0
Saturday 23 Jun 2018 09:56

حکومتوں کے بننے یا بگڑنے سے کشمیر کی متنازعہ حیثیت پر کوئی فرق نہیں پڑیگا، میرواعظ عمر فاروق

حکومتوں کے بننے یا بگڑنے سے کشمیر کی متنازعہ حیثیت پر کوئی فرق نہیں پڑیگا، میرواعظ عمر فاروق
اسلام ٹائمز۔ جموں و کشمیر عوامی مجلس عمل کا 55واں یوم تاسیس کل اس عزم اور تجدید عہد کے ساتھ منایا گیا کہ آج سے 55 سال قبل جس عظیم مقصد اور نصب العین کے حصول کے لئے بانی تنظیم شہید ملت میر واعظ مولانا محمد فاروق نے اس تنظیم کے داغ بیل ڈالی تھی اس مقصد اور نصب العین کے حصول تک مبنی برحق جدوجہد ہر سطح پر جاری و ساری رکھی جائے گی۔ یوم تاسیس کے سلسلے میں تنظیم کے مرکزی دفتر میر واعظ منزل راجوری کدل سرینگر پر کشمیر بھر سے آئے ہوئے تنظیمی کارکنوں، مرکزی عہدیداروں اور حلقہ صدور کا ایک پروقار اجلاس منعقد ہوا، جس کی صدارت میر واعظ ڈاکٹر مولوی محمد فاروق نے انجام دی۔ میر واعظ نے کارکنان تنظیم پر اپنے صفوں میں اتحاد اور یکسوئی قائم کرنے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ جموں و کشمیر میں حکومتوں کے بننے یا بگڑنے سے مسئلہ کشمیر کی متنازعہ حیثیت اور ہیئت پر کوئی فرق نہیں پڑے گا کیونکہ یہاں اول روز سے ہی فوج کی حکمرانی رہی ہے اور چاہے پی ڈی پی ہو یا این سی یہ جماعتیں محض ایک کٹھ پتلی کا کردار ادا کرتی رہی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ گذشتہ سات دہائیوں پر مشتمل ہماری طویل جدوجہد آج اس قوم کی چوتھی نسل کو منتقل ہو چکی ہے اور آپ دیکھ رہے ہیں کہ اس قوم کی نوجوان اور تعلیم یافتہ نسل کس طرح اس قوم کے سیاسی مستقبل کے لئے جدوجہد میں سرفروشانہ کردار ادا کر رہی ہے۔ میر واعظ عمر فاروق نے کشمیر اور بھارت کی مختلف ریاستوں کی جیلوں میں مقید کشمیری سیاسی نظر بندوں کے عزم اور حوصلے کو سلام پیش کرتے ہوئے کہا کہ جیلوں میں ان قیدیوں کے ساتھ روا رکھا جا رہا ہے، غیر انسانی سلوک حقوق بشر کے عالمی اداروں کے لئے چشم کشا ہے۔ انہوں نے ان قیدیوں کی مدت قید کو جس طرح بلا جواز اور مختلف بہانوں سے طول دینے کی کوشش کی جا رہی ہے وہ ان قیدیوں کے تئیں حکومت ہندوستان کی جارحانہ پالیسیوں کی عکاسی کرتی ہے جو ہر لحاظ سے قابل مذمت ہے۔
خبر کا کوڈ : 732943
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش