0
Tuesday 26 Aug 2014 22:25

غزہ، سات ہفتے کی خونخوار لڑائی کے بعد حماس اور اسرائیل کے مابین طویل المدتی جنگ بندی

غزہ، سات ہفتے کی خونخوار لڑائی کے بعد حماس اور اسرائیل کے مابین طویل المدتی جنگ بندی
اسلام ٹائمز۔ مصر اور فلسطینی حکام کے مطابق اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی کا طویل المدتی معاہدہ طے پاگیا ہے۔ مصر کے سرکاری ذرائع ابلاغ کے مطابق سات ہفتوں کے جنگ اور 22 سو افراد کی ہلاکت کے بعد جنگ بندی کے نئے معاہدے پر گرینج کے معیاری وقت کے مطابق چار بجے عمل درآمد شروع ہوگا۔

حماس کے سیاسی رہنما موسیٰ ابو مرزوق نے معاہدے کو مزاحمت کی فتح قرار دیا ہے جبکہ اسرائیلی حکومت کی جانب سے تاحال کوئی بیان سامنے نہیں آیا ہے۔ بظاہر فریقین کے درمیان جنگ بندی کا معاہدہ ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب ان کے ایک دوسرے پر حملے جاری تھے۔ اسرائیل کے طبی عملے کے مطابق جنگ بندی کے معاہدے سے صرف چندے لمحے پہلے غزہ سے داغے جانے والے ایک راکٹ میں ایک اسرائیلی شہری ہلاک اور چھ زخمی ہو گئے۔ اس سے پہلے آج یعنی منگل کو ہی اسرائیل کے غزہ پر فضائی حملوں میں چھ افراد ہلاک ہوگئے۔

جبکہ اتوار کو فلسطینی صدر محمود عباس نے اسرائیل اور حماس سے کہا تھا کہ وہ مصر میں دوبارہ مذاکرات شروع کریں۔اس کے جواب میں مصری وزارتِ خارجہ کا کہنا تھا کہ مصر ایسی کسی بھی بات چیت میں دوبارہ ثالثی کے لیے ہمہ وقت تیار ہے۔ قاہرہ میں اسرائیل اور حماس کے درمیان طے پانے والا جنگ بندی کا معاہدہ منگل کو اسرائیلی حملوں کے دوبارہ شروع ہونے کے بعد ٹوٹ گیا تھا۔
اسرائیل نے آٹھ جولائی کو غزہ سے راکٹ داغنے کے واقعات کو روکنے کے لیے فوجی کارروائی شروع کی تھی۔ اس کے بعد غزہ میں حماس کی سرنگوں کو تباہ کرنے کا ہدف بھی فوجی مشن کا حصہ بن گیا۔
فلسطین کی وزارتِ صحت کے حکام کے مطابق غزہ میں اسرائیل کے حملوں میں 2138 افراد جاں بحق ہوچکے ہیں جبکہ جاں بحق ہونے والے افراد میں سے زیادہ تعداد عام شہریوں کی ہے۔ اسرائیلی حکام کا کہنا ہے کہ جنگ کے دوران انکے تین عام شہری جبکہ 64 اسرائیلی فوجی مارے جاچکے ہیں۔
خبر کا کوڈ : 406812
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

متعلقہ خبر
ہماری پیشکش