0
Sunday 14 Sep 2014 18:03
جمہوریت کی چھتری تلے فوج پر تنقید ملک دشمنی ہے

دھرنوں کا گیند ڈی میں آ گیا ہے، اب گول ضرور ہو گا، صاحبزادہ حامدرضا

دھرنوں کا گیند ڈی میں آ گیا ہے، اب گول ضرور ہو گا، صاحبزادہ حامدرضا
اسلام ٹائمز۔ سنی اتحاد کونسل پاکستان کے چیئرمین صاحبزادہ حامد رضا نے کہا ہے کہ پنجابی طالبان کا ہتھیار ڈالنا ضربِ عضب کی کامیابی ہے۔ بھارت پانی کو جنگی ہتھیار کے طور پر استعمال کر رہا ہے۔ حکمرانوں نے پارلیمنٹ کو اپنی خواہشوں کا غلام بنا رکھا ہے۔ چوروں کی انجمن کا نام جمہوریت رکھ دیا گیا ہے۔ سیلاب قدرتی نہیں بھارتی آفت ہے۔ جمہوریت کی حامی فوج کو بدنام کرنے والے حکمران قومی مجرم ہیں۔ اسٹیٹس کی حامی قوتیں قوم کی بیداری سے خوفزدہ ہیں۔ دھرنوں کا گیند ڈی میں آ گیا ہے۔ اب گول ضرور ہو گا۔ حکمرانوں کا بوریا بستر گول ہونے والا ہے۔ حکمران تدبر نہیں تکبر کا مظاہرہ کر رہے ہیں۔ اپنے آئینی مطالبات سے ایک انچ بھی پیچھے نہیں ہٹیں گے۔ بے رحم احتساب کے بغیر جمہوریت مستحکم نہیں ہو سکتی۔ سیلابی تباہ کاریوں کی وجہ انتظامی غفلت ہے۔ ماضی اور حال کی حکومتوں نے ڈیم نہ بنا کر مجرمانہ غفلت کا مظاہرہ کیا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے سیلاب زدگان کی امدادی مہم کے سلسلہ میں منعقدہ شعبۂ خدمت خلق کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

صاحبزادہ حامد رضا نے مزید کہا کہ چند طاقتور سیاسی خاندان جمہوریت کے نام پر اکٹھے ہو کر عیاشی کرتے اور مال بناتے ہیں۔ قوم جمہوری لٹیروں سے جان چھڑانا چاہتی ہے۔ سیلاب زدگان کے نقصانات کا ازالہ نہ ہوا تو متاثرین سیلاب ایسا دھرنا دیں گے کہ حکومت کے لیے آخری دھکا ثابت ہو گا۔ اسلام آباد میں تاریخ کے طویل ترین دھرنوں کا ریکارڈ بن چکا ہے۔ چیئرمین سنی اتحاد کونسل نے مزید کہا کہ حکومتی شخصیات کے نمائشی دوروں کے بعد سرکاری انتظامیہ سیلاب زدگان کے امدادی کیمپ سمیٹ لیتی ہے۔ متاثرین کے لیے آنے والا کھانا لیگی کارکنوں کے پیٹ میں چلا جاتا ہے اور سیلاب متاثرین اپنی بےبسی کا ماتم کرتے رہ جاتے ہیں۔ حکومت کا کام بعد از مرگ لوگوں کے گھروں میں جا کر آنسو بہانا نہیں بلکہ عوام کے جان و مال کو بچانے کے لیے پیشگی انتظامات کرنا ہوتا ہے۔ حکمران قوم کو بتائیں کہ سیلاب سے نمٹنے کے لیے کیا پیشگی تیاری کی گئی۔ بجلی کی اوور بلنگ نے عوام کے لیے زندگی اجیرن بنا دی ہے۔ جمہوریت کی چھتری تلے فوج پر تنقید ملک دشمنی ہے۔ 60 ارب ڈالر کے مقروض پاکستان کے لیڈروں کے دو سو ارب ڈالر سوئس بینکوں میں پڑے ہیں۔ بیرونی بینکوں میں پڑا لوٹ مار کا پیسہ واپس لا کر ملک کو خوشحال بنایا جا سکتا ہے۔
خبر کا کوڈ : 409684
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش