QR CodeQR Code

فقہ جعفریہ کے مطابق فطرہ 100 روپے فی کس ہے، علامہ ریاض نجفی

14 Jun 2018 18:10

وفاق المدارس الشیعہ کے صدر کا کہنا تھا کہ عیدالفطر کی رات غروب آفتاب سے پہلے آنیوالے مہمان کا فطرہ بھی صاحب خانہ پر واجب ہے جبکہ غروب آفتاب کے بعد آنیوالے مہمان کا فطرہ صاحب خانہ پر واجب نہیں۔ ان کا کہناتھا کہ زکوٰة فطرہ کا استحقاق وہ شخص رکھتا ہے جس کے پاس اپنے اور اپنے اہل و عیال کیلئے سال بھر اخراجات نہ ہوں اور اس کا کوئی روزگار بھی نہ ہو۔


اسلام ٹائمز۔ وفاق المدارس الشیعہ پاکستان کے صدر علامہ سید ریاض حسین نجفی نے کہا ہے کہ فقہ جعفریہ کے مطابق زیادہ تر گندم استعمال کرنیوالے افراد 3 کلو گندم فی کس یا اس کی مقامی قیمت ادا کریں، جوکہ اوسط قیمت کم ازکم 100 روپے ہے، جبکہ زیادہ تر چاول استعمال کرنیوالے 3 کلو چاول فی کس یا اس کی مقامی قیمت ادا کریں جوکہ اوسط قیمت تقریباً 300 روپے بنتی ہے۔ میڈیا سیل کی طرف سے جاری اعلامیہ میں انہوں نے اعلان کیا ہے کہ غذا میں زیادہ تر گندم استعمال کرنیوالے ایک سو روپے فی کس کے حساب سے جبکہ زیادہ تر چاول استعمال کرنیوالے300 روپے فی کس کے حساب سے فطرہ ادا کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ عیدالفطر کی رات گھر کے تمام افراد حتی کہ نومولود بچے کا فطرہ دینا بھی واجب ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ شریعت کے مطابق ہر شخص پر فطرہ واجب ہے جو عیدالفطر کی رات غروب آفتاب کے وقت بالغ، عاقل، اپنے حواس رکھتا ہو اور فقیر نہ ہو تو ضروری ہے کہ وہ اپنا اور ان تمام افراد کا جو اس کے زیر کفالت ہوں فی کس 3 کلو ان غذاﺅں میں سے جو اس کے شہر یا علاقے میں استعمال ہوتی ہوں، مثلاً گندم، جو، چاول، مکئی، کھجور، کشمش وغیرہ یا اس کی قیمت مستحق شخص کو دے۔ عیدالفطر کی رات غروب آفتاب سے پہلے آنیوالے مہمان کا فطرہ بھی صاحب خانہ پر واجب ہے جبکہ غروب آفتاب کے بعد آنیوالے مہمان کا فطرہ صاحب خانہ پر واجب نہیں۔ ان کا کہناتھا کہ زکوٰة فطرہ کا استحقاق وہ شخص رکھتا ہے جس کے پاس اپنے اور اپنے اہل و عیال کیلئے سال بھر اخراجات نہ ہوں اور اس کا کوئی روزگار بھی نہ ہو جس کے ذریعے وہ اپنے اہل و عیال کا سال بھر خرچہ پورا کر سکے جبکہ خود مستحق شخص پر فطرہ واجب نہیں، نیز فطرہ کے مستحق وہی افراد ہیں جو زکوٰة کے مستحق ہیں۔


خبر کا کوڈ: 731699

خبر کا ایڈریس :
https://www.islamtimes.org/ur/news/731699/فقہ-جعفریہ-کے-مطابق-فطرہ-100-روپے-فی-کس-ہے-علامہ-ریاض-نجفی

اسلام ٹائمز
  https://www.islamtimes.org