0
Thursday 30 Oct 2014 15:04

پرامن اور وفادار مسلمانوں کے ساتھ سوتیلا برتاؤ اب کسی بھی صورت برداشت نہیں کیا جائیگا، احسان الحق ملک

پرامن اور وفادار مسلمانوں کے ساتھ سوتیلا برتاؤ اب کسی بھی صورت برداشت نہیں کیا جائیگا، احسان الحق ملک
اسلام ٹائمز۔ لگاتار 2000ء سے ملک کے ہندو اور مسلم سوشل کارکنان کو ساتھ لیکر فرقہ پرستی کے خلاف تحریک چلانے والے ملک کے ذمہ داران کا اب سیدھا کہنا ہے کہ پرامن اور وفادار مسلمانوں کے ساتھ سوتیلا برتاؤ اب کسی بھی صورت برداشت نہیں کیا جائیگا، دہشت گردی اور فرقہ پرستی کے بیہودہ الزامات کے خلاف لمبی لڑائی لڑنے والے اور مسلمانوں کو انکا حق دلانے میں پیش پیش پچھڑا سماج نے اب پھر سے ہندو کارکنان کو ساتھ لیکر موجودہ دور میں قوم کے ساتھ لگاتار ہونے والی بد کلامی اور ناانصافی کے خلاف پھر سے لڑائی شروع کرنے کا اعلان کیا ہے۔ سوشل تنظیم پچھڑا سماج مہاسبھا کے قومی سربراہ جناب احسان الحق ملک نے بتایا ہے کہ پچھلے روز پچھڑا سماج مہا سبھا اور ورلڈ شودر مہاسبھا کی ایک مشترکہ میٹنگ پچھڑا سماج مہاسبھا کے صوبائی دفتر میں ورلڈ شودر مہاسبھا کے قومی سربراہ کرپا شنکر سویتا کی صدارت میں ہزاروں کارکنان کی موجودگی میں منعقدہوئی تھی اس اہم میٹنگ کو خطاب کرتے ہوئے انجینئر پردیپ کمار پلٹا نے قوم کو خطاب کرتے ہوئے بیباک لہجہ میں کہا کہ حصہ داری مشن ان انڈیا کے ذریعہ پچھڑوں، دلتوں، مسلمانو، آدیواسیوں کو ان کے آبادی کے تناسب میں سبھی شعبوں میں حصہ داری دی جانی وقت کا اہم تقاضہ ہے، انجینئر پردیپ کمار پلٹا نے کہا کہ آزادی کے 68 سال بعد بھی سرکار کے ذریعہ پچھڑوں، دلتوں، مسلموں، آدیواسیوں کو ان کے آبادی کے تناسب میں سبھی شعبوں میں حصہ داری نہیں دیا جانا ملک اور سماج کے ساتھ ساتھ سرکار کے لئے بھی بڑا کلنک ہے۔

میٹنگ کو خطاب کرتے ہوئے چودھری جگدیش پٹیل نے کہا کہ منوادی بندوبست نے ملک کے 90 فیصد لوگوں کو مذہب ذات پات دہشت پیدا کرکے و ہندو مسلم کے درمیان فسادات کرا کر کے اقتدار حاصل کرتے رہے ہیں چودھری جگدیش پٹیل نے کہا کہ اب وقت آگیا ہے جب اس ملک کے اصلی باشندے ہی اس ملک پر حکومت کریں گے، پٹیل نے یہ بھی کہا کہ اب 15 فیصد لوگوں کی حکمرانی نہیں چلے گی۔ چودھری جگدیش پٹیل نے کہا کہ آج بھی پچھڑوں، دلتوں، مسلموں کے ساتھ ساتھ آدیواسی سماج کے لوگ بھی تعصب اور اقتصادی استحصال کا شکار ہیں۔ بھارت کی نامور سوشل تنظیم پچھڑا سماج مہاسبھا کے قومی سربراہ جناب احسان الحق ملک نے اپنے تمام ہم نظریہ قائدین کی جانب سے مرکزی سرکار کو ایک مکتوب کے ذریعہ مسلمانوں کے ساتھ بھاجپا کے ذمہ داران کی جانب سے کی جانے والی چھیڑ چھاڑ کو ملک کی سالمیت کے لئے خطرہ بتاتے ہوئے ان حرکتوں سے باز آنے کی اپیل کی ہے، پچھڑا سماج مہاسبھا کے قومی سربراہ جناب احسان الحق ملک نے کہا کہ لوجہاد مدارس اسلامیہ اور دہشت گردی کے بیہودہ الزامات سے مسلمانوں کے ایک گہری سازش کے تحت لگاتار ہی گھیرا جارہا ہے مگر مودی جی سب کچھ جانتے اور دیکھتے ہوئے بھی خاموش بیٹھے ہیں یاد رہے کہ مودی جی سنگھ برادری کے نہیں بلکہ ایک سیکولر ملک کے وزیراعظم ہیں۔

پچھڑا سماج مہاسبھا کے قومی سربراہ احسان الحق ملک نے کہا ہے کہ ملک میں مذہبی جنوں کو آر ایس ایس، بھاجپا، وشو ہندو پریشد اور بجرنگ دل اور انکے قائدین کی جانب سے لگاتار ہوا دیکر بڑھایا جا رہا ہے فرقہ وارانہ وارداتوں میں اور فرقہ واریت پر مبنی بیان بازی میں بھی بے تحاشہ اضافہ ہوتا جا رہا ہے جو ملک اور قوم کی ایکتا، خوشحالی اور امن کے لئے خطرناک سازش کا ایک حصہ ہے، سوشل تنظیم پچھڑا سماج مہاسبھا کے قومی سربراہ احسان الحق ملک نے کہا کہ اب تک ملک میں جتنے بھی فرقہ وارانہ فساد رونما ہوئے ہیں انمی سنگھ گروہ اور فرقہ پرست تنظیموں کا زبردست رول رہا ہے اس بات کا خلاصہ صوبائی سرکار کے ذریعہ کرائی گئی جانچ میں بھی ثابت ہوچکا ہے کہ چند لوگ ہی فر قہ پرستی کو بڑھاوا دینے میں آگے آگے ہیں، مسلمانوں کو پہلے جوش دلاؤ پھر ایک دوسرے سے لڑاؤ، حالات بگڑنے کے بعد مسلمانوں کی خوب پٹائی کراؤ اور جب فورسیز مسلمانوں پر ظلم ڈھائے تب خاموشی کے ساتھ اپنے اپنے گھروں میں دبک کر بیٹھ جاؤ اور پھر مظلوم مسلمانوں کو بیچ سڑک پر کھڑا کر کے بھاگ جاؤ بس یہ ہے ہمارے قائدین اور سیای جماعتوں کے لیڈران کی ہنر مندی، آخر یہ کس طرح کی ذہنیت آخر کیوں مسلمانوں کے ساتھ آزادی سے آج تک یہی کھیل کھیلا جارہا ہے۔
خبر کا کوڈ : 417118
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش