0
Sunday 26 Oct 2014 21:46

کوئٹہ، محرم الحرام سکیورٹی پلان کی مکمل تفصیلات

کوئٹہ، محرم الحرام سکیورٹی پلان کی مکمل تفصیلات
رپورٹ: این ایچ حیدری

کیپیٹل سٹی پولیس آفیسر کوئٹہ عبدالرزاق چیمہ نے کہا ہے کہ پولیس نے محرم الحرام کے موقع پر قیام امن کو یقینی بنانے کیلئے 56 امام بارگاہوں میں 70 مقامات پر مجالس کے دوران 600 سے زائد پولیس اہلکاروں کو تعینات کر دیا ہے اور شہر میں 71 ناکے لگائے گئے ہیں۔ جلوس کے روٹ پر 14 خفیہ کیمرے نصب کئے گئے ہیں اور جلوس کی فضائی نگرانی کی جائیگی۔ ہزارہ ٹاؤن کے گرد مزید چوکیاں قائم کی گئی ہے۔ 9 حساس امام بارگاہوں کی سکیورٹی کو مزید سخت بنایا گیا ہے۔ سی سی پی او آفس میں ایمرجسنی کنٹرول روم قائم کر دیا گیا ہے اور موٹر سائیکل پر دو روز کیلئے ڈبل سواری پر پابندی کے علاوہ دسویں محرم کے موقع پر موبائل فون سروس بند رکھنے کیلئے محکمہ داخلہ و قبائلی امور کو تحریری طور پر آگاہ کر دیا گیا ہے۔ پولیس نے دہشتگردی اور ٹارگٹ کلنگ کے واقعات کے بعد شہریوں کے جان و مال کے تحفظ کو یقینی بنانے اور قیام امن کو برقرار رکھنے کیلئے حفاظتی اقدامات کئے ہیں۔ شہر میں 71 ناکوں پر 525 پولیس اہلکار تعینات کئے گئے ہیں۔ اس کے علاوہ گشت کیلئے مزید 29 نئی گاڑیاں اور 8 ایس پیز 28 ڈی ایس پیز فراہم کئے گئے ہیں۔ جو دن رات اپنے فرائض سرانجام دینگے۔

بلوچستان کے مختلف اضلاع پولیس ٹریننگ کالج، موٹروے اور ہائی پولیس سمیت بلوچستان کانسٹیبلری اور فرنٹئیر کور کی اضافی نفری فراہم کی گئی ہے۔ شہر میں 56 امام بارگاہیں ہیں، جن کی اکثریت مری آباد اور ہزارہ ٹاؤن میں ہیں جبکہ 4 شہر کے دیگرحصوں میں واقعہ ہے۔ محرم کی آمد کے ساتھ ہی ماتمی مجالس منعقد کی جاتی ہے۔ اس سال 56 امام بارگاہوں کے علاوہ 14 دیگرمقامات کی طرح تقریباََ 70 مقامات پر مجالس معنقد ہونگی۔ پولیس نے امام بارگاہوں کی سکیورٹی کیلئے 600 اہلکاروں کو تعینات کیا ہے۔ 7 اور 10 محرم کیلئے صوبے دیگر اضلاع سے 35 سو اور دسویں محرم کو 55 سو پولیس اہلکار ڈیوٹی سرانجام دینگے۔ آئی جی پولیس سی سی پی او نے علماء کرام دیگر سیاسی و سماجی رہنماؤں اور نمائندوں سے خصوصی میٹنگز کی ہے۔ محرم الحرام میں سی سی پی او آفس میں کنٹرول روم قائم کیا گیا ہے۔ جس میں پولیس، ایف سی اور آرمی کے نمائندے 24 گھنٹے موجود رہیں گے۔ پولیس کی مدد کیلئے ایف سی تعینات کی جائیگی جبکہ پاک فوج شہرکے 3 مقامات پر سٹینڈ بائی رہے گی اور محرم الحرام کے مہینے میں اسلحہ کی نمائش اور 7 اور 10 محرم کو موٹرسائیکل کی ڈبل سواری پر پابندی اور 10 محرم کو سروس بند رہے گی۔ جو پولیس اہلکار کسی بھی وی آئی پی یا کسی رہنماء کے ساتھ ڈیوٹی سرانجام دے رہے ہیں وہ وردی میں ملبوس ہوگا اور اپنے سرکاری اسلحہ کی نمائش نہیں کریگا اور لاؤڈ اسپیکر کے غلط استعمال پر پابندی ہوگی۔

اسی طرح وال چاکنگ کی روک تھام کیلئے اقدامات کئے گئے۔ جلوس کی روٹ پر 14 کیمرے نصب کئے گئے۔ اس کے علاوہ جیمرز، مجالس اور جلوس کے روٹ پر لگائیں گے۔ ڈپٹی کمشنر آفس میں قائم کئے جانے والے کنٹرول روم میں ایمبولینسز فائر بریگیڈ سمیت دیگر اداروں کا عملہ موجود ہوگا۔ ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے اور تمام زائرین کو باحفاظت پہنچا دیا گیا ہے۔ مارواڑ مچھ سے آنے والے جلوسوں سمیت محرم کی جلوس کی فضائی نگرانی کی جائیگی۔ ہزارہ ٹاؤن میں اضافی چیک پوسٹیں لگائی گئی ہیں۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ پاک فوج کی جانب سے فضائی نگرانی کیلئے ہیلی کاپٹر، سنیپر ڈاگ، بم ڈسپوزل ٹیم فراہم کی گئی ہے۔ اس کے علاوہ سول ڈیفنس کی بم ڈسپوزل ٹیم بھی موجود ہے اور پاک فوج کوئٹہ میں تین مقامات پر موجود ہوگی۔ جو 7 سے 20 منٹ میں طلب کرنے پرمقررہ مقام پر پہنچ جائے گی۔ انہوں نے بتایا کہ شہر میں 9 امام بارگاہیں حساس ترین قرار دی گئی ہیں۔ تھانہ گوالمنڈی کے علاقے میں امام بارگاہ ناصر العزاء، تھانہ سٹی میں امام بارگاہ کلاں، سریاب میں امام بارگاہ سجادیہ، امام بارگاہ کشمیر آباد، امام بارگاہ رسول اکرم، تھانہ قائد آباد میں امام بارگاہ پنجابی، امام بارگاہ قندہاری، تھانہ بروری میں امام بارگاہ رضویہ، امام بارگاہ خوئی شامل ہیں۔
خبر کا کوڈ : 416596
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش