0
Friday 26 Aug 2011 04:16

القدس سمیت مسلم اُمہ کے تمام مسائل کے حل کیلئے عالمی استعمار کے پٹھو حکمرانوں سے جان چھڑانی ہو گی، حامد موسوی

القدس سمیت مسلم اُمہ کے تمام مسائل کے حل کیلئے عالمی استعمار کے پٹھو حکمرانوں سے جان چھڑانی ہو گی، حامد موسوی
راولپنڈی:اسلام ٹائمز۔ مرکزی دفتر سے جاری بیان میں تحریک نفاذ فقہ جعفریہ کے قائد آغا سیدحامد علی شاہ موسوی نے کہا ہے کہ القدس کی بازیابی اور کشمیر و فلسطین سمیت عالم اسلام کو درپیش تمام مسائل کے حل کیلئے عالمی استعمار کے آلہ کار پٹھو حکمرانوں سے جان چھڑانی ہو گی۔ آغا موسوی نے باور کرایا کہ تحریک نفاذِ فقہ جعفریہ ظالم سے بیزاری اور مظلوم کی حمایت کے فرمان امیرالمومنین حضرت علی ابن ابی طالب کو سامنے رکھ کر گزشتہ ربع صدی سے رمضانُ المبارک میں عالمی یوم القدس حمایت مظلومین مناتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مولائے کائنات کے ایک اور فرمان کی رو سے بہترین عدل مظلوم کی مدد کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسلام عدل و انصاف ہی سے عبارت ہے جس کا تقاضا ہے کہ ہم اسے عملی طور پر اپنے اوپر نافذ کریں، اپنی زندگیوں کو اسلامی اصولوں کے مطابق بنائیں۔
آقای موسوی نے کہا کہ اسلام نہ صرف اخلاقی بحرانوں بلکہ استعمار کے پیدا کردہ طوفانوں سے بھی نجات دلاتا ہے جس کی تعلیمات کی عملی پیروی کرکے ہم امتِ مسلمہ کو مضبوط و مستحکم اور مظلوم اقوام کی مدد بھی کرسکتے ہیں کیونکہ خدا کا اہل ایمان سے مضبوط ترین وعدہ ہے کہ اگر تم سچے ہو تو تم ہی فتح مند اور سربلند رہو گے۔ انہوں نے واضح کیاکہ انبیاء و مرسلین کی غرضِ بعثت ہی عدل و انصاف کا قیام اور ظلم و بربریت کا انہدام تھا۔ انہوں نے کہا کہ پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا دورِ حیات قبل بعثت اور بعد از بعثت اس بات پر گواہ ہے کہ آپ ص کسی کے ساتھ ظلم و زیادتی اور افراط و تفریط کے مرتکب نہیں ہوئے، آپ ص پر جنگیں مسلط کی گئیں مگر آپ ص نے ہمیشہ دفاعی حکمت عملی اپنائی۔ انہوں نے یہ بات زور دیکر کہی کہ حضور اکرم ص کا پیغام امن و سلامتی ہر سو پھیلا اور سترھویں صدی عیسوی تک ختمی مرتبت ص کی عظیم ترین حکمت عملی کی بدولت اسلام اور مسلمانوں کو پوری دنیا میں عروج و کمال حاصل رہا، یہی وجہ ہے کہ عالمی سربراہی اور قیادت اُمتِ مسلمہ کے ہاتھوں میں رہی جبکہ اٹھارویں صدی میں مسلم امہ کا زوال شروع ہو گیا اور پوری دنیا میں نہ صر ف مسلم ریاستوں کو ختم کر دیا گیا بلکہ مسلمانوں کو بھی تقسیم کر دیا گیا، مغربی اقوام نے نہ صرف عالم اسلام پر سیاسی غلبہ حاصل کر لیا بلکہ اُن پر تہذیبی و تمدنی یلغار کر ڈالی۔ اسی دوران اسرائیل کو حکومت دے کر عرب و عجم کے سینے میں خنجر گھونپ دیا گیا، دوسری جانب جنوبی ایشیاء میں برطانیہ نے اپنی اجارہ داری قائم رکھنے کیلئے کشمیر کو متنازعہ بنا ڈالا۔
آقای موسوی نے کہا کہ گھناؤنی عالمی سازش کے تحت روس کو شکست و ریخت سے دو چار کرنے کے بعد نائن الیون کا بہانہ بنا کر افغانستان کو نشانہ بنایا گیا اور صدام کے نام پر عراق پر حملہ کرکے اسے صدمات سے دوچار کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے اس وقت فلسطین، کشمیر، افغانستان اور عراق پر عالمی استعمار کا تسلط ہے۔ انہوں نے کہا کہ ا س سے بڑی بدقسمتی یہ ہے کہ اسلامی ممالک ظاہری طور پر تو آزاد کر دیئے گئے مگر حکمران طبقے کی صورت میں فرنگی اپنے جانشین وراثت کے طور پر چھوڑ گئے، جو مغرب زدہ اور ذہنی غلامی کا شکار ہیں۔ یہ حکمران دین و شریعت کو ذاتیات تک محدود رکھتے ہیں جو تمام شعبہ ہائے حیات اور امورِ سلطنت میں دین و شریعت کا نفاذ نہیں چاہتے۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل نے جون 67ء میں قبلہ اول (بیتُ المقدس ) پر قبضہ جما لیا، پھر اگست 69ء میں مسجدِ اقصیٰ کو آگ لگا دی جس پر عالم اسلام سراپا احتجاج بن گیا اور او آئی سی کو وجود میں لایا گیا۔ تحریک نفاذ فقہ جعفریہ کے قائد آغا سید حامد علی شاہ موسوی نے عالمی یوم القدس حمایت مظلومین کے موقع پر اس عہد کا اظہار کیا کہ دنیائے مظلومیت کی حمایت اور ظالمین سے عملی بیزاری کیلئے ہماری جدوجہد عدل و انصاف کے قیام اور ظلم و بربریت کے مکمل انہدام تک جاری رہے گی۔
خبر کا کوڈ : 94613
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش