0
Saturday 23 Jun 2018 14:21

جنوبی پنجاب میں اس وقت کارکن تحفظات کا شکار ہیں، شاید مجھے بھی پارٹی سے نکال دیا جائے، عون عباس بپی

جنوبی پنجاب میں اس وقت کارکن تحفظات کا شکار ہیں، شاید مجھے بھی پارٹی سے نکال دیا جائے، عون عباس بپی
اسلام ٹائمز۔ تحریک انصاف جنوبی پنجاب کے جنرل سیکریٹری عون عباس بپی نے اعلان کیا ہے کہ اگر 23جون کو پی ٹی آئی کے صوبائی اسمبلی کے امیداروں کی فہرست میں کارکنوں کو نظرانداز کیا گیا اور لیڈروں کے رشتہ داروں کو نوازا گیا تو کارکن پولنگ کے روز گھروں میں بیٹھ جائیں گے اور ووٹ کا حق استعمال نہیں کریں گے، شاہ محمود قریشی بڑے لیڈر ہیں لیکن وہ بھی اپنے رشتہ داروں کو ٹکٹ دینا چاہتے ہیں، پارٹی رشتہ داروں پر نہیں کارکنوں سے چلتی ہے، این اے 155 سمیت قومی اسمبلی کی نشستوں پر جن لوٹوں اور جیتنے کی صلاحیت رکھنے والے امیدواروں کو جو ٹکٹ دیئے گئے ہیں، وہ یقینا ذاتی فیصلے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پریس کلب میں پریس کانفرنس کے موقع پر کیا۔ اس موقع پر دیگر رہنما شہباز احمد سیال، شیخ فرخ زبیر، جاوید لغاری، محمد علی راں، عدیل اسلم، مبشر سعید، رائو آصف، محمد علی صدیقی ودیگر موجود تھے۔ عون عباس بپی نے مزید کہا کہ بیشتر لیڈروں کے عزیزوں کو نوازا گیا ہے جس سے کارکن نظرانداز ہوئے ہیں لیکن تمام تر تحفظات کے باوجود قومی اسمبلی کے امیدواروں کی فہرست کو تسلیم کرتے ہیں۔ ذاتی پسند ناپسند اور رشتہ داریوں کو تسلیم نہیں کیا جائے گا، میں عمران خان سے کہوں گا کہ اب تک جن کارکنوں کا استحصال ہو چکا ہے اسے ایک طرف رکھ کر وہ صوبائی اسمبلی کے امیدواروں کی فہرست اپنی نگرانی میں مکمل کروائیں کیونکہ کارکن اس وقت تحفظات کا شکار ہیں، ہم بھی چاہتے ہیں کہ ہماری پارٹی جیتے الیکشن جیت کر کامیاب ہو، لیکن اب نازک مرحلہ ہے کارکنوں کو ٹکٹ دیں، کیونکہ مالی طور پر کارکن بھی الیکشن لڑنے کی صلاحیت رکھتے ہیں، اگر کارکنوں کو ٹکٹ نہ دیا گیا تو وہ آئندہ پریس کانفرنس میں حقائق سے پردہ اٹھائیں گے۔

 ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ کارکنوں کو مخدوم شاہ محمود قریشی سے بھی تحفظات ہیں وہ خود دو قومی و صوبائی حلقوں سے الیکشن لڑ رہے ہیں، ان کے بیٹے اور دیگر امیدواروں مظہر راں اور ڈاکٹر اختر ملک کا ٹکٹ بھی ان کی مرضی سے دیا گیا ہے، عامر ڈوگر کی ٹکٹ کا جب اعلان ہوا تو میں نے انہیں فون کرکے مبارکباد دی اور ان کے ساتھ مل کر ان کی انتخابی مہم چلانے کا اعلان کیا، لیکن عامر ڈوگر کا ٹکٹ بھی مخدوم شاہ محمود قریشی کے کہنے پر دیا گیا، اگر انہوں نے صوبائی اسمبلی میں بھی معین قریشی سمیت اگر کسی مزید رشتہ دار کو ٹکٹ دلوایا تو ہم اس کی شدید مذمت کریں گے، جنوبی پنجاب میں اس وقت کارکن تحفظات کا شکار ہیں، عین ممکن ہے کہ پارٹی کے خلاف میری اس پریس کانفرنس کے بعد مجھے پارٹی عہدے سے فارغ کر دیا جائے، لیکن میں گھبرانے والا نہیں ہوں، میں عمران خان کے کارکن کی حیثیت سے ان کے ساتھ کھڑا رہوں گا، ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ جنوبی پنجاب میں تحریک انصاف کی خواتین کی مخصوص نشستوں کا 40 فی صد کوٹہ بنتا تھا، لیکن کارکن خواتین کو بھی نظرانداز کر دیا گیا اور عمران خان کے علم میں لائے بغیر خواتین کی مخصوص نشستوں کی فہرست جاری کی گئی، جس پر ہمیں بھی تحفظات ہیں، ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ سکندر بوسن ابھی پی ٹی آئی میں شامل نہیں ہوئے اس لئے انہیں ابھی تک ٹکٹ جاری نہیں کیا گیا، انہوں نے کہا کہ بنی گالہ کے سامنے جو کارکن احتجاج کر رہے ہیں ان سمیت جنوبی پنجاب میں احتجاج کرنے والے کارکنوں سے کہوں گا کہ وہ صبر کا دامن تھام لیں اور عمران خان کے فیصلوں کو تسلیم کریں، توقع ہے کہ صوبائی اسمبلی کی نشستوں پر فیصلے میرٹ پر کئے جائیں گے، پریس کانفرنس کے بعد کارکنوں نے عون بپی کے حق میں نعرے بھی لگائے۔
خبر کا کوڈ : 733042
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش