0
Thursday 23 Oct 2014 20:30

محکمہ داخلہ نے 32 علما و ذاکرین کے لاہور میں داخلے پر پابندی لگا دی

محکمہ داخلہ نے 32 علما و ذاکرین کے لاہور میں داخلے پر پابندی لگا دی
اسلام ٹائمز۔ محکمہ داخلہ پنجاب نے محرم الحرام کے دوران قیام امن کے لئے مختلف مکاتب فکر سے تعلق رکھنے والے 32 علماء و ذاکرین کے لاہور شہر میں داخلے پر پابندی جب کہ 12 کی زبان بندی کے احکامات جاری کر دیئے ہیں۔ محکمہ داخلہ کی جانب سے جاری فہرست کے مطابق مولانا زبیر احمد ظہیر، قاری مظفر اقبال رضوی، مولانا سیف الدین سیف، مولانا اجمل قادری، قاری شبیر احمد، شفیق الرحمن، قاری محمد جمیل، مولانا محب النبی، مولانا رضائے مصطفی، ندیم جیلانی اور علامہ زبیر قلندری کی زبان بندی کے احکامات جاری کئے گئے ہیں۔

مولانا یوسف پسروری، سید الیاس رضا رضوی، علامہ گلفام ہاشمی، مولانا محمد نواز بلوچ، مولانا کوثر عباس، سید سبطین شیرازی، مولانا اکرم عابد، پروفیسر ضمیر اختر نقوی، مولانا عبیدالرحمن، مولانا عبدالمجید، مولانا غلام کبریا شاہ، مولانا عزیز الرحمن، مولانا محمد رفیق، قاری عبدالحفیظ، مولانا غضنفر عباس تونسوی، مولانا منظور احمد، مولانا محمد سعید اسد، سید ذاکر حسین، مولانا عبدالرشید جھنگوی، مولانا اشرف قادری، مولانا اشرف مجددی، مولانا مسعود الرحمن عثمانی، مولانا الیاس گھمن، مولانا عرفان مشہدی،مولانا علی باقر نجفی، مولانا احمد لدھیانوی، مولانا اللہ وسایا، مولانا ضیغم بخاری، مولانا عبدالقادر اور مولانا قیصر شیرازی پر لاہور شہر میں داخلے پر مکمل پابندی ہو گی۔

محکمہ داخلہ نے سی سی پی او لاہور کیپٹن(ر) محمد امین وینس اور آئی جی پنجاب مشتاق سکھیرا کو مذکورہ بالا علماوذاکرین کی فہرست بھجوا دی ہے۔ محکمہ داخلہ کی جانب سے پولیس افسران کو ہدایت کی گئی ہے کہ شہر میں قیام امن کے لئے ان علما وذاکرین کو شہر میں داخل نہ ہونے دیا جائے۔ دوسری جانب مجلس وحدت مسلمین پنجاب کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل سید اسد عباس نقوی نے کہا ہے کہ اس فہرست کو ہم مسترد کرتے ہیں کیوں کہ اس میں ایسے بھی اہل تشیع علما و ذاکرین کے نام شامل کر دیئے گئے ہیں جو اتحاد بین المسلمین کے داعی ہیں اور انہوں نے کبھی بھی متنازع بات نہیں کی۔ انہوں نے کہا کہ ہم حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں اس فہرست پر نظر ثانی کرے۔
خبر کا کوڈ : 416146
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش