0
Thursday 23 Oct 2014 23:45

آئی او گلگت ریجن کے زیراہتمام علماء کانفرنس کا انعقاد، محرم کے دوران سکیورٹی کے خصوصی انتظامات کا مطالبہ

عزاداری سید الشہداء ہماری شہہ رگ حیات ہے اس پر کسی قسم کی پابندی قبول نہیں، مقررین
آئی او گلگت ریجن کے زیراہتمام علماء کانفرنس کا انعقاد، محرم کے دوران سکیورٹی کے خصوصی انتظامات کا مطالبہ

رپورٹ: میثم بلتی

امامیہ آرگنائزیشن پاکستان گلگت ریجن کے زیراہتمام محرم الحرام کے حوالے سے مرکزی امامیہ جامع مسجد گلگت میں علماء کانفرنس کا انعقاد ہوا جس میں ضلع گلگت، استور، ہنزہ نگر اور ضلع غذر سے علماء کرام نے بھرپور شرکت کی۔ کانفرنس سے حجۃ الاسلام علامہ آغا سید راحت حسین الحسینی، شیخ نیئر عباس مصطفوی امام جمعہ و اجماعت نومل گلگت، علامہ شیخ محمد باقری روندو اسکردو، شیخ موسیٰ کریمی امام جمعہ والجماعت ہنزہ، مولانا سید ظل حسنین الحسینی استور اور طلاب حوزہ علمیہ قم و نجف کی نمائندگی کرتے ہوئے شیخ کرامت حسین نے خطاب کیا۔ مقررین نے اپنے خطاب میں کہا کہ عزاداری سید الشہداء ہماری شہہ رگ حیات ہے اس پر کسی قسم کی پابندی قبول نہیں۔ گلگت بلتستان انتظامیہ محرم الحرام کے دوران گلگت بلتستان بھر میں عزاداروں کی سکیورٹی کے لئے خصوصی انتظامات کو یقینی بنایا جائے۔ عزاداری کی راہ میں کسی بھی قسم کی رکاوٹ برداشت نہیں کی جائے گی۔ محرم الحرام کے دوران دیگر مکاتب فکر کی مثبت کاوشوں کو سراہا جائے گا۔ گلگت بلتستان میں پر امن اہلسنت برادری نے ماضی میں بھی تکفیری سوچ کے برخلاف عزادری کی مجالس و محافل میں بھرپور شرکت کی ہے جبکہ ایک مخصوص ٹولہ مختلف ناموں سے تکفیری سوچ کو اس معاشرے میں پروان چڑھا رہا ہے جسکی وجہ سے سکیورٹی خدشات بھی بڑھ گئے ہیں۔ لہٰذا حکومت ایسے عناصر پر کڑی نظر رکھتے ہوئے آہنی ہاتھوں سے نمٹے جبکہ ماضی کی طرح اس سال بھی اہلسنت برادری کو عزادری کی مجالس میں خوش آمدید کہا جائے گا۔
 
مقررین کا کہنا تھا کہ محرم الحرام کو مذہبی عقیدت و احترام سے منانے کا عزم کرتے ہوئے محرم الحرام کو اتحادِ امت کے عنوان سے زیادہ سے زیادہ اخوت اور بھائی چارے کو فروغ دیتے ہوئے ملک دشمن اور اتحاد دشمن، تکفیری قوتوں کے ناپاک عزائم کو ناکام بنایا جائے گا۔ امام عالی مقام نے قربانی دیکر دینِ اسلام کو بچایا اور ایسے جذبے سے سرشار اس عزم کا اعادہ کیا جائے گا کہ مملکتِ خداداد کی حفاظت کے لیے خواہ وہ اندرونی دہشت گردی ہو یا مودی سرکار کی جانب سے سرحدوں پر بلا اشتعال حملے اُن کے خلاف ہر قسم کی قربانی سے دریغ نہیں کیا جائے گا۔ محرم الحرام کے آغاز سے پہلے گلگت سے لیکر کوئٹہ تک ملک دشمن اور اسلام دشمن قوتوں کے جانب سے محبانِ اہلبیت (ع) کی قتل و غارت گری بنیادی طور پر ملک کو غیر ملکی اشاروں پر کمزور کرنے کی سازش ہے کو مسترد کرتے ہوئے حکومتی خاموشی کی مذمت کی۔ انہوں نے ملک بھر میں دہشت گردوں کے خلاف فوجی آپریشن کا مطالبہ کیا۔ قائد شہید آغا سید ضیاءالدین رضوی کے قاتلوں کے جیل سے فرار کروانے تین سال کا عرصہ گزر چکا ہے اس گھناونے منصوبے میں شامل افراد کے خلاف تاحال کاروائی نہ کرنا بنیادی طور پر ایڈمنسٹریشن اور حکومت کے جانب سے دہشت گردوں کی پشت پناہی ہے، مطالبہ کرتے ہیں کہ اس سلسلے میں جوڈیشل انکوائری ہوئی ہے اُس کو منظرِ عام پر لاکر واقعہ کے ذمہ داروں کے خلاف ایکشن لیا جائے۔ حراموش وین دھماکہ جس کے نتیجے میں 3 مومنین شہید اور 9 افراد زخمی ہوئے تھے کو بارود ٹرانسپورٹیشن کا شاخسانہ قرار دیکر جان بوجھ کر کیس کا رخ موڑنے کی کوشش کی گئی جو کہ قابل مذمت ہے، اس بات کا اعادہ کیا جاتا ہے کہ اس کیس کی صیح سمت میں تفتیش کرکے دہشت گردوں کو بےنقاب کیا جائے۔ گلگت بلتستان میں بڑھتی ہوئی کرپشن، فحاشی اور دیگر اخلاقی مسائل کے خلاف مشترکہ جدوجہد کی ضرورت ہے، لہٰذا تمام مسالک کے علماء ملکر ان برائیوں کے خلاف انقلابی اقدامات کریں۔ 

مقررین نے کہا کہ گذشتہ دنوں صدر پاکستان کا KIU کے دورے کے موقع پر خواتین کے لیے الگ یونیورسٹی کی خواہش کے اظہار کو قابلِ تحسین قرار دیتے ہوئے فوری طور پر گلگت میں طالبات کے لیے کیمپس الگ کرنے کی ضرورت پر زور دیا جاتا ہے۔ گلگت بلتستان میں عزادری کے دوران غیر ضروری پابندیوں کو مسترد کرتے ہوئے حکومت سے سکیورٹی پر توجہ دینے کی ضرورت پر زور دیتے ہیں۔ لہٰذا تمام راستوں پر چیک پوسٹوں کو الرٹ کرتے ہوئے غیر مقامی افراد کی کڑی نگرانی کی جائے۔ نیز محرم الحرام کے دوران بجلی کی لوڈشیڈنگ ختم کرتے ہوئے سکیورٹی خدشات کا ازالہ کیا جائے۔ اس ضمن میں پر امن عزاداری کے لیے مقامی انتظامیہ سے بھرپور تعاون کیا جائے گا۔

خبر کا کوڈ : 416181
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

متعلقہ خبر
ہماری پیشکش