0
Wednesday 13 Jun 2018 14:25
روس اور مزاحمتی بلاک میں دوریاں پیدا کرنے کی سازشیں ناکام ہوں گی

موجودہ صورتحال میں ایران اور حزب اللہ کا شام سے نکلنا صحیح نہیں ہے، الیکزنڈر زاسکن

موجودہ صورتحال میں ایران اور حزب اللہ کا شام سے نکلنا صحیح نہیں ہے، الیکزنڈر زاسکن
اسلام ٹائمز۔ ایسنا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق لبنان میں متعین روسی سفیر الیکزنڈر زاسکن نے کہا ہے کہ شام میں امریکی فوجیوں کی موجودگی اس ملک کے حالات کو خراب کرنے اور کسی حل پر نہ پہنچنے کی اصلی وجہ ہے۔ روسی سفیر کا کہنا تھا کہ شام کی داخلی صورتحال پوری قوت کے ساتھ پورے ملک میں تبدیل ہو رہی ہے۔ میں پیش بینی نہیں کر رہا کہ آیندہ ایک یا دو مہینہ میں مکمل طور پر نتائج سامنے آنا شروع ہو جائیں گے۔ روس اور مزاحمتی بلاک کی جانب سے اعلان کئے گئے دہشت گردی کے خاتمے اور داخلی مسائل کے حل و فصل جیسے اصلی اہداف ابھی تک مکمل طور پر حاصل نہیں کئے گئے۔ روس شام کی فوج کی جانب سے اپنے ملک کی تمام سرحدوں کے کنٹرول حاصل کرنے کی حمایت کرتا ہے۔ اس ملک کی داخلی صورتحال آہستہ آہستہ بہتری کی طرف بڑھ رہی ہے۔ یاد رہے گذشتہ کچھ ہفتوں سے عربی اور غربی میڈیا ایران، مزاحمتی بلاک اور روس کے درمیان اختلاف کی خبریں نشر کر رہے تھے۔
 
فارس نیوز کی رپورٹ کے مطابق داعش کے باقی ماندہ کچھ مسلح افراد نے امریکہ کے زیرکنٹرل شامی علاقے التنف سے شام کے شہر تدمر پر حملے کی کوشش کی ہے۔ روسی وزارت دفاع نے اعلان کیا ہے شام کی فورسز نے روسی جنگی جہازوں کی مدد کے ساتھ تدمر میں داعش کا حملہ پسپا کر دیا ہے۔ اس جھڑپ میں پانچ داعشی دہشت گرد مارے گئے ہیں۔ التنف شھر میں امریکہ کا فوجی اڈہ ہے جس کے قریب الرکبان میں داعش نے بھی ایک خفیہ ٹھکانہ بنایا ہوا ہے جہاں شام کے مختلف علاقوں سے مفرور داعشی دہشت گرد اکٹھے ہورہے ہیں۔ لندن میں قائم سیرین ہیومن رائٹس واچ نے اعلان کیا ہے کہ یہ جھڑپ شام کے صحرائی علاقے السویداء میں انجام پائی ہے۔ یہ علاقہ التنف میں واقع امریکی کیمپ سے ۵۰ کلومیڑ کے فاصلے پر واقع ہے۔
خبر کا کوڈ : 731463
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش