0
Monday 2 Jul 2018 12:24
ایران کے معروف صحافی کا صدر کے بیان پر تبصرہ

ہمارے خلاف مکمل جنگ تھونپی جا چکی ہے وار کنٹرول روم بنانے کی ضرورت ہے، حسین شریعتمداری

ہمارے خلاف مکمل جنگ تھونپی جا چکی ہے وار کنٹرول روم بنانے کی ضرورت ہے، حسین شریعتمداری
اسلام ٹائمز۔ ایران کے معروف تجزیہ نگار اور کیہان اخبار کے ایڈیٹر انچیف نے سرکاری ٹی وی سے انٹرویو میں کہا ہے کہ بدھ کے دن صدر جمہوریہ کی تقریر میں اہم نکتہ یہ تھا کہ وہ اس نتیجہ پر پہنچ چکے ہیں کہ ہم امریکہ کے ساتھ ایک مکمل معاشی جنگ میں ہیں اور اسی بنا پر صدر نے حکومت اور دوسرے اہم اداروں کو اس جنگ کا مقابلہ کرنے کیلئے مناسب حکمت عملی بنانے کا حکم دیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ایرانی صدر کی تقریر پر اجنبی بین الاقوامی میڈیا نے شدید اعتراض بھی کیا ہے اور یہ عکس العمل خود اس بات کا ثبوت ہے کہ یہ راستہ صحیح ہے اور اس حکمت عملی کے نتیجہ میں مطلوب نتیجہ تک پہنچا جا سکتا ہے۔
 
شریعتمداری کا کہنا تھا کہ معاشی جنگ کے اپنے اصول اور اپنے مقدمات ہیں جن کو طے کئے بغیر اس جنگ میں کامیابی کی امید نہیں کی جا سکتی۔ مثال کے طور پر جیسا کہ عسکری مسلحانہ جنگ میں ہم صرف اس بات کا انتظار نہیں کرتے کہ ہمارے سپاہی دشمن کے ساتھ جنگ کو جاری رکھیں، اسی طرح معاشی جنگ میں بھی ہمیں اپنی مکمل استعداد اور تمام امکانات سے فائدہ اٹھانا چاہیئے۔ تمام فورسز کو متحد ہو کر اس میدان میں حاضر ہونے کی ضرورت ہے، اس مرحلہ پر ہمیں آپس کے داخلی اختلافات کو ختم کرتے ہوئے قومی مفادات اور قومی زندگی کے تحفظ کیلئے آگے بڑھنا ہو گا۔
 
معاشی جنگ میں دوسری تمام جنگوں کی طرح اپنے جنگی اسرار محفوظ کرنے کی ضرورت ہے۔ جسطرح ایک جنگ میں اپنے عسکری رازوں اور اطلاعات کو دشمن کی پہنچ سے دور رکھنا ضروری ہے اسی طرح معاشی جنگ میں بھی ان رازوں کو فاش ہونے سے بچانا ضروری ہے۔ کیہان کے ایڈیٹر انچیف نے مزید کہا کہ اسی وجہ سے ہمارا موقف یہ ہے کہ FATF اور اس سے مربوط دوسرے چار پروٹوکولز پر سائن نہیں ہونے چاہیئں چونکہ اس پر دستخط کرنے کے صورت میں ہماری معاشی اور اقتصادی ہسٹری مکمل طور پر دشمن کے ہاتھ لگ جائے گی۔
خبر کا کوڈ : 735112
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش