اسلام ٹائمز۔ بلوچستان کے ضلع مستونگ میں حال ہی میں بننے والی سیاسی جماعت بلوچستان عوامی پارٹی کے امیدوار نوابزادہ سراج رئیسانی کی کارنر میٹنگ میں ہونے والے خودکش حملے کی ذمہ داری کالعدم دہشت گرد تنظیم دولت اسلامیہ نے قبول کر لی ہے۔ داعش کی نیوز ایجنسی عماق کے مطابق مستونگ میں ہونے والے اس حملے میں خودکش جیکٹ کے ذریعے دھماکہ کیا گیا۔ مستونگ میں ہونے والے اس بدترین خودکش حملے میں اب تک کی اطلاعات کے مطابق کم از کم 128 افراد شہید اور 150 سے زیادہ زخمی ہوئے ہیں جبکہ کئی زخمیوں کی حالت انتہائی تشویش ناک بتائی جا رہی ہے۔ جس کی وجہ سے جاں بحق ہونے والے افراد کی تعداد مزید بڑھنے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔ بم ڈسپوزل سکواڈ کا کہنا ہے کہ یہ خودکش حملہ تھا، جس میں آٹھ سے دس کلوگرام بال بیئرنگ استعمال کئے گئے، جس کی وجہ سے زیادہ جانی نقصان ہوا۔ واضح رہے کہ اسی حلقے میں سابق وزیراعلٰی بلوچستان سردار اسلم رئیسانی اپنے بھائی کے مخالف آزاد حیثیت میں لڑ رہے تھے، سراج رئیسانی کو اسلم رئیسانی کے وزارت اعلیٰ کے دور میں بھی حملے کا نشانہ بنایا گیا تھا، جس میں وہ خود بچ گئے تھے البتہ ان کا بیٹا جاں بحق ہوگیا تھا، سراج رئیسانی کو حکومت سے قریب سمجھا جاتا تھا۔