0
Sunday 20 Jul 2014 05:49

کراچی، رمضان المبارک میں بھی خونریزی نہ رک سکی، 2 عشروں میں 80 افراد ہلاک

کراچی، رمضان المبارک میں بھی خونریزی نہ رک سکی، 2 عشروں میں 80 افراد ہلاک
رپورٹ: زیڈ ایچ جعفری

رمضان المبارک کے پہلے 2 عشروں کی پولیس رپورٹ قائم مقام آئی جی سندھ کو پیش کر دی گئی، رمضان المبارک کے دوران جرائم کیخلاف پولیس نے مربوط اور منظم کارروائیوں کے دوران 14 بھتہ خوروں، 9 اغواء کاروں سمیت 470 ملزمان کو گرفتار کرکے 8 سب مشین گن، 2 شاٹ گن، 6 رائفلیں، 315 پستول، ریوالور، ماؤذر، 1060 کارتوس، خودکش جیکٹ، ایک بم تیار حالت میں اور 23 دستی بم برآمد کر لئے جبکہ دوسری جانب کراچی بھر میں دہشتگرد اور جرائم پیشہ عناصر کے خلاف جاری آپریشن اور رمضان المبارک میں سکیورٹی کے بھرپور اقدامات کے باوجود دہشت گرد آزادانہ طور پر اپنی کارروائیوں میں مصروف ہیں، فائرنگ، اغواء کے بعد قتل اور پرتشدد واقعات میں رحمتوں کے مہینے رمضان المبارک کے پہلے 2 عشروں کے دوران 80 افراد موت کی وادی میں جا پہنچے۔

کراچی بھر میں ستمبر 2013ء سے دہشتگرد اور جرائم پیشہ عناصر کے خلاف آپریشن جاری ہے اور اس دوران پولیس کی جانب سے ہزاروں دہشت گردوں کی گرفتاری کے دعوے کئے گئے، لیکن نہ جانے اس دو کروڑ کی آبادی والے شہر میں کتنے دہشت گرد ہیں کہ جو قانون نافذ کرنے والے اداروں کی پکڑ میں 10 ماہ سے ہی نہیں آ رہے، حتٰی کہ رمضان المبارک کا آغاز ہوگیا، لیکن رحمتوں کے مہینے میں بھی شہر میں خونریزی میں کمی نہیں آسکی ہے اور 2 عشروں کے دوران 80 افراد موت کی وادی میں جا پہنچے ہیں۔ ماہ مبارک کے پہلے 10 روز میں 40 جبکہ دوسرے عشرے میں بھی 40 افراد فائرنگ کے مختلف واقعات میں ہلاک ہوئے۔ مرنے والوں میں پولیس اہلکار، مختلف سیاسی و مذہبی جماعتوں کے کارکن، خواتین اور دیگر افراد شامل ہیں۔
 
شہری حلقوں کا کہنا ہے کہ پولیس و رینجرز اہلکار شہریوں کو تحفظ فراہم کرنے میں مکمل طور پر ناکام نظر آ رہے ہیں، پولیس اہلکاروں کی تمام تر توجہ پارکنگ لاٹس اور پتھارے لگوانے پر ہے، ایسا محسوس ہوتا ہے کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکار سادہ لباس میں صرف عام شہریوں کو ہی اٹھا کر لے جانے کی صلاحیت رکھتے ہیں جبکہ شہریوں کو کھلے عام جدید اور آتشیں اسلحے سے موت کے گھاٹ اتارنے والے دہشت گرد ان کی نظروں سے اوجھل ہی رہتے ہیں۔ شہری حلقوں کا کہنا ہے کہ کئی واقعات کی سی سی ٹی وی فوٹیج میں ملزمان کی موجودگی کے باوجود ان کی عدم گرفتاری قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکاروں کی کارکردگی پر ایک بڑا سوالیہ نشان ہے۔

دوسری جانب قائم مقام آئی جی سندھ کو پیش کی گئی رمضان المبارک کے 2 عشروں کی پولیس رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ پولیس اور جرائم پیشہ عناصر کے مابین مختلف تھانوں کی حدود میں 77 پولیس مقابلوں میں رنگے ہاتھوں 21 اسٹریٹ کریمنلز سمیت 337 ڈاکو، 3 دہشت گردوں، 103 مفرور اور 6 اشتہاری ملزمان کو گرفتار کیا گیا جبکہ پولیس مقابلوں میں مجموعی طور پر 49 ملزمان ہلاک ہوئے۔ پولیس کارروائیوں میں کراچی شہر سے جرائم پیشہ عناصر کے 44 گروہ ختم کر دیئے گئے جبکہ سکھر، حیدرآباد، لاڑکانہ، میرپور خاص اور شہید بینظیر آباد میں پولیس اور رینجرز نے مختلف تھانوں کی حدود میں 76 مقابلوں میں رنگے ہاتھوں 97 اسٹریٹ کریمنلز، 171 ڈاکوؤں سمیت ہائی ویز پر لوٹ مار میں ملوث 5 ملزمان، 534 مفرور اور 60 اشتہاری ملزمان کو گرفتار کیا ہے۔ مجموعی طور پر 867 ملزمان کو گرفتار کیا گیا، جس میں 2 ڈکیت اور 3 پتھاریدار شامل ہیں۔ اس دوران پولیس کارروائیوں میں 10 ڈکیت اور 4 اغواء کار ہلاک ہوئے۔ گرفتار ملزمان سے 21 ایس ایم جیز، 43 شاٹ گنز، ریپیٹرز، 7 رائفلیں، 122 پستول، رائفلیں، ماؤذر اور 849 کارتوس برآمد ہوئے۔
خبر کا کوڈ : 400467
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش