0
Saturday 21 Jul 2018 21:48

کراچی، پاک کالونی سے القاعدہ کے 4 دہشتگرد گرفتار

کراچی، پاک کالونی سے القاعدہ کے 4 دہشتگرد گرفتار
اسلام ٹائمز۔ کائونٹر ٹیررازم ڈپارٹمنٹ سول لائن پولیس نے کراچی کے علاقے پاک کالونی میں چھاپہ مار کارروائی کے دوران کالعدم تنظیم کے 4 دہشتگردوں کو گرفتار کرکے اسلحہ، گولیاں اور جہادی رسالے برآمد کرلیے۔ تفصیلات کے مطابق سی ٹی ڈی سول لائن کے انچارج مظہر مشوانی نے بتایا کہ گرفتار دہشتگرد کالعدم القاعدہ کے دہشتگرد سے رابطے، پیغام رسانی اور مالی معاونت سمیت دیگر سہولت کاری میں ملوث ہیں، سی ٹی ڈی پولیس نے خفیہ ذرائع سے ملنے والی اطلاع پر پاک کالونی میں چھاپہ مار کارروائی کے دوران کالعدم القاعدہ کے 4 دہشتگردوں عرفان اللہ عرف عثمان، محمد رضوان، سالک اور ذوہیر کو گرفتار کرکے 3 ٹی ٹی پستول، 30 گولیاں اور 20 جہادی رسالے برآمد کرلیے۔

دوران تفتیش گرفتار دہشتگرد عرفان اللہ عرف عثمان عرف بلال نے بتایا کہ 1998ء میں کالعدم حرکت المجاہدین کی طرف سے افغانستان گیا تھا، جبکہ 2001ء میں کالعدم تنظیم میں شامل ہوا، سال 6-2005ء میں میرا تعلق سرمد اور ندیم کے ذریعے ملک ممتاز (القاعدہ دہشتگرد) سے ہوا اور سال 7-2008ء میں اسے کالعدم تنظیم کا یونٹ کا انچارج بنا دیا گیا، سال 2009ء میں ملک ممتاز کی بہن سے شادی ہوئی۔ رمی کلب بم دھماکے کے بعد جب ملک ممتاز کو گرفتار کیا گیا، تو میں نے خیرپور میں اس کی ضمانت کرائی، سال 2012ء میں ملک ممتاز کی دوبارہ گرفتاری کے بعد میری گرفتاری کیلئے بھی قانون نافذ کرنے والے اداروں نے چھاپے مارے، تو میں فرار ہوگیا، سال 2013ء میں ملک ممتاز کی رہائی کے بعد میرا رابطہ ان سے ای میل کے ذریعے قائم ہوا اور اسے کراچی کے تمام حالات سے آگاہی دے رہا ہوں اور ملک ممتاز کے بھیجے ہوئے تمام تر پیغامات متعلقہ لوگوں تک پہنچا رہا ہوں۔

گرفتار دہشتگرد رضوان بی ایچ وائی اسپتال دہلی کالونی میں اعزازی ڈائریکٹر ہے، جس کی رہائش نرسری کراچی کے پاس ہے، ملک ممتاز اعوان جو کالعدم القاعدہ میں شامل ہوگیا تھا، ملک ممتاز قانون نافذ کرنے والے اداروں کو مطلوب ہونے کی وجہ سے افغانستان میں روپوش ہے اور وہ اس کیلئے پیغام رسانی کا کام اور مالی مدد کرتا ہے، گرفتار ہونے والا دہشتگرد سالک الیکٹریکل انجنیئر ہے، اس کی دوستی عبدالباسط (القاعدہ دہشتگرد) سے تھی اور عبدالباسط کی مفروری کے دوران اس کو مالی مدد، کھانے پینے اور رہائش کا انتظام اسی کے ذمہ تھا، جبکہ اس کی دوستی سانحہ صفورا کے سزا یافتہ دہشتگرد اظہر عشرت سے بھی تھی۔ ملک ممتاز کے افغانستان سے بھیجے گئے خطوط گرفتار دہشتگرد ذوہیر وصول کرتا تھا اور آگے جسے پہنچانے ہوتے تھے، اسے دے کر آتا تھا۔
خبر کا کوڈ : 739322
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش