0
Monday 16 Jul 2018 18:56

بدکردار شخص کو ووٹ دینا حرام ہے، سنی اتحاد کونسل کے 30 مفتیوں کا فتوٰی

بدکردار شخص کو ووٹ دینا حرام ہے، سنی اتحاد کونسل کے 30 مفتیوں کا فتوٰی
اسلام ٹائمز۔ سنی اتحاد کونسل پاکستان کے چیئرمین صاحبزادہ حامد رضا کی اپیل پر سنی اتحاد کونسل کے 30 مفتیوں نے اجتماعی شرعی اعلامیہ جاری کرتے ہوئے اہل امیدواروں کو ووٹ دینا فرض، بدکردار کو ووٹ دینا گناہ اور ووٹ کا استعمال نہ کرنے کو قومی جرم قرار دیا ہے۔ شرعی اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ ووٹ نہ دینے میں بربادی اور اہل امیدوار کو ووٹ دینے میں فلاح و نجات ہے، خواتین کو ووٹ کے استعمال سے روکنا غلط اور جرم ہے، ووٹ کا استعمال مقدس امانت اور شرعی و قومی فریضہ ہے، قرآن مجید نے جھوٹی شہادت کو حرام اور سچی شہادت کو واجب و لازم قرار دیا ہے، شہادت کو چھپانا جرم، گناہ اور حرام ہے۔ ووٹ کے استعمال میں امیدوار کی اہلیت اور موزونیت ہی وہ پہلا اور آخری معیار ہے جسے ووٹرز کو اپنے سامنے رکھنا ہوگا۔ اگر کسی ووٹر نے جان بوجھ کر قومی اور ملکی مفاد کو پس پشت ڈال کر ذاتی اغراض کی وجہ سے نااہل اور بددیانت امیدوار کو ووٹ دیا تو وہ شخص مقدس امانت میں خیانت کا مرتکب ہوگا۔

اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ ووٹ دینا حق، امانت، فرض، ذمہ داری اور شہادت ہے جس میں عدل و انصاف کا لحاظ ضروری ہے۔ نااہل امیدوار کو ووٹ دینا ظلم اور ملک و قوم سے غداری کے مترادف ہوگا کیونکہ غلط امیدوار کو ووٹ دینا جھوٹی شہادت ہے جو سخت گناہِ کبیرہ اور وبالِ دنیا و آخرت ہے، اس لئے مسلمان نالائق، نااہل، فاسق و ظالم کو ووٹ دے کر اس کو خلق خدا پر مسلط کرنے کے گناہ سے بچیں۔ اگر غلط آدمی منتخب ہوگیا تو وہ پانچ سال جتنے بدعمل کرے گا اس کو ووٹ دینے والے اس کے جرائم اور گناہوں میں شریک سمجھے جائیں گے۔ جمہوریت اور ووٹ ڈالنے کو کفر قرار دینا گمراہی ہے۔ اگر کسی نااہل کو ووٹ دے کر کامیاب بنایا گیا تو پوری قوم کے حقوق پامال کرنے کا گناہ بھی اس کو منتخب کرنے والوں کی گردن پر ہوگا۔ نیک، صالح، قابل اور محب وطن امیدوار کو ووٹ دینا موجب ثواب ہے۔ قوم نسل، ذات، برادری اور ذاتی مفاد اور تعصبات سے بالاتر ہو کر قومی مفاد اور امیدوار کی اہلیت کو دیکھ کر اپنا ووٹ استعمال کرے اور ملک و ملت کی تعمیر میں اپنا صحیح فرض ادا کرے۔

مفتیان کا کہنا ہے کہ الیکشن میں حصہ لینا شرعی لحاظ سے جائز اور درست ہے۔ قرآن مجید میں تین مقامات پر لفظ شورٰی آیا ہے۔ پارلیمانی جمہوریت اسلام کے شورائی نظام کے قریب تر ہے۔ انتخابات میں ووٹ ڈالنا ہر مسلمان کی ذمہ داری ہے، تاکہ وہ انصاف پرور، قانون پسند اور فلاحی و اسلامی حکومت کے قیام میں اپنا کردار ادا کرے۔ ووٹ نہ دے کر برے لوگوں کو خود اور ہم وطنوں پر مسلط کیا گیا تو یہ گناہ سمجھا جائے گا۔ سنی اتحاد کونسل کے میڈیا سیل کے مطابق اعلامیہ جاری کرنے والے مفتیوں میں مفتی محمد مقیم خان، مفتی محمد حبیب قادری، علامہ حامد سرفراز، علامہ محمد اکبر نقشبندی، مفتی وسیم رضا، علامہ رضائے مصطفٰے نقشبندی، مولانا محمد علی نقشبندی، علامہ شمس الرحمن شمس، مفتی مشتاق احمد نوری، مفتی محمد بخش رضوی، مفتی رحمت اللہ، مفتی غلام عثمان غنی، مفتی ظفر جبار چشتی، علامہ حافظ یعقوب فریدی، علامہ ارشد مصطفائی، علامہ ممتاز ربانی، علامہ مطلوب رضا، مولانا عابد علوی، مفتی امتیاز حسین، مفتی اظہار احمد، مفتی محمد بلال، مفتی احمد رضا، مفتی خلیل قادری، مفتی ظہور اللہ، علامہ محمد سلیم قادری، مفتی شہزاد احمد،مفتی محمد صدیق قادری، مفتی برکات احمد صدیقی، مفتی محمد وسیم، مفتی ناصر قادری اور دیگر شامل ہیں۔
خبر کا کوڈ : 738201
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش