0
Thursday 26 Jun 2014 09:56
ایبٹ آباد میں ملی یکجہتی کونسل کا اہم کنونشن

تاریخی اختلاقات کو کم کرنیکی بجائے مشترکات پر یکجا ہوں، علامہ امین شہیدی

مساجد سے مسلکوں کے بورڈ ہٹائے جائیں، ثاقب اکبر
تاریخی اختلاقات کو کم کرنیکی بجائے مشترکات پر یکجا ہوں، علامہ امین شہیدی
رپورٹ: این ایچ نقوی

ایبٹ آباد کے پرفضا مقام پر ملی یکجہتی کونسل پاکستان کے زیراہتمام کنونشن کا اہتمام کیا گیا۔ جس میں مختلف نمائندہ جماعتوں کے قائدین نے شرکت کی۔ جن میں میاں اسلم، پیر عبدالشکور نقشبندی، عبدالسلام سلفی، علامہ عارف واحدی، علامہ امین شہیدی، ثاقب اکبر، علامہ رمضان توقیر، علامہ جہانزیب جعفری، عبدالوحید، علامہ سبطین حسینی، علامہ زاہد بخاری اور دیگر شامل تھے۔ اس موقع پر امت کو درپیش چیلجز اور اس کی زبوں حالی، دہشتگردی، اسلامی اخوت، اتفاق و رواداری کی ضرورت کے موضوعات پر سیر حاصل گفتگو کی گئی۔ علامہ عارف حسین واحدی نے اس موقع پر مختلف مسالک کے مابین ہم آہنگی کی ضرورت پر زور دیا۔ علامہ رمضان توقیر کا اس موقع پر کہنا تھا کہ شہید قائد علامہ عارف حسین الحسینی راہ وحدت کے شہید تھے۔ ان کی زندگی کا مقصد امت مسلمہ کے درمیان اتحاد و وحدت کا قیام تھا جس کی پاداش میں انہیں شہید کیا گیا۔ 

علامہ امین شہیدی نے کہا کہ تاریخی اختلافات کا خاتمہ ناممکن ہے لیکن مشترکات پر قوم کو یکجا کیا جا سکتا ہے۔ علامہ سبطین حسینی نے کہا کہ وحدت صرف خواص کا نہیں بلکہ آج کے دور میں ملت اسلامیہ کے ہر دکھی ماں، بہن اور بیٹے کی آواز ہے۔ موجود دور میں اسلامی اخوت اور بھائی چارے کے لئے کام کرنا سب سے زیادہ اہم ہے۔ ثاقب اکبر نے میڈیا کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ میڈیا انتشار کو بڑھ چڑھ کر کوریج دیتا ہے لیکن وحدت اور اتفاق کی تقاریب کو کور نہیں کیا جاتا۔ انہوں نے مزید کہا کہ مساجد سے مسالک کے بورڈ ہٹائے جائیں، تاکہ تمام مسلمان مل کر اللہ کی عبادت کرسکیں۔

پیر عبدالشکور نقشبندی نے کہا کہ اتحاد و اتفاق کا آغاز ہم اپنے ادارہ سے کرتے ہیں، تمام علماء کو ایک پلیٹ فارم پر جمع کرنے کی اشد ضرورت ہے۔ میاں اسلم کا کہنا تھا کہ وزیرستان آپریشن کے باعث پانچ لاکھ افراد بے گھر ہوگئے ہیں، ہنگامی بنیادوں پر ان کی مدد کی جائے۔ عبدالسلام سلفی نے ہری پور کی ایک مسجد میں ہونے والے ایک واقعہ کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ وہاں واقع ایک مسجد میں دو اہل حدیث افراد نے نماز ادا کی، جس پر مسجد کے فرش کو نجس کہا گیا جو تشویشناک امر ہے۔
خبر کا کوڈ : 395185
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

متعلقہ خبر
ہماری پیشکش