0
Thursday 30 Oct 2014 13:10
حضرت امام حسین (ع) پوری امت کے امام و پیشوا ہیں

آئین و قانون کی رو سے عزاداری ہر شہری کا حق ہے، جسے کوئی طاقت نہیں چھین سکتی، علامہ رمضان توقیر

آئین و قانون کی رو سے عزاداری ہر شہری کا حق ہے، جسے کوئی طاقت نہیں چھین سکتی، علامہ رمضان توقیر
اسلام ٹائمز۔ شیعہ علماء کونسل پاکستان خیبر پختونخوا کے صدر علامہ محمد رمضان توقیر نے کہا ہے کہ نواسہ رسول (ص)، محسن انسانیت حضرت امام حسین (ع) پوری امت کے امام اور پیشوا ہیں اور انکی ہمہ جہت اور عہدہ امامت جیسی ذمہ داری پر فائز شخصیت یقیناً اپنا فریضہ سمجھتی تھی کہ جب وہ دیکھیں کہ قرآنی احکامات کا تمسخر اڑایا جا رہا ہو۔ اسلامی تعلیمات کو پس پشت ڈالا جا رہا ہو۔ شریعت محمدی کی جگہ ملوکیت نافذ کی جا رہی ہو اور دین اسلام کا حلیہ بگاڑنے کی مہم جاری ہے تو انہیں امر بالمعروف اور نہی عن المنکر کا عظیم الہی اور قرآنی فریضہ انجام دینا چاہیے اور اس فریضہ کی بجا آوری امام عالی مقام کے سفر جدوجہد اور شہادت کا سبب اور مرکز اور محور تھی۔ یہی وجہ ہے کہ واقعہ کربلا سے الہام اور استفادہ کرنے کا سلسلہ 61 ہجری سے آج تک جاری ہے اور دنیا بھر میں آزادی اور حریت پر مبنی تحریکیں حسینیت سے درس حاصل کرکے ظلم و تجاوز کے خلاف برسر پیکار ہیں اور کربلا کی مرہون منت نظر آتی ہیں۔

پشاور میں میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے علامہ محمد رمضان توقیر نے مزید کہا کہ چونکہ عزاداری سیدالشہداء ظلم و جبر کے خلاف جہاد کرنے کا جذبہ عطا کرتی ہے اور اس سے انسان کے ذاتی رویئے سے لیکر اجتماعی معاملات میں انقلاب رونما ہوتا ہے، اس لئے ظلم و جبر اور شر کے حامی طبقات عزاداری کے مخالف اقدام کرتے ہیں، حالانکہ پاکستان کے آئین اور قانون کے مطابق عزاداری منانا ہر شہری کا آئینی، قانونی مذہبی اور شہری حق ہے، جسے کوئی طاقت نہیں چھین سکتی۔ محرم الحرام کسی جنگ، خوف یا بدامنی کا پیغام بن کر نہیں آیا بلکہ ایام عزاء مسلمانوں کے درمیان دین محمدی (ص) اور اہلبیت محمد (ص) کی محبت و عقیدت میں اضافے اور شہدائے کربلا کو خراج عقیدت پیش کرنے کیلئے ایک حسین موقع کے طور پر آتا ہے، لہذا سرکاری سطح پر محرم الحرام کو خوف کی علامت اور انتشار کا باعث قرار دینا محرم کے تقدس کی نفی کرتا ہے۔ اس صورت حال کا خاتمہ کرنا ریاست، حکومت اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی اولین ذمہ داری ہے۔ انہوں نے ریاست اور حکومت کے ذمہ داران پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ایام عزاء میں مصنوعی خوف و ہراس پھیلانے، مراسم عزاداری میں روکاوٹیں ڈالنے، کرفیو اور سنگینوں کے سائے تلے عزاداری منعقد کرنے جیسے اقدامات سے گریز کیا جائے، بلکہ ریاستی مشینری کو دہشت گردی اور شرپسندوں کی سرکوبی کرنے اور امن و امان کے قیام کیلئے استعمال کیا جائے۔

شیعہ علماء کونسل کے صوبائی صدر نے کہا کہ ایام محرم الحرام کے دوران تمام مسالک کے علماء، خطباء، مقررین، ذاکرین، رہنماؤں اور جماعتوں کا فرض ہے کہ وہ عوام کو اتحاد بین المسلمین، وحدت امت اور امن و امان کی طرف متوجہ کریں اور ایک دوسرے کے عقائد و نظریات کا احترام کرنے کو ملحوظ خاطر رکھیں۔ تحمل، برداشت اور تعاون کا ماحول پیدا کریں۔ دہشت گردی کے خاتمے اور دہشت گردوں سے لاتعلقی کا اعلان کریں۔ دہشت گردوں، فرقہ پرستوں، مذہبی جنونیوں اور شرپسندوں کے عزائم خاک میں ملانے کیلئے وحدت کو فروغ دیں۔ حکومت کے مثبت اقدامات میں تعاون کریں۔ امن کمیٹیوں اور اتحاد بین المسلمین کمیٹیوں میں اپنا بہترین کردار ادا کریں، تاکہ محرم الحرام بخیر و خوبی اور امن و آشتی کے ساتھ گزرے اور مستقبل میں بھی مکمل طور پر اتحاد و وحدت کی فضا قائم ہو اور اسلام کے عادلانہ نظام کے نفاذ اور اسلامی معاشرے کے قیام کی جدوجہد آسان ہو۔
خبر کا کوڈ : 417225
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش