0
Friday 22 Jun 2018 09:57

بلوچستان نگران کابینہ کا اجلاس، ٹینکر مافیا کیخلاف کارروائی کا فیصلہ

بلوچستان نگران کابینہ کا اجلاس، ٹینکر مافیا کیخلاف کارروائی کا فیصلہ
اسلام ٹائمز۔ نگران وزیراعلٰی بلوچستان علاؤالدین مری کی زیرصدارت نگران کابینہ کا پہلا اجلاس جمعرات کے روز وزیراعلٰی سیکرٹریٹ میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں آئندہ انتخابات کے انعقاد، صوبے میں امن و امان کی صورتحال سمیت کوئٹہ اور گوادر میں پانی کی قلت کا تفصیلی جائزہ لیا گیا اور کئی ایک اہم فیصلے کئے گئے۔ چیف سیکرٹری بلوچستان ڈاکٹر اختر نذیر نے انتخابات کے انعقاد کے انتظامات، رجسٹرڈ ووٹرز، پولنگ اسٹیشنز، ڈی آر او، آر او اور اے آر او کی تعیناتی، انتخابی پروگرام سمیت مختلف امور پر تفصیلی بریفنگ دی۔ انہوں نے کابینہ کو بتایا کہ 29000 انتخابی عملہ جن میں پولنگ آفیسرز، اسسٹنٹ پولنگ آفیسرز شامل ہیں، ان کی ٹریننگ مکمل ہوچکی ہے۔ جبکہ 4558 سینیئر پریذائیڈنگ آفیسرز اور 4558 پریذائیڈنگ آفیسرز کی ٹریننگ جلد شروع ہوگی۔ سیکریٹری داخلہ غلام علی بلوچ نے کابینہ کو خستہ حال پولنگ اسٹیشنوں کی بحالی، حساس پولنگ اسٹیشنوں میں سی سی ٹی وی کیمروں کی تنصیب، انتخابی عملے، ٹرانسپورٹ کی فراہمی، انتخابی عملے کو سیکیورٹی کی فراہمی سمیت مختلف امور پر تفصیلی بریفنگ دی۔ کابینہ نے اس امر کو خوش آئند قرار دیا کہ اس بار تمام سیاسی جماعتیں انتخابات میں حصہ لے رہی ہیں اور اس عزم کا اظہار کیا کہ پرامن، صاف و شفاف انتخابات کے انعقاد میں کوئی کسر اٹھا نہیں رکھی جائے گی۔ پرامن انتخابات کے انعقاد کے لئے تمام وسائل بروئے لائے جائیں گے۔ پولنگ اسٹاف سمیت انتخابات میں حصہ لینے والے امیدواروں کی سکیورٹی کو یقینی بنایا جائے گا۔ جبکہ کسی بھی ناخوشگوار واقعہ سے نمٹنے کے لئے ڈپٹی کمشنرز اور ڈی پی اوز جلد سکیورٹی کنٹیجنسی پلان تشکیل دیں گے۔

کابینہ نے پولنگ اسٹیشنوں میں کیمروں کی تنصیب کے حوالے سے جلد حکمت عملی وضع کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے اس بات کا فیصلہ کیا کہ مالی وسائل کی کمی کی صورت میں وفاق سے رجوع کیا جائے گا۔ کابینہ نے بلوچستان میں امن و امان کی صورتحال پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے صوبے میں تفتیشی افسران کی استعداد کار بڑھانے کے ساتھ ساتھ صوبے میں جلد از جلد فرانزک لیب کے قیام کے منصوبے کو عملی جامہ پہنانے کو ناگزیر قرار دیا۔ کابینہ نے ہدایت کی کہ قومی دھارے میں دوبارہ شامل ہونے والے افراد کی سکیورٹی اور ان کی بحالی کے لئے ہر ممکن اقدامات اٹھائے جائیں، تاکہ وہ صوبے اور ملک کی ترقی میں اپنا کردار ادا کرسکیں۔ کابینہ نے فیصلہ کیا کہ کوئٹہ سیف سٹی منصوبے کی جلد تکمیل کو یقینی بنانے کے لئے اقدامات تیز کئے جائیں گے جبکہ صوبے میں باہر سے آنے والے زائرین کو گوادر اور کراچی سے راستہ فراہم کرنے کی پالیسی واضح کی جائے گی، تاکہ زائرین کو سکیورٹی خطرات سے محفوظ رکھا جا سکے، جبکہ سکیورٹی کی مد میں صوبے کے اخراجات کو بھی کم کیا جا سکے۔ نگران کابینہ نے کوئٹہ اور گوادر کو درپیش پینے کے پانی کے مسئلے کا جائزہ لیا اور فیصلہ کیا کہ کوئٹہ شہر میں ٹینکر مافیا کی حوصلہ شکنی کے ساتھ ساتھ غیر قانونی ٹیوب ویلوں کے خلاف کارروائی، بند سرکاری ٹیوب ویلوں کی بحالی کے علاوہ عوام میں پانی کا کفایت شعاری سے استعمال اور شہر کی صفائی میں کردار ادا کرنے کے حوالے سے آگاہی مہم کا آغاز کیا جائے گا جبکہ گوادر میں پانی کی فراہمی کے لئے موجود ذرائع کو مزید بہتر بنایا جائے گا۔ وزیراعلٰی نے کوئٹہ اور گوادر میں پانی کی قلت کو دور کرنے کی ہدایت کی۔ انہوں نے کہا کہ کوئٹہ میں پانی کی قلت کو دور کرنے کے لئے بند سرکاری ٹیوب ویلوں کو جلد بحال کیا جائے اور عوام کو پانی کے درست استعمال، شہروں کی صفائی اور شجر کاری کے سلسلے میں آگاہی مہم کا آغاز کیا جائے۔ وزیراعلٰی نے کہا کہ ہمارے پاس وقت بہت محدود ہے، ہم زیادہ سے زیادہ عوامی نوعیت کے کام کریں گے، تاکہ عوام کو ریلیف مل سکے۔
خبر کا کوڈ : 732816
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش