0
Friday 22 Jun 2018 23:18

الیکشن 2018ء، متحدہ نظام مصطفیٰ محاذ کے تحت اہلسنت تنظیمات کا کراچی میں اہم اجلاس

الیکشن 2018ء، متحدہ نظام مصطفیٰ محاذ کے تحت اہلسنت تنظیمات کا کراچی میں اہم اجلاس
اسلام ٹائمز۔ تنظیمات اہلسنت کا اجلاس جمعیت علماء و مشائخ کے صدر سید پیر غلام رضوانی شاہ جیلانی کی زیرِ صدارت کراچی میں پاکستان سنی تحریک کے سربراہ محمد ثروت اعجاز قادری کی رہائشگاہ قادری ہاؤس پر منعقد ہوا، اجلاس میں جمیعت علماء پاکستان (نورانی) و نظام مصطفیٰ محاز کے صدر صاحبزادہ ابوالخیر محمد زبیر، سربراہ پاکستان سنی تحریک و نائب چیئرمین نظام مصطفیٰ محاذ ثروت اعجاز قادری، پیر سید مظفر شاہ، نظام مصطفیٰ پارٹی کے عثمان خان نوری، الحاج محمد رفیع، تحریک لبیک اسلام کے غلام مرتضیٰ نورانی، پاکستان فلاح پارٹی کے سید احمد علی شاہ رضوی، محمد علی شیخ، تنظیم السعید کراچی کے کاشف سعید سمیت دیگر اہلسنت رہنماؤں علامہ عقیل انجم قادری، مولانا قاضی احمد نورانی، فہیم الدین شیخ، محمد طیب قادری، آصف رضا قادری و دیگر نے شرکت کی، اجلاس میں عام انتخابات 2018ء پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ اہلسنت کے امیدواروں کو ایوانوں تک پہنچانے کیلئے سیاسی حکمت عملی تیار کی گئی۔ اجلاس میں متحدہ نظام مصطفیٰ محاذ میں شامل اہلسنت کی تنظیمات نے مشترکہ فیصلہ کیا ہے کہ اہلسنت تنظیموں کے قائدین کے مقابلے میں کسی سنی امیدوار کو کھڑا نہیں کرینگے، قائدین اہلسنت و سنی امیدواروں کی بھرپور حمایت کی جائے گی، تنظیمات اہلسنت کی جانب سے مشترکہ پیغام بذریعہ لٹریچر عوام میں عام کرنا ہوگا۔

اجلاس میں صاحبزادہ ابو الخیر محمد زبیر کا کہنا تھا کہ اہلسنت کا اتحاد اور واضح حکمت عملی بنانے کی ضرورت ہے، اہلسنت کی تمام جماعتوں کے درمیان سیٹ ایڈجسٹمنٹ ہونی چاہیے، ملک کے عوام کو حکمرانوں نے کچھ نہیں دیا، عوام بلاخوف و خطر اپنے ووٹ کا استعمال اپنے ضمیر کے مطابق کریں۔ اس موقع پر ثروت اعجاز قادری نے کہا کہ اہلسنت کا کوئی بھی امیدوار اسمبلی میں پہنچنے کی پوزیشن میں ہو، ہم سب کو ملکر اس کا ساتھ دینا چاہیے، تاکہ اسمبلی میں اہلسنت کے نمائندے پہنچ سکیں، الیکشن میں کھڑا ہونا ہمارا واضح پیغام ہے کہ مخالفین کو خالی میدان نہیں دینگے، اتحاد و یکجہتی کو فروغ دینا ہوگا، لادینی قوتیں سوشل میڈیا پر اہلسنت میں انتشار پھیلانے کی سازشوں میں مشغول ہیں، ہمارا منشور وہ ہی ہے، جو خلفاء راشدین نے بنایا تھا۔ پیر سید مظفر شاہ کا اجلاس میں کہنا تھا کہ اہلسنت کے کھوئے ہوئے تشخص کی بحالی کیلئے ایک ہوکر کام کرنا ہوگا، اکابرین پاکستان نے اسمبلیوں میں پہنچ کر ملک و قوم کیلئے کام کیا، آج ہمیں عوام کی خدمت کو یقینی بنانے کیلئے آگے بڑھنا ہوگا۔ نظام مصطفیٰ پارٹی کے عثمان خان نوری کا کہنا تھا کہ اہلسنت کی تنظیمات کی ایک سیاسی کمیٹی بننی چاہیے، تاکہ سیٹ ایڈجسٹمنٹ باہمی مشاورت سے ہو سکے، چند ایسی نشست فوکس کرنی چاہیے، جس پر کامیابی کے امکانات زیادہ ہیں۔

تحریک لبیک اسلام کے رہنما غلام مرتضیٰ نورانی کا کہنا تھا کہ اہلسنت کے قائدین کا انتخابات میں حصہ لینا خوش آئند ہے، مشرکہ لائحہ عمل اور پالیسی کو فوقیت دی جائے، قائدین اہلسنت کے سامنے کسی بھی سنی جماعت کے امیدوار کو مقابلے میں نہیں ہونا چاہیے، یہی اہلسنت کے عظیم تر مفاد میں اچھا عمل ہے۔ پاکستان فلاح پارٹی کے سید احمد علی رضوی نے کہا کہ اہلسنت کے امیدواروں کو یکجا ہو کر مخالفین سے انتخابات میں مقابلہ کرنا ہوگا، ہماری واضح پالیسی ہے کہ قائدین اہلسنت کے سامنے کسی نمائندے کو کھڑا نہیں کرینگے۔ السعید تنظیم کے رہنما محمد احمد سعیدی نے کہا کہ خوشی ہے کہ اہلسنت کو متحد اور انتخابات میں مشترکہ پالیسی بنانے کیلئے اجلاس بلایا گیا، اہلسنت کے امیدواروں کی حمایت کرتے ہیں، اجلاس میں رابطوں کو بڑھانے اور الیکشن کے سلسلے میں انتخابی مہم کو چلانے کیلئے حکمت عملی بھی تیار کی گئی۔
خبر کا کوڈ : 732910
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش