڈر 2018ء کے نفاذ میں مسلم لیگ (ن) کے اراکین میں بھی اختلاف تھا، تاہم یہ اختیارات جی بی کے عوامی نمائندوں کو دینے کے حوالے سے معاملات کشمیر امور کے وزیر عزیز طاہر کی کوششوں کی وجہ سے ممکن ہوئے۔ وزیرِاعظم نے کہا کہ پاکستان کے آئین میں پالیسی اصول جو پہلے گلگت بلتستان میں نافذ نہیں تھے، انہیں بھی اب یہاں نافذ کر دیا گیا ہے، جو ایک بہت بڑی تبدیلی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ نیو آرڈر کے تحت گلگت بلتستان کو بھی وہی حقوق حاصل ہوگئے ہیں، جو 18ویں آئینی ترمیم کے بعد صوبوں کو حاصل ہوئے تھے۔

وزیرِ اطلاعات گلگت بلتستان شمس میر کے مطابق پارلیمانی جماعتوں کی جانب سے وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کا استقبال کیا گیا۔ وزیرِاعظم کے خطاب کے بعد وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ آج جی بی کی تاریخ میں پہلی بار انتظامی، مالیاتی اور سیاسی اصلاحات متعارف کرائی گئیں، جو یہاں کے عوام کی امنگوں کے عین مطابق ہے، وفاق سے تمام اختیارات گلگت بلتستان اسمبلی کو منتقل کئے گئے ہیں۔ اس موقع پر جی بی کے وزیرِ قانون اورنگزیب ایڈووکیٹ کا کہنا تھا کہ گلگت بلتستان آرڈر 2018ء نے خطے کو ملک کے دوسرے صوبوں کے برابر لا کر کھڑا کر دیا ہے۔ دوسری طرف گلگت بلتستان بھر میں تین روز سے گلگت بلتستان آرڈر 2018ء کے نفاذ کے خلاف شدید عوامی احتجاج جاری ہے۔ اس سلسلے میں آج خطے بھر میں شٹرڈاون اور پہیہ جام ہڑتال رہی۔ عوامی ایکشن کمیٹی اور متحدہ اپوزیشن نے پیکج کو مسترد کر دیا ہے اور وزیراعظم کے سامنے پیکج کا مسودہ پھاڑ کر احتجاج ریکارڈ کرایا ہے۔
خبر کا کوڈ : 727716
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش