0
Thursday 19 Jul 2018 14:22
مشیر بین الاقوامی امور رہبر انقلاب اسلامی

روس نے شام میں ایران کی موجودگی کے بارے میں کوئی بات نہیں کی، علی اکبر ولایتی

روس نے شام میں ایران کی موجودگی کے بارے میں کوئی بات نہیں کی، علی اکبر ولایتی
اسلام ٹائمز۔ ڈاکٹر علی اکبر ولایتی اسلامی جمہوریہ ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای کے بین الاقوامی امور میں مشیر ہیں۔ حال ہی میں علی اکبر ولایتی نے روس کا سرکاری دورہ کیا اور مسکو میں روسی صدر ولادیمیر پوٹن اور اعلی سطحی حکام کے ساتھ مذاکرات کئے۔ اس سرکاری دورے کے متعلق روس کی نیوز ایجنسی راشا ٹو ڈے نے ڈاکٹر علی اکبر ولایتی کے ساتھ خصوصی انٹرویو کیا۔ راشا ٹو ڈے کی رپورٹر نے ڈاکٹر ولایتی سے روس اور ایران کے روابط اور تہران کے بین الاقوامی امور خصوصا شام اور خطے میں موجودگی کے بارے میں سوالات کئے۔
 
رہبر انقلاب اسلامی کے بین الاقوامی امور کے خصوصی مشیر نے کہا کہ شام میں ہماری موجودگی کا امریکہ یا دوسرے مغربی ممالک جو مکمل طور پر امریکہ کی جانب سے دی گئی ڈکٹیشن پر عمل پیرا ہیں، کوئی واسطہ نہیں ہے۔ ہم دمشق کی رسمی اور قانونی حکومت کی درخواست پر شام کی حکومت اور عوام کی مدد کیلئے اس ملک میں ہیں۔ ہم شام کی سرزمین، حکومت اور عوام کی مکمل حمایت اور مدد کرتے ہیں تاکہ وہ دہشت گردوں کا مقابلہ کر سکیں۔ روس اور بعض دوسرے ممالک کی مدد سے ہم بہت سی مشکلات کو حل کرنے میں کامیاب رہے ہیں اور ہم شدت کے ساتھ اس بات کے حامی ہیں کہ اسلامی جمہوریہ ایران اور روس کو اپنی قانونی موجودگی کو باقی رکھنا چاہیئے تاکہ حاصل کی گئی کامیابی کی حفاظت کی جا سکے۔
 
ڈاکٹر علی اکبر ولایتی نے مزید کہا کہ اگر ایران اور روس شام سے نکل گئے تو امریکہ اور اس کے اتحادی دہشت گردوں کے ساتھ اپنی سازش کو دوبارہ سے شام میں شروع کردیں گے اور پھر سے شام کی حکومت اور عوام ایک بڑی مصیبت میں پھنس جائیں گے۔ اس کے ساتھ ساتھ پوری دنیا ایک بار پھر دہشت گرد نیٹ ورکس کی زد میں آجائے گی۔ ہم گذشتہ کی طرح آئندہ بھی شام میں اپنے مشاورتی عمل کو جاری رکھیں گے چونکہ اس ملک کے دفاع کی اصلی ذمہ داری شام کی حکومت پر عائد ہوتی ہے۔
خبر کا کوڈ : 738834
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش