0
Wednesday 20 Jun 2018 21:58
امریکہ نے بچوں کو بھی نہ بخشا

مہاجر بچوں کو امریکی سرحد پر والدین سے چھین لیا گیا، امریکی زیرو ٹالرنس پالیسی

تصاویر+ویڈیو
مہاجر بچوں کو امریکی سرحد پر والدین سے چھین لیا گیا، امریکی زیرو ٹالرنس پالیسی
اسلام ٹائمز۔ اس دفعہ مہاجر بچے امریکہ کے اسکینڈل پریذیڈنٹ ڈونلڈ ٹرمپ کے نشانے پر ہیں۔ عالمی خبررساں اداروں کے مطابق گذشتہ چھ ہفتوں کے دوران کئی ہزار بچوں کو ان کے والدین سے چھین لیا گیا ہے۔  واضح رہے واشنگٹن میں مہاجرین کے حوالے سے ڈونلڈ ٹرمپ کی جاری پالیسیوں کے مطابق نئے قوانین مرتب کر دیئے گئے ہیں۔ ان قوانین کے مطابق امریکی سرحدوں پر مہاجر بچوں کو ان کے امریکی والدین سے چھین کر جبری طور پر مختلف خوابگاہوں میں بھیج دیا جاتا ہے۔ اسلامی جمہوریہ ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ سید علی خامنہ ای نے آج ملک کے پارلمانی اراکین سے خطاب کرتے ہوئے امریکہ میں جاری اس قانون کو آڑے ہاتھوں لیا تھا اور کہا تھا کہ انسان ٹیلی وژن پر دکھائے جانے والے مناظر جن میں امریکی سرحدوں پر بچوں کو ان کے والدین سے الگ کیا جا رہا ہے نہیں دیکھ سکتا۔ یہ مناظر انسان کے دل کو دہلا دیتے ہیں۔
 


ایسا ہی ایک منظر امریکی نیوز چینل ام ایس این بی سی میں دیکھنے کو ملا جس وقت اس چینل کی معروف اینکرپرسن ریچل میڈو مہاجر بچوں کو اپنے والدین سے الگ کرنے کی خبر پڑھتے ہو رو پڑی۔ یہ خاتون اینکر ایسوسی ایٹڈ پریس کی خبر پڑ رہی تھی۔ امریکی صدر نے ذرائع ابلاغ پر چلنے والی خبروں کو جھوٹے پروپیگنڈے کا نام دیا ہے اور کہا ہے کہ یہ سب جعلی خبریں ہیں میں صرف مہاجروں کے خلاف بننے والے قانون کو جاری کر رہا ہوں۔ امریکہ میں بچوں کو الگ کرنے کا قانون اس وقت پوری دنیا کی خبروں کا مرکز بنا ہوا ہے اور حتی اقوام متحدہ نے بھی اس حوالے سے امریکہ کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ یاد رہے حال میں بننے والے مہاجر مخالف قانون کی بنا پر کئی ہزار مہاجر بچوں کو امریکی سرحدوں پر اپنے والدین سے الگ کر کے جیل نما مہاجرین کیمپ بھیج دیا گیا ہے جہاں بعض بچوں کی حالت تشویشناک بتائی جا رہی ہے۔
 
خبر کا کوڈ : 732580
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

مربوطہ فائل
ہماری پیشکش