0
Sunday 22 Jul 2018 06:58

مقبوضہ کشمیر، بھارتی فورسز کا کپواڑہ آپریشن ختم، نوجوان شہید

مقبوضہ کشمیر، بھارتی فورسز کا کپواڑہ آپریشن ختم، نوجوان شہید
اسلام ٹائمز۔ مقبوضہ کشمیر کے ضلع کپواڑہ میں بھارتی فوج نے 7 روز سے جاری آپریشن کے خاتمے کا اعلان کرتے ہوئے ایک اور نوجوان کو شہید کرنے کا دعویٰ کیا ہے جبکہ مقامی لوگوں نے واقعہ کو جعلی مقابلہ قرار دیتے ہوئے سخت احتجاج کیا، اس دوران فورسز کے ساتھ جھڑپوں میں متعدد افراد زخمی ہوئے، بھارتی فوج نے شہید کئے گئے نوجوان کی میت کی حوالگی سے بھی انکار کر دیا، وادی میں شہری ہلاکتوں کے خلاف عوام سراپا احتجاج، کاروباری مراکز اور تجارتی ادارے بند، کئی علاقوں میں انٹرنیٹ اور موبائل سروس معطل رہی۔ تفصیلات کے مطابق مقبوضہ کشمیر کے ضلع کپواڑہ کی تحصیل ہندواڑہ میں بھارتی فوج نے 7روز سے جاری فوجی آپریشن کے خاتمے کا اعلان کرتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ ایک اور غیر مقامی جنگجو کو شہید کیا گیا ہے۔ یہ واقعہ ماگام کے جنگلات میں پیش آیا۔

گزشتہ روز سرینگر سمیت وادی کے کئی علاقوں میں لوگوں نے سڑکوں پر آ کر بھارتی فوجی مظالم کے خلاف احتجاجی مظاہرے کئے جن میں آزادی کے حق اور بھارت کے خلاف نعرے لگائے، کئی مقامات پر بھارتی فوج نے مظاہرین پر طاقت کا اندھا دھند استعمال کیا، لاٹھی چارج اور آنسو گیس کی شیلنگ سے کئی افراد زخمی بھی ہوئے۔ گلگام کے 6سالہ کمسن بچے کی لاش 4روز بعد گوشی کے مقام پر برآمد کی گئی ہے۔ تیسری جماعت کا کمسن عمر فاروق سوموار کو پرسرار طور پرلاپتہ ہو گیا تھا۔ قتل کیخلاف ضلع کپواڑہ کے مختلف علاقوں میں ہڑتال کی گئی، جس کے دوران کپواڑہ، تریہگام، کرالپورہ، گلگام اور بٹر گام میں مظاہرے کئے گئے۔ ضلع میں دکانیں، تجارتی مراکز، گورنمنٹ ڈگری کالج کپواڑہ سمیت سکول اور کالج بند جبکہ سڑکوں پر ٹریفک معطل رہی۔

قابض انتظامیہ نے غیر قانونی طور پر نظربند حریت رہنما مشتاق الاسلام پر کالا قانون پبلک سیفٹی ایکٹ لاگو کر کے انہیں گزشتہ روز جموں کی کوٹ بھلوال جیل منتقل کر دیا۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق بھارتی پولیس نے مشتاق الاسلام کو 16 جولائی کو گرفتار کر کے شہید گنج پولیس سٹیشن میں نظر بند کر دیا تھا۔ مقبوضہ کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین سید علی گیلانی نے پاکستانی اور دیگر ملکوں کے نیوز اور اسلامی ٹیلی ویژن چینلوں پر پابندی کے کٹھ پتلی انتظامیہ کے اقدام کی سخت مذمت کرتے ہوئے اسے انتہائی افسوسناک قرار دیا ہے۔ سید علی گیلانی نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہا کہ چینلوں پر پابندی کا قابض انتظامیہ کا اقدام نہ صرف اظہار رائے کی آزادی اور آزادی صحافت پر شب و خون کے مترادف ہے بلکہ یہ بھارت کو مکمل طور پر ایک ہندو ریاست بنانے کے مذموم ایجنڈے کا ایک عملی نمونہ بھی ہے جس کا آغاز مقبوضہ جموں و کشمیر سے کیا گیا۔
خبر کا کوڈ : 739363
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش