0
Sunday 10 Aug 2014 09:35

داعش کا سادہ لوح مسلمانوں کو دھوکہ دینے کی آن لائن مہم

داعش کا سادہ لوح مسلمانوں کو دھوکہ دینے کی آن لائن مہم
رپورٹ: ایس این حسینی

الداعش کے خود ساختہ خلیفہ کے روز افزوں نت نئے فراڈ دنیا کے سامنے آتے رہتے ہیں۔ داعش اور اس کے امیر صاحب کے مظالم دیکھ دیکھ کر، انکے مقبوضہ ہر قصبے اور شہر سے ہزاروں کی تعداد میں لوگ ہجرت کرنے پر مجبور ہیں لیکن حیرانگی کی بات یہ کہ ایک طرف تو وہ جب کسی علاقے پر قبضہ کرلیتے ہیں تو وہاں خوف و ہراس مچا دیتے ہیں، لوگوں کو علاقہ چھوڑنے کے احکامات جاری 
کرتے ہیں جبکہ دوسری جانب یہ لوگ اپنے زیر قبضہ علاقوں میں خوشحال زندگی کا دعوا کرتے ہوئے لوگوں کو یہاں آنے کی دعوت دے رہے ہیں لیکن اب یہ لوگ جتنی بھی مہم چلائیں، پراپیگنڈہ کریں، ابتدائی ایام میں انکی اپنی ہی غلطیوں نے انہیں اتنا قابل نفرت اور ناقابل اعتماد بنایا ہے کہ آسمان سے بھنے بٹیرے نازل ہوں تب بھی لوگ بھروسہ نہیں کریں گے۔

یہ لوگ سماجی ذرائع ابلاغ پر لوگوں کو الداعش کی خلافت میں مدعو کرنے کی ایک نئی مہم کا جو پراپیگنڈہ کررہے ہیں اور اپنے زیر قبضہ علاقے ( جسے یہ لوگ مملکت اسلامیہ کہتے ہیں) میں آنے اور رہنے کی دعوت دے رہے ہیں، عراق میں سماجی ذرائع ابلاغ کے صارفین، علماء اور حکام سمیت دنیا بھر کے مسلمان، الداعش کی جانب سے سماجی ذرائع ابلاغ پر چلائی جانے والی اس مہم کا مذاق اڑا رہے ہیں۔ مگر ساتھ ہی انہوں نے نوجوانوں کو خبردار کیا ہے کہ وہ اس کی تشہیر کا شکار نہ ہوں۔ نیز انہوں نے اس اندیشہ کا اظہار بھی کیا ہے کہ بعض احمق لوگ اس دعوت کو قبول بھی کر سکتے ہیں۔

شدت پسندانہ ویب سائٹس حال ہی میں "اسلامی خلافت میں جمعہ کو نقل مکانی" کے ہیش ٹیگ کو فروغ دے رہی ہیں جس میں لوگوں کو دعوت دی جا رہی ہے کہ وہ الداعش کی "خلافت" میں آ کر اس کی صفوں میں شامل ہوکر لڑیں یا اس کی سرحدوں کے اندر رہائش اختیار کرلیں۔ یہ ہیش ٹیگ بظاہر کم سن فوجیوں کی تصاویر پر بھی چسپاں کیا گیا ہے۔ اس حوالے سے آن لائن فعال کارکن عمر غانم نے ‘‘الموطنی’’ سے گفتگو کے دوران کہا کہ مہم کا مقصد سادہ لوح اور نو عمر افراد کو الداعش کے رہنما ابوبکر البغدادی کی خود اعلان کردہ ریاست میں آنے کی دعوت دینا ہے۔ مگر انہوں نے کہا کہ اسکی ریاست زندگی کی کسی بھی نشانی سے محروم ہے، کیونکہ الداعش نے اسے بری طرح تباہ و برباد کردیا ہے۔ غانم نے مزید کہا کہ مجھے نہیں معلوم کہ کون لوگ اس دعوت کا جواب دیں گے اور وہ کہاں قیام کریں گے، کیونکہ اس کی تنظیم کے اراکین تو زندگی کے تمام آثار پہلے ہی تباہ کر چکے ہیں اور وہاں پانی اور بجلی تک نہیں ہے۔

آن لائن فعال کارکن عماد الدین احمد نے کہا کہ الداعش ٹویٹر پر ایسی تصویریں اور وڈیو فلمیں پوسٹ کر رہی ہے جن میں موصل میں معمول کی زندگی کا جھوٹا تاثر پیش کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ غور سے دیکھنے پر پتہ چلتا ہے کہ الداعش کے اراکین سے تعلق رکھنے والے وہی چہرے ان میں بار بار دکھائی دیتے ہیں اور وہ کبھی سبزی فروش کا کردار ادا کر رہے ہوتے ہیں تو کبھی کسی سرپرست اور کبھی ٹیکسی ڈرائیور کا۔ انہوں نے کہا کہ الداعش مخصوص کرداروں کو استعمال کرتی ہے اور انہیں ہیرو بنا کر پیش کرتی ہے۔ مثال کے طور پر اس نے شاکر واھب کو متعدد وڈیوز میں مختلف انداز میں دکھایا ہے۔ یہ وہی شخص ہے جسے گذشتہ سال صوبہ الانبار میں ٹرک ڈرائیوروں پر فائرنگ کرتے دکھایا گیا تھا۔ احمد نے کہا کہ ایک وڈیو میں واھب نے چیگوارا کے انداز میں ٹوپی پہن رکھی ہے اور ایک اور میں وہ سر کے تراشے ہوئے بالوں اور مختلف داڑھی کے ساتھ نمودار ہوتا ہے جسکے پیچھے جمع مسلح افراد جنگی نعرے لگا رہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ سب گھٹیا معیار کے طریقے اور نوجوانوں کو راغب کرنے کے لیے اوچھے ہتھکنڈے ہیں۔

ادھر الدلیمی نے الموطنی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ البغدادی کی دہشت گردی اور اسکے ساتھیوں کے بھیانک چہروں سے ڈر کر موصل سے لوگوں کی نقل مکانی کے بعد البغدادی خود کو تنہا محسوس کر رہا ہو گا۔ اسی وجہ سے وہ لوگوں کو ہجرت پر اکسا رہا ہے تاکہ وہ مزید افراد کو قتل اور دہشت زدہ کرنے کی اپنی خواہش پوری کرسکے۔ صوبہ صلاح الدین کے فوجی کمانڈر لیفٹیننٹ جنرل علی الفرجی نے کہا کہ الداعش کے عناصر سماجی ذرائع ابلاغ کے اکاؤنٹوں پر جو معلومات پوسٹ کر رہے ہیں ان میں بہت سی غلطیاں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ٹویٹر اور فیس بک اکاؤنٹوں کے مطابق الداعش نے ایک ہفتے میں چار بار تکریت میں سفیشر ایئر فورس بیس پر قبضہ کیا ہے، حالانکہ حقیقت میں فوج کے کمانڈر حتی کہ خود میں اس وقت وہاں بیٹھے ہوئے تھے۔ انہوں نے کہا کہ وہ ہر طریقے سے مکر و فریب کر رہے ہیں۔ وہ شام کے مختلف مقامات کی تصویریں پوسٹ کرتے ہیں اور دعوٰی کرتے ہیں کہ وہ عراق کی ہیں۔ مگر ان میں سے بعض تصاویر کے پس منظر میں شام کے جھنڈے اور اس طرح کی فوجی گاڑیاں دکھائی دیتی ہیں جو ہماری فوج کی گاڑیوں سے مطابقت نہیں رکھتیں۔ یہ عراقی عوام کے حوصلوں پر اثر انداز ہونے کی احمقانہ کوشش ہے۔ انہوں نے عوام کو داعش کے ایسے ہتھکنڈوں سے بچنے کی تلقین کی۔
خبر کا کوڈ : 403950
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش